سعودی عرب سمیت دیگرخلیجی ممالک میں آج عیدالضحیٰ منائی جارہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
سعودی عرب سمیت دیگرخلیجی ممالک میں آج عیدالضحیٰ منائی جارہی ہے WhatsAppFacebookTwitter 0 6 June, 2025 سب نیوز
سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک میں آج عید الاضحیٰ منائی جارہی ہے،ابوظہبی،شارجہ اور دیگر اماراتی ریاستوں میں بھی عیدکی نمازادا۔
سعودی عرب کے علاوہ متحدہ عرب امارات،قطر،کویت،ترکی، شام، اردن، عمان ، عراق ،برطانیہ، امریکہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں بھی آج عیدِ قربان منائی جارہی ہے۔
حجاج کرام آج بڑے شیطان کی رمی کررہے ہیں، مرد حجاج قربانی کر کے سر منڈھوانے کے بعد احرام کھول دیں گے۔
جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب حجاج کرام نے منیٰ اور عرفات کے درمیان واقع مزدلفہ کے میدان میں پتھر جمع کر کے کھلے آسمان کے نیچے رات گزاری تھی۔
سعودی عرب میں نماز عید کے بڑے اجتماعات مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں منعقد ہوئے، جہاں لاکھوں کی تعداد میں موجود حجاج اور دیگر افراد نے نماز عید ادا کی۔
اس سے قبل جمعرات کے روز 16 لاکھ سے زائد حجاج نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا۔ اس موقع پر فلسطینیوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
پاکستان میں بوہری برادری کی جانب سے آج عیدالضحیٰ منائی جارہی ہے،کراچی میں قائم بوہری برادری کی مساجد میں عیدالضحیٰ کی نماز ادا کی گئی،صدر،پاکستان چوک،حیدری،،بلوچ کالونی سمیت دیگر علاقوں میں اجتماعات ہوئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراب اگر پاک بھارت جنگ ہوئی تو ٹرمپ کے پاس مداخلت کرنے کا وقت بھی نہیں ہوگا، بلاول بھٹو ایلون مسک اور ٹرمپ میں ٹھن گئی، ایک دوسرے پرسنگین الزامات عائد کردئیے گیس لیکج دھماکے میں زخمی سابق سینیٹر عباس آفریدی انتقال کرگئے پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے، ٹرمپ کے نئے بیان پر بھارت سیخ پا ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، ٹیرف سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال نئے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تقرری کے لیے اپوزیشن لیڈر کا سپیکر سے رابطہ،پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام تجویز اسرائیل کے محصور غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، مزید 10 فلسطینی شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: منائی جارہی ہے سمیت دیگر
پڑھیں:
ایکوساک: روس اور یوکرین سمیت 19 نئے ارکان منتخب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 05 جون 2025ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے آئندہ تین سال کے لیے ادارے کی معاشی و سماجی کونسل (ایکوسوک) کے 19 نئے ارکان کا انتخاب کیا ہے جن میں یوکرین اور روس بھی شامل ہے۔
یوکرین اور کروشیا مشرقی یورپی ممالک کے علاقائی گروپ سے کونسل کے رکن منتخب ہوئے جس کے لیے تین نشستیں مختص ہیں۔ روس اور بیلارس رائے شماری میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے اور اب یہ دونوں ممالک دوسرے مرحلے میں مدمقابل ہوں گے۔
شمالی میسیڈونیا اس گروپ سے پانچواں امیدوار تھا جو کم ووٹ حاصل کرنے کی بنا پر رکنیت کے حصول یا دوسری رائے شماری کے لیے جگہ بنانے میں ناکام رہا۔
دوسرے مرحلے میں جرمنی اور امریکہ بھی بالترتیب 2026 اور 2027 کے لیے کونسل کے رکن منتخب ہو گئے ہیں جنہوں نے اپنی نشستیں چھوڑنے والے لیکٹنسٹائن اور اٹلی کی جگہ لی ہے۔
(جاری ہے)
ایکوسوک کے رکن منتخب ہونے والے دیگر ممالک میں آسٹریلیا، برونڈی، چاڈ، چین، ایکواڈور، فن لینڈ، انڈیا، لبنان، موزمبیق، ناروے، پیرو، سیرالیون، سینٹ کٹس اینڈ نیویس، ترکیہ اور ترکمانستان شامل ہیں۔
کونسل میں نئے ارکان کی مدت یکم جنوری 2026 سے شروع ہو گی۔
جغرافیائی نمائندگیایکوسوک کی رکنیت پانچ علاقائی گروہوں میں مساوی جغرافیائی نمائندگی کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔ ان میں افریقی، ایشیائی الکاہل، مشرقی یورپی، لاطینی امریکہ و غرب الہند اور مغربی یورپی و دیگر ممالک کے گروپ شامل ہیں۔
کونسل اقوام متحدہ کے چھ بنیادی اداروں میں شامل ہے۔
اس کے ارکان کی مجموعی تعداد 54 ہے۔ یہ ادارہ بین الاقوامی ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے اور معاشی، سماجی و ماحولیاتی شعبوں میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔193 ارکان پر مشتمل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہر سال خفیہ رائے شماری کے ذریعے ایکوسوک کے ارکان کو منتخب کرتی ہے۔
ووٹوں کی گنتینئے ارکان کے انتخاب کے لیے ہونے والی رائے شماری کے پہلے دور میں 187 ممالک نے حصہ لیا۔
انتخاب کے لیے قانونی ووٹوں کی دو تہائی اکثریت درکار تھی جبکہ غیرحاضر ارکان اور مسترد ووٹوں کو شمار نہیں کیا گیا۔افریقی ممالک کے گروپ سے چار ارکان کا انتخاب عمل میں آنا تھا جنہیں 126 ووٹ درکار تھے۔ موزمبیق اور سیرالیون دونوں نے 186، برونڈی نے 184 اور چاڈ نے 183 ووٹ حاصل کیے۔
ایشیائی الکاہل میں واقع ممالک کے لیے بھی چار نشستیں مخصوص ہیں جن پر انتخاب کے لیے 125 ووٹ درکار تھے۔
رائے شماری میں لبنان اور ترکمانستان دونوں نے 183، انڈیا نے 181 اور چین نے 180 ووٹ حاصل کیے۔مشرقی یورپی ممالک کے لیے تین نشستوں پر منتخب ہونے کے لیے 123 ووٹوں کی ضرورت تھی۔ اس گروپ سے کروشیا نے 146، یوکرین نے 130، روس نے 108، بیلارس نے 96 اور شمالی میسیڈونیا نے 59 ووٹ حاصل کیے۔
رائے شماری کے پہلے مرحلے میں ناکام رہنے والوں کو دوسرے مرحلے میں جیتنے کے لیے 108 ووٹ درکار ہیں۔
روس نے 115 اور بیلارس نے 46 ووٹ حاصل کر رکھے ہیں اور یہ دونوں ممالک ثانوی مرحلے میں انتخاب لڑیں گے۔لاطینی امریکہ اور غرب الہند کے گروپ میں تین نشستوں پر انتخاب کے لیے 125 ارکان کی حمایت درکار تھی۔ ایکواڈور اور پیرو دونوں نے 182 جبکہ سینٹ کٹس اینڈ نیویس نے 180 ووٹ حاصل کیے۔
مغربی یورپ اور دیگر ممالک کے لیے مختص چار نشستوں پر منتخب ہونے کے لیے 120 ووٹوں کی ضرورت تھی۔ رائے شماری میں ترکیہ نے 174، فن لینڈ نے 173، آسٹریلیا نے 172 اور ناروے نے 169 ووٹ حاصل کیے جبکہ اینڈورا کو ایک ووٹ ملا
دو نشستوں پر ضمنی انتخاب میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے 114 ووٹوں کی ضرورت تھی۔ جرمنی 171 اور امریکہ 170 ووٹ لے کر کونسل کے رکن منتخب ہو گئے جبکہ اینڈورا ایک ووٹ لے کر ناکام رہا۔