بھارت کے معروف گلوکار عدنان سمیع نے اپنی زندگی کے سب سے مشکل دور کا احوال بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ جب ان کا وزن 230 کلوگرام تک پہنچ گیا تھا، تو ڈاکٹرز نے انہیں خبردار کیا تھا کہ وہ چھ ماہ سے زیادہ زندہ نہیں رہ پائیں گے۔

انڈیا ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عدنان سمیع نے بتایا کہ ڈاکٹر کی یہ بات سن کر وہ اتنا غصہ ہوئے کہ سیدھا ایک بیکری پہنچ گئے اور وہاں موجود آدھی چیزیں کھا لیں۔ ان کے والد نے جب یہ منظر دیکھا تو انہیں ڈانٹتے ہوئے کہا، ’’کیا تم خدا سے نہیں ڈرتے؟‘‘

عدنان نے بتایا کہ ڈاکٹر کی وارننگ پر انہوں نے ابتدائی طور پر کوئی توجہ نہیں دی، بلکہ ڈاکٹر کو میلو ڈرامائی قرار دے کر بات کو نظر انداز کردیا۔ تاہم، جب ان کے والد نے جذباتی انداز میں کہا، ’’میں تم سے صرف ایک چیز مانگ رہا ہوں، پلیز مجھے میرے بچے کو دفنانے کا موقع مت دینا‘‘۔ تو یہ بات ان کے دل کو چھو گئی۔

وزن کی زیادتی کی وجہ سے عدنان سمیع کو کئی سنگین مسائل کا سامنا تھا۔ وہ لیٹ کر نہیں سو سکتے تھے اور برسوں تک بیٹھ کر ہی سوتے رہے۔ ان کے پھیپھڑوں پر چربی کے دباؤ کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہوجاتا تھا، جبکہ انہیں لیمفیڈیما کی تشخیص بھی ہوئی تھی۔

بالآخر عدنان سمیع نے اپنے والد سے وعدہ کیا کہ وہ اپنا وزن کم کریں گے۔ انہوں نے ہائی پروٹین والی خوراک اپنائی اور 120 کلوگرام تک وزن کم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اب وہ نہ صرف بہتر صحت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، بلکہ حیرت انگیز طور پر اپنا وزن کم کرنے کی وجہ سے بھی موضوع گفتگو بنتے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی

 

آن لائن گیمز کی لت نے ایک اور معصوم جان لے لی۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ بھارت کے ایک دیہی علاقے میں پیش آیا، جہاں 14 سالہ یش، جو چھٹی جماعت کا طالبعلم اور والدین کا اکلوتا بیٹا تھا، خودکشی کر بیٹھا۔

رپورٹس کے مطابق یش کی پھندے سے لٹکی لاش اس کے کمرے سے ملی، جس کے بعد پورے خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی۔

غمزدہ والد، یادو نے پولیس کو بتایا کہ وہ معمول کے مطابق بینک گیا تھا تاکہ چیک بک لے سکے، لیکن وہاں اسے اطلاع ملی کہ اس کے اکاؤنٹ سے 13 لاکھ روپے نکالے جا چکے ہیں۔ بینک کے عملے نے بتایا کہ یہ تمام رقم مختلف وقفوں سے ایک آن لائن گیم پر خرچ کی گئی ہے۔

جب یادو نے گھر آکر بیٹے سے اس بارے میں سوال کیا تو یش نے پہلے ٹالنے کی کوشش کی، لیکن آخرکار سچ قبول کرلیا۔ والد نے بتایا کہ یہ رقم انہوں نے دو سال قبل زمین بیچ کر محفوظ کی تھی تاکہ مشکل وقت میں کام آئے۔

یش کے اعتراف پر والد نے ناراضی کا اظہار کیا، اسے ڈانٹا، اور آئندہ گیم نہ کھیلنے کا وعدہ لیا۔ اس کے بعد یش ٹیوشن پڑھنے چلا گیا، مگر واپسی پر چپ چاپ اپنے کمرے میں گیا اور اپنی زندگی کا دردناک اختتام کر لیا۔

گھر والوں نے جب دروازہ نہ کھلنے پر کمرہ کھولا تو یش کو پھندے سے لٹکا پایا۔ اسے فوری اسپتال لے جایا گیا، مگر ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کردی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے، جس کے بعد واقعے کی مزید تحقیقات کی جائیں گی۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • لیڈی ڈاکٹر نے نالے میں چھلانگ لگا لی، وجہ کیا بنی؟
  • ماں کا سایہ زندگی کی بڑی نعمت‘ اس کا نعم البدل کوئی نہیں: عظمیٰ بخاری
  • آن لائن گیم کی لت 14 سالہ بچے کی زندگی نگل گئی
  • سعودی وزارت عمرہ کی زائرین کے لیے بڑی وارننگ
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • عراق پر اسرائیلی حملے کی وارننگ کے بعد دفاعی اقدامات کا آغاز
  • آفات کو اصلاح احوال کا موقع جانیں، پروفیسر ڈاکٹر حسن قادری
  • اسرائیلی یرغمالیوں کو انسانی ڈھال بنایا تو نتائج سنگین ہوں گے، ٹرمپ کی حماس کو وارننگ
  • جماعتِ اسلامی کی ٹیم اختیار سے بڑھ کر کام کررہی ہے‘فرحان بیگ