UrduPoint:
2025-11-03@18:01:20 GMT

یوکرینی دارالحکومت پر روسی میزائل اور ڈرون حملے

اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT

یوکرینی دارالحکومت پر روسی میزائل اور ڈرون حملے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 06 جون 2025ء) یوکرینی دارالحکومت پر روس کی طرف سے یہ تازہ حملے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی اس دھمکی کے بعد کیے گئے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعے دی گئی تھی۔ پوٹن نے ٹیلی فونک گفتگو میںٹرمپکو بتایا تھا کہ یوکرین کے حالیہ ڈرون حملوں کے جواب میں شدید ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔ روس میں کیے گئے ان یوکرینی حملوں کے نتیجے میں کئی اسٹریٹجک بمبار طیارے بھی تباہ ہو گئے تھے۔

حملوں میں تین ہلاک ہلاکتیں

کییف کی فوجی انتظامیہ کے مطابق تازہ روسی حملوں کے نتیجے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ قبل ازیں کییف کے میئر نے ہلاکتوں کی تعداد چار بتائی تھی۔ وزارت داخلہ کے مطابق ہلاک ہونے والے تینوں افراد ریسکیو ورکرز تھے۔

(جاری ہے)

یوکرینی وزیر خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس‘ پر لکھا، ''رات کے وقت روس نے اپنے تباہ شدہ طیاروں کا بدلہ یوکرینی شہریوں سے لیا۔

کثیر المنزلہ عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا۔‘‘

تاہم روس نے کہا ہے کہ ان حملوں میں یوکرین کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ رات بھر جاری رہنے والے ان حملوں میں یوکرین میں فوجی اور فوج سے متعلق اہداف پر بڑے پیمانے پر حملے کیے گئے۔ روس کے مطابق یوکرین کی جانب سے روس کے خلاف ''دہشت گردانہ کارروائیوں‘‘ کے جواب میں یہ حملے کیے گئے ہیں۔

صرف کییف کو نشانہ نہیں بنایا گیا، زیلنسکی

ادھر صدر وولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ان حملوں میں انچاس افراد زخمی ہوئے اور کییف کے علاوہ دیگر کئی شہروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس روسی کارروائی کے بعد انہوں نے مغربی اتحادیوں سے روس پر دباؤ بڑھانے کی اپیل کی ہے۔

یوکرینی فضائیہ نے بتایا کہ روس نے ان حملوں میں تقریبا چار سو سات ڈرون استعمال کیے، جو اس جنگ میں ایک ہی حملے میں استعمال ہونے والے سب سے زیادہ ڈرونز تھے۔

اس کے علاوہ پینتالیس کروز اور بیلسٹک میزائل بھی داغے گئے۔

کییف کی فوجی انتظامیہ نے کہا ہے کہ روسی حملوں کے باعث میٹرو ٹرانسپورٹ سسٹم بھی متاثر ہوا ہے کیونکہ ایک میزائل نے اسٹیشنوں کے درمیان ٹریکس کو نقصان پہنچایا ہے۔ ریاستی ریلوے کمپنی نے کہا کہ وہ شہر کے باہر ریلوے لائن کو نقصان پہنچنے کے باعث بعض ٹرینیں متبادل راستوں پر منتقل کر رہی ہے۔

یوکرینی صدر زیلنسکی نے روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے عالمی برادری سے عملی اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے 'ایکس‘ پر مطالبہ کیا، ''اگر کوئی (روس پر) دباؤ نہیں ڈال رہا اور جنگ کو مزید وقت دے رہا تا کہ مزید زندگیاں ختم ہوں، تو یہ مجرمانہ خاموشی اور (اس جرم میں) شراکت داری ہے۔ ہمیں فیصلہ کن انداز میں عمل کرنا ہو گا۔‘‘

کیف کا روس کے دو ایئر فیلڈز پر ''کامیاب‘‘ حملوں کا دعویٰ

کییف نے جمعے کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس نے رات کے وقت روس کی دو ایئر فیلڈز پر ''کامیاب‘‘ حملے کیے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ ایک حملہ روس کے جنوبی حصے میں جبکہ دوسرا ماسکو کے قریب ایک علاقے میں کیا گیا۔ یوکرین کے مطابق یہ ایئر فیلڈز ان روسی بمبار طیاروں کے لیے استعمال ہو رہی تھیں، جو یوکرین پر حملے کر رہے ہیں۔

یوکرینی فوج نے بیان میں کہا، ''چھ جون کی رات، ساراتوو کی اینگلز ایئرفیلڈ پر ایک کامیاب حملہ کیا گیا، جہاں دشمن کے طیارے بڑی تعداد میں موجود تھے۔‘‘

اس بیان میں مزید کہا گیا، ''ریازان کے علاقے میں واقع ڈیاگیلیوو ایئرفیلڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں وہ فضائی ری فیولنگ اور اسکارٹ فائٹر طیارے رکھتے ہیں جو یوکرین کی سرزمین پر میزائل حملوں کی معاونت کے لیے استعمال کیے جا رہے تھے۔‘‘

ادارت: عندنان اسحاق

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نشانہ بنایا گیا ان حملوں میں نے کہا ہے کہ حملوں کے کے مطابق کیے گئے روس کے

پڑھیں:

پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی محکمہ دفاع نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس فیصلے پر آخری دستخط صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کرنے ہیں۔

امریکی میڈیا اور حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو رپورٹ کی ہے کہ یوکرین کو یہ میزائل دینے سے امریکا کے اپنے دفاعی ذخائر پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ اس کے باوجود صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو دینے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی ٹیلیفونک گفتگو کی تھی جس میں پیوٹن نے خبردار کیا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے شہروں تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور ان کی فراہمی امریکا روس تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ ٹوماہاک کروز میزائل 1983 سے امریکی اسلحے کا حصہ ہیں۔ اپنی طویل رینج اور درستگی کے باعث یہ میزائل کئی بڑی عسکری کارروائیوں میں استعمال ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ
  • یوکرین پرروسی فضائی حملہ، 2 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک،بلیک آئوٹ
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • روس کے یوکرین پر فضائی حملے، 2 بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
  • پینٹاگون نے یوکرین کو ٹوماہاک میزائل فراہمی کی منظوری دے دی
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز