دارالحکومت میں ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ اور ’’آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک : دارالحکومت میں پہلی بار”پولیس اسٹیشن آن ویلز” اور "آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن” متعارف کرائے گئے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان کی تاریخ کا پہلا ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ باقاعدہ طور پر فعال کر دیا گیا ہے، یہ موبائل پولیس اسٹیشن پورے اسلام آباد کی حدود میں کام کرے گا اور اس کے پاس کسی بھی تھانے کی حدود میں ایف آئی آر درج کرنے کا مکمل اختیار ہوگا۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد عوام کو ان کی دہلیز پر پولیس خدمات فراہم کرنا ہے، خاص طور پر خواتین، بزرگ شہریوں اور دفاتر یا اداروں میں کام کرنے والی خواتین کو ترجیح دی گئی ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
گزشتہ دو ماہ سے "پولیس اسٹیشن آن ویلز” کا ٹیسٹ رن جاری تھا، جس کے دوران 7000 سے زائد شہریوں کی شکایات سن کا ان کا ازالہ کیا گیا۔ جب کہ 22 جولائی کو ایک خاتون کی طرف سے اس موبائل پولیس اسٹیشن کے ذریعہ پہلی ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔
آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن
ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
اسلام آباد میں خواتین کا تحفظ یقینی بنانےکے لیے "آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن” بھی فعال ہوچکا ہے، جہاں خواتین کے لیے ہیلپ لائن 1815 مختص کی گئی ہے۔
1815 ہیلپ لائن پر کال ٹیکر،کال ریسپانڈر اور تفتیشی افسران بھی خواتین پولیس اہلکار ہیں۔ اس ہیلپ لائن پر خواتین بلاجھجک کالز کر کے اپنے مسائل کا فوری حل کروا سکتی ہیں۔ یہ ہیلپ لائن 24 گھنٹے فعال ہے۔ اس آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن کے تحت خواتین ویڈیو کالز، چیٹ یا فون پر قانونی مدد حاصل کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ایف آئی آر بھی درج کروا سکتی ہیں۔ فرسٹ ریسپانڈر ٹیمیں صرف پانچ سے سات منٹ میں موقع پر پہنچ جائیں گی۔
کاہنہ :لڑائی کے دوران چھریوں کے وار، 2 بھائیوں سمیت 3 افراد زخمی
آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس نظام میں 15 پر موصول ہونے والی خواتین کی کالز خودکار طور پر پولیس اسٹیشن کی ہیلپ لائن پر منتقل ہوجاتی ہیں۔ اس سے فوری اور موثر پولیسنگ ممکن ہو سکے گی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ن لائن ویمن پولیس اسٹیشن ہیلپ لائن ا ن لائن ن ویلز
پڑھیں:
اسلام آباد نہ بارش سے محفوظ نہ ڈکیتوں سے، اس شہر کو کس کی نظر لگ گئی؟
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد جسے چند سال قبل تک پاکستان کا محفوظ ترین شہر تصور کیا جاتا تھا مگر اب کے محفوظ ہونے پر سوالیہ نشان اٹھنے لگے ہیں کیونکہ یہاں ایک طرف حالیہ مون سون بارشوں نے تباہی مچائی ہے جس سے حکومتی کارکردگی کا پول کھلا ہے وہیں دوسری طرف چوری کی وارداتوں میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
جون 2016 میں اسلام آباد میں سیف سٹی منصوبہ مکمل کیا گیا تھا جس کے بعد کیمروں کی مدد سے شہر کو مانیٹر کیا جاتا ہے لیکن اس کے باوجود بھی چور یہاں خود کو محفوظ سمجھتے ہیں۔ آئے روز کوئی نہ کوئی چوری کی واردات سننے میں آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلابی ریلے کی نذر ہونے والے ریٹائرڈ کرنل کی لاش مل گئی، بیٹی تاحال لاپتا
حال ہی میں اسلام آباد کے سیکٹر جی 14 کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس میں دن دیہاڑے نقاب پوش مسلح افراد ایک گھر میں گُھس گئے۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کے مطابق شاید گھر کے اندر سے بھرپور جوابی کارروائی سے پہلے ہی مسلح افراد فرار ہو گئے۔
یہ اسلام آباد کے سیکٹر جی 14 کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہے، دن دیہاڑے نقاب پوش مسلح افراد ایک گھر میں گُھس گئے، شاید گھر کے اندر سے بھرپور جوابی کارروائی سے پہلے ہی فرار ہو گئے، پولیس کو ابھی تک معاملے سے متعلق کچھ رپورٹ نہیں ہوا۔۔!! pic.twitter.com/QenkO0eckZ
— Khurram Iqbal (@khurram143) July 25, 2025
صارفین اس پر بھی سوال اٹھاتے نظر آتے ہیں کہ آخر اسلام آباد کو کس کی نظر لگ گئی ہے جو تواتر سے ایسے واقعات رونما ہو رہے ہیں، نہ اب اسلام آباد بارشوں سے محفوظ ہے اور نہ ہی ڈکیتوں سے۔
شبانہ شوکت تنقید کرتے ہوئے لکھتی ہیں کہ یہ دارالحکومت کے حالات ہیں تو باقی تو پھر اللہ ہی ہے۔
یہ دارالحکومت کے حالات ہیں، باقی تو پھر اللہ ہی ہے https://t.co/5RuznYV4TS
— شبانہ شوکت (@Shabanashaukat4) July 25, 2025
ایک صارف نے لکھا کہ چور گاڑی میں آئے تھے ان کو تو منٹوں میں پکڑ لینا چاہیے تھا۔
کار میں آئے تھے انکو پکڑنا تو منٹوں کی گیم ہونی چاہیے تھی
— M Nawaz (@MNawaz7610) July 25, 2025
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کا کوئی بھی سیکٹر ہو وہ اب ایسی وارداتوں سے محفوظ نہیں ہے اور اس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Yeah I have seen sector 14 ho ya 13 even in the f7 also bing surfing @ICT_Police MUST TAKE ACTION
— Khan Ka ???? sipahi (@khankatiger20) July 25, 2025
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں صوبائی دارالحکومت میں چوری، ڈکیتی، رہزنی کی متعدد وارداتوں میں شہری لاکھوں روپے کی نقدی، زیورات، موبائل فونز، گاڑیوں، موٹرسائیکلوں اور دیگر قیمتی سامان سے محروم ہوگئے ۔ جبکہ دوسری طرف بارشوں سے شدید تباہی ہوئی ہے۔ سیلاب اور اس کی تباہ کاریاں صرف پہاڑی علاقوں تک ہی محدود نہیں رہیں بلکہ اب یہ شہروں میں موجود بڑی بڑی سوسائٹیز کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہی ہیں۔
حالیہ مون سون بارشوں کےباعث اسلام آباد اور راولپنڈی کے متعدد مقامات زیرآب آنے کے ساتھ ساتھ برساتی ندی نالوں میں شدید طغیانی دیکھنے میں آئی تھی۔ پانی سڑک پر کھڑی ہوئی کچھ گاڑیوں کو بھی اپنے ساتھ بہا لے گیا۔ جبکہ نجی ہاوسنگ سوسائٹی میں باپ بیٹی سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ بہہ جانے والے شخص کی لاش برآمد کر لی گئی تھی جبکہ اُن کی بیٹی کی تلاش کا کام بدستور جاری ہے۔ جس پر صارفین کی جانب سے مختلف سوالات اٹھائے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد اسلام آباد میں چوریاں بارشیں چوری کی وارداتیں مون سون