اسلام آباد میں قتل ہونے والی سوشل میڈیا سیلیبریٹی ثنا یوسف کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

اسلام آباد پولیس نے واقعے کا چالان پروسیکیوشن برانچ میں جمع کردیا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے چالان میں عمر حیات کو ثنا یوسف کا قاتل قرار دیا ہے۔

چالان میں مقتولہ ثنا یوسف کی پھوپھی اور والدہ اور دیگر اہم گواہان کے بیانات بھی شامل ہیں جبکہ ملزم کا اعترافی بیان بھی چالان کا حصہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ثنا یوسف کیس میں اہم پیشرفت، والد کا بیان بھی سامنے آگیا

رپورٹس کے مطابق چالان کا معائنہ پروسیکیوشن افسران کریں گے جس کے بعد اسے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس سے قبل گرفتار ملزم عمر حیات عرف ’کاکا‘ نے مجسٹریٹ کے سامنے مبینہ طور پر اعتراف جرم کرلیا تھا۔ ملزم نے بیان دیا تھا کہ اس نے ملاقات سے انکار پر ثنا یوسف کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد پولیس ثنا یوسف سوشل میڈیا عمر حیات ثنا یوسف

پڑھیں:

کراچی میں تاوان کی غرض سے اغوا کی گئی بچی کس طرح بازیاب ہوئی؟

کراچی کے علاقے خواجہ اجمیر نگری پولیس کی بروقت کارروائی سے اغواء ہونے والی 3 سالہ بچی 24 گھنٹوں میں بازیاب ہو گئی، مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق تھانہ خواجہ اجمیر نگری کی حدود میں پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعے میں 3 سالہ کمسن بچی ریحانہ کو 23 جولائی کو شاہنواز بھٹو کالونی سے اغوا کیا گیا، جس کی اطلاع اہلِ خانہ نے تھانے میں دی۔

یہ بھی پڑھیں:فوجداری قانون میں ترمیم، خاتون کو اغوا یا بے لباس کرنے والے کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم

اس کے بعد پولیس نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر فوری کارروائی کرتے ہوئے نہ صرف بچی کو بحفاظت بازیاب کروا لیا بلکہ اغوا میں ملوث مرکزی ملزم کو بھی گرفتار کر لیا۔

ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری سرفراز عرف کمانڈو کی قیادت میں پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنیکل ذرائع، مقامی نگرانی اور خفیہ معلومات کی بنیاد پر 24 گھنٹوں کے اندر کامیاب آپریشن کیا۔

پولیس کے مطابق کارروائی نہایت رازداری اور پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کی گئی تاکہ کمسن بچی کو کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم نے دورانِ تفتیش انکشاف کیا کہ اس کے بھائی کو منگھوپیر پولیس نے تحویل میں لیا تھا جو اب جیل میں ہے۔ بھائی کو ضمانت پر رہا کرنے کے لیے رقم کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے اس نے تاوان حاصل کرنے کی غرض سے بچی کو اغوا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:’را‘ کی پشت پناہی سے سرگرم بی ایل اے کے ہاتھوں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 10 افراد اغوا

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ملزم کا تعلق بچی کے خاندان ہی سے ہے اور اس نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے بچی کے والدین کو بلیک میل کرنے کا منصوبہ بنایا تاکہ رقم حاصل کرکے اپنے بھائی کو جیل سے رہا کروا سکے۔

پولیس کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے اور امکان ہے کہ اس کارروائی سے وابستہ مزید حقائق جلد منظرِ عام پر آئیں گے۔

یہ جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملزم نے جو کہا ہے، آیا بچی کو اغوا کرنے کی اصل وجہ یہی ہے یا اس کے پیچھے کوئی اور مقصد بھی تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس نوعیت کے کیس رازداری سے نمٹانے کی کوشش کی جاتی ہے کیونکہ اکثر دیکھا گیا ہے کہ ملزمان خوف زدہ ہو کر مغویوں کی جان لینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس میں خاص احتیاط برتی گئی۔ اہلِ خانہ اور اہلِ محلہ سے معلومات اکھٹی کی گئیں، لیکن ساتھ ہی وقت کا بھی خیال رکھا گیا۔ جن پر شک تھا، انہیں حراست میں لیا گیا۔

جب معلوم ہوا کہ ایک رشتہ دار کا بھائی جیل میں ہے تو شک ہوا کہ یہ شخص ملوث ہو سکتا ہے۔ اسے گرفتار کیا گیا، تفتیش شروع کی گئی، تو اس نے سب اُگل دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اغوا بچی کا اغوا خواجہ اجمیر نگری سندھ پولیس

متعلقہ مضامین

  • سیف علی خان حملہ کیس میں اہم پیشرفت
  • کراچی: چالان ہونے پر رکشہ ڈرائیور نے خود کو زخمی کر لیا
  • ثناء یوسف قتل کیس: پولیس چالان میں عمر حیات قاتل قرار
  • ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت
  • کراچی میں تاوان کی غرض سے اغوا کی گئی بچی کس طرح بازیاب ہوئی؟
  • ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں بڑی پیشرفت،پولیس نے چالان تیارکرلیا
  • سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
  • پشاور؛ گاڑی نے خاتون کو کچل دیا، ملزم گرفتار
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا