امریکی صدر اور ایلون مسک جھگڑا،’ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں دلچسپی نہیں’
اشاعت کی تاریخ: 7th, June 2025 GMT
امریکی صدر اور دنیا کے امیر ترین فرد ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے بعد وائٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ہونے والے جھگڑے سے باخبر وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو ایلون مسک سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان عوامی سطح پر جھگڑا ہوا تھا۔
ایلون مسک نے اس جھگڑے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزامات کی بوچھاڑ کردی تھی اور کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ جیفری ایپسٹین کی فائلیں عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے کیونکہ ٹرمپ کی حقیقت ان فائلوں میں موجود ہے۔
مسک نے ایکس پر بیان میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ میرے بغیر انتخاب میں ہار چکے ہوتے اور ڈیموکریٹس کو ایوان میں برتری حاصل ہوتی اور ری پبلکنز کو سینیٹ میں 51 کے مقابلے میں 49 نشستیں حاصل ہوتیں۔
دوسری طرف ٹرمپ نے ایلون مسک کو منشیات استعمال کرنے کا الزام عائد کیا اور سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔
خیال رہے کہ ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے متعدد امور پر اختلافات کے بعد اپنی سرکاری ذمہ داریوں سے استعفیٰ دیا تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایلون مسک
پڑھیں:
ایلون مسک اور ٹرمپ میں ٹھن گئی، ایک دوسرے پرسنگین الزامات عائد کردئیے
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک میں اختلافات شدت اختیار کرگئے،ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگا دئیے۔
کچھ روز قبل ایلون مسک نے امریکی صدرکو بتائے بغیر مشیر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا،جس کے بعد مسک نے امریکی صدرکے ٹیکس میں کٹوتی اور اخراجات بل پرشدید تنقید کی تھی،اب دونوں دوستی دشمنی میں بدل گئی ہے،جس کے بعد دونوں جانب سے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ایلون مسک نے الزام عائد کیا ہےکہ صدرڈونلڈ ٹرمپ کا نام جنسی اسکینڈلز میں بدنام ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔ایپسٹین کی فائل میں ٹرمپ کا نام ہونےکی وجہ سے یہ دستاویزسامنے نہیں لائی جا رہی، یہ حقیقت ایک روز ضرور سامنے آئے گی۔
اپنےسوشل میڈیا اکاونٹ پرمسک نےلکھا کہ میرےبغیرٹرمپ الیکشن ہار جاتے،ڈیموکریٹس ایوانِ نمائندگان پرقابض ہوتے اورسینیٹ میں ریپبلکنز کی تعداد صرف 51، 49 ہوتی۔
ایلون مسک نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ مشیرکا عہدہ چھوڑنے کا حکم صدر ٹرمپ نے خود دیا تھا،اس کے علاوہ مسک نے ٹرمپ کےمواخذے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا انکی جگہ جے ڈی وینس کو صدر لگانا چاہیے۔
ٹرمپ کا جوابی وار
امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر تازہ بیان میں کہا ہے کہ انہیں یہ علم نہیں تھا کہ ایلون مسک باقاعدگی سے منشیات استعمال کرتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کی ایلون مسک کو دھمکی
صدرٹرمپ نے ساتھ ہی دھمکی دی کہ وہ اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے حکومت سے معاہدے بھی ختم کردیں گے کیونکہ بجٹ میں رقم بچانے کا آسان ترین طریقہ یہی ہےکہ سبسڈی اور کنٹریکٹ ختم کیے جائیں۔
نئے بل سے سال کی ششماہی میں کساد بازاری کا خطرہ ہے،ایلون مسک نے نئی سیاسی جماعت کے لیے ایکس پر صارفین سے رائے بھی مانگ لی۔
لفظی گولہ باری مارکیٹ پر اثر انداز ہونے لگی،ٹیسلا کے ایک سو پچاس بلین ڈالر کے حصص گر گئے۔