اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)عید الاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر وزیراعظم شہباز شریف  نے  آج سلطنت عمان کے سلطان ھیثم بن طارق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوزنے ذرائع کے   حوالے سے    بتایاکہ وزیراعظم  شہباز شریف نے عمان کے سلطان کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دینے کیلئے ٹیلیفون کیا، دوران گفتگو وزیر اعظم نے سلطان ھیثم اور عمان کے برادر عوام کو عید کی مبارکباد پیش کی۔
 رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے امت مسلمہ کےدرمیان اتحاد اور ہم آہنگی کےلیے دعا کی، غزہ کے عوام کے لیے بھی  خصوصی دعا کی گئی۔
وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے حالیہ بحران کے دوران عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیااور  کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کیلئے  ان کی حمایت کو سراہا، وزیراعظم نےسلطنت عمان کےساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
دوسری جانب وزیر اعظم نے عمان کے سلطان کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کے لیے اپنی دعوت کا اعادہ کیا جس پر سلطان ہیثم نے دعوت قبول کرتے ہوئے وزیراعظم کو بھی عمان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔وزیرِاعظم ہاؤس کے مطابق دونوں دورے باہمی طور پر سفارتی ذرائع سے مناسب تاریخوں پر ہوں گے۔

کراچی: میں بینک کے لاکرز لوٹ لیے گئے، سکیورٹی گارڈ سہولت کار نکلا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: عمان کے سلطان

پڑھیں:

علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان

سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔

بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا دورہ کریں گے
  • انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
  • نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کل استنبول کا ایک روزہ دورہ کریں گے
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • سیریز جیتنے پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو دل کا دورہ، ہسپتال منتقل
  • وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو سیریز جیتنے پر مبارکباد
  • شاہد خاقان عباسی کو  دل کا دورہ‘ سٹنٹ ڈالے گئے
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • مذاکرات کے تناظر میں لاہور سے انقرہ کا دورہ ، نائب وزیرِ اعظم ترکی روانہ