وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
اشاعت کی تاریخ: 8th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے عمان کے سلطان کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد کے لئے ٹیلیفون کیا اور دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعطم آفس سے جاری بیان کے مطابق عید الاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آج سلطنت عمان کے سلطان عزت مآب ھیثم بن طارق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انھوں نے سلطان ھیثم اور عمان کے برادر عوام کو عید کی مبارکباد پیش کی۔
دونوں رہنماؤں نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کے لیے دعا کی۔ انہوں نے غزہ کے عوام کے لیے خصوصی دعا بھی کی۔
وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران کے دوران عمان کے موقف پر سلطان کا شکریہ ادا کیا اور کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کے لیے ان کی حمایت کو سراہا۔
پاکستان اور عمان کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے سلطنت عمان کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے عمان کے سلطان کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کے لیے اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔ عزت مآب سلطان ہیثم نے دعوت قبول کرتے ہوئے وزیراعظم کو بھی عمان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی۔
دونوں دورے باہمی طور پر سفارتی ذرائع سے مناسب تاریخوں پر ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عمان کے سلطان کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔