اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 جون ۔2025 )پاکستان ماحولیاتی تحفظات کو شہری منصوبہ بندی میں ضم کر کے کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے طویل مدتی اقتصادی استحکام کو یقینی بنا سکتا ہے، ماہر ماحولیات ڈاکٹر محمد اکبر نے یہ بات ویلتھ پاک کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہاکہ پاکستان بڑھتے ہوئے موسمیاتی چیلنجوں سے نبرد آزما ہے لچک کو بڑھانے اور موسمیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے، پائیدار شہری ترقی سے گرین ہاوس گیس کے اخراج کو کم کرنے، شدید موسمی واقعات کے لیے تیاری کو بڑھانے اور شہری رہائشیوں کے لیے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی.

انہوں نے کہاکہ غیر منصوبہ بند، تیزی سے بڑھتی ہوئی شہری کاری اور وسائل کی کمی پاکستان میں پائیدار شہری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے زمین کی جامع منصوبہ بندی بھی ضروری ہے ماحولیاتی انحطاط کے خلاف قدرتی حفاظتی اقدامات کو اپنانا ضروری ہے ان اقدامات میں سے ایک میں بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی بھی شامل ہو سکتی ہے جو خاص طور پر زیر زمین پانی کے ریچارج کے لیے مددگار ہے.

ڈاکٹرمحمد اکبر نے کہا کہ پوری دنیا میں قابل تجدید توانائی کا استعمال پائیدار ترقی کی سب سے امید افزا مثالوں میں سے ایک ہے، جس سے کمیونٹیز کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے ہم آہنگ ہونے میں وسیع پیمانے پر مدد ملتی ہے جدید شہری منصوبہ بندی میں، بڑے پیمانے پر الیکٹرک وہیکل ٹرانزٹ، گرین انفراسٹرکچر، اور سمارٹ زرعی طریقوں کے ذریعے انتہائی ماحولیاتی حالات کے خلاف لچک پیدا کی جا سکتی ہے شہری مراکز کو موسمیاتی چیلنجز کا سامنا ہے اس سلسلے میں متعلقہ سرکاری محکموں، ماحولیاتی ایجنسیوں اور مقامی کمیونٹیز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشترکہ کوششوں کی اشد ضرورت ہے.

ڈاکٹر اکبر نے کہا کہ قومی شہری پالیسی کی ترقی پائیدار شہری ترقی اور پورے ملک میں اجتماعی تبدیلی کے لیے ایک متفقہ حکمت عملی فراہم کرے گی ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے ماحولیاتی تبدیلی اور وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کمیونیکیشن محمد سلیم نے کہاکہ پاکستان کو جامع شہری منصوبہ بندی، سبز بنیادی ڈھانچے میں جدت اور موسمیاتی لچک کی حکمت عملیوں پر سختی سے عمل درآمد کی اشد ضرورت ہے.

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں ماحولیاتی ذمہ دار شہری ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے موسمیاتی سمارٹ اربن سینٹرز کی ترقی کے لیے مضبوط مقامی گورننس ضروری ہے۔

(جاری ہے)

مقامی سطح پر مالی رکاوٹیں شہری لچک کی ترقی میں رکاوٹ ہیں شہری گرمی کے جزیروں کے اثرات سے نمٹنے اور حیاتیاتی تنوع کو بڑھانے کے لیے، سبز بنیادی ڈھانچے کو اپنانے کی اشد ضرورت ہے.

انہوں نے کہاکہ سبز چھتیں اور عمودی باغات محیط درجہ حرارت کو کم کرنے اور ہوا کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اس قسم کے موسمیاتی موافقت کے ڈھانچے نہ صرف تھرمل تنا کو دور کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ پائیدار شہری زندگی کو بھی فروغ دیتے ہیں۔ لہذا قومی آب و ہوا کی پالیسیوں میں تعمیراتی شعبے کا انضمام ناگزیر ہے اس سے ماحولیات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی .

وزارت کے اہلکار نے کہاکہ حکومت کو ماحول دوست تعمیراتی منصوبوں کے لیے ٹیکس مراعات کا اعلان کرنا چاہیے اس کے علاوہ ایسی صنعتوں کے لیے ٹیکس میں اضافہ کیا جانا چاہیے جو پائیدار معیارات پر پورا نہ اتریں انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار شہری ترقی کے طریقوں کو اپنا کر معاون پالیسیوں کو نافذ کر کے اور موسمیاتی تحفظات کو منصوبہ بندی کے عمل میں ضم کر کے لچکدار شہر تعمیر کر سکتا ہے یہ تمام اقدامات ملک میں شہری بستیوں کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے اور اپنے شہریوں کے لیے سماجی و اقتصادی طور پر پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اچھی طرح سے لیس کریں گے. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پائیدار شہری ترقی انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کہا کہ نے کہاکہ ضروری ہے ضرورت ہے کے لیے

پڑھیں:

جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان اور برازیل نے بین الاقوامی کانفرنس کے دوران پائیدار ایندھن کو فروغ دینے سے متعلق اس بات پر اتفاق کرلیا ۔ ان کا ہدف 2035 ء تک عالمی سالانہ استعمال کو 4گنا سے زیادہ کرنا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق جاپان اور برازیل کی حکومتوں نے اوساکا شہر میں پائیدار ایندھن پر پہلا وزارتی اجلاس منعقد کیا، جس میں یورپ، ایشیا اور دیگر خطوں کے 30 سے زائد ممالک کے وزرا کے علاوہ بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔ دوران اجلاس شرکا نے کہا کہ بائیو فیول اور ہائیڈروجن جیسے ڈی کاربنائزیشن کا باعث بن سکنے والے ایندھنوں کے استعمال کو کیسے فروغ دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • سندھ:موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار
  • جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • 15 لاکھ آسٹریوئ شہری خطرے میں: سمندر کی سطح میں خطرناک اضافے کی پیشگوئی
  • سی پیک پاک چین دوستی کا عملی ثبوت، علاقائی ترقی کا منصوبہ ہے، بلاول بھٹو
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ