گورنر کیلیفورنیا نے فوجی تعیناتی پر ٹرمپ کیخلاف مقدمہ دائر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر سیکڑوں امریکی میرینز لاس اینجلس میں تعینات کر دیئے گئے۔ گورنر کیلیفورنیا نے ٹرمپ کے فیصلے کو جمہوریت پر حملہ اور طاقت کا غلط استعمال قرار دیدیا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے گورنر نے وفاقی فوجی تعیناتی پر ڈونلڈ ٹرمپ اور محکمۂ دفاع کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر سیکڑوں امریکی میرینز لاس اینجلس میں تعینات کر دیئے گئے۔ گورنر کیلیفورنیا نے ٹرمپ کے فیصلے کو جمہوریت پر حملہ اور طاقت کا غلط استعمال قرار دے دیا۔
میئر لاس اینجلس نے کہا کہ مظاہرے صرف شہر کے وسطی علاقوں تک محدود ہیں، لوٹ مار اور تشدد کے باعث کچھ علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گذشتہ روز تقریباً 2 ہزار افراد کو گرفتار کیا۔ واضح رہے کہ غیر قانونی امیگرینٹس کے خلاف کارروائیوں پر لاس اینجلس میں پانچویں روز بھی مظاہرے جاری ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: لاس اینجلس ٹرمپ کے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چین اور امریکا کے صدور کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 6 سال میں دونوں ممالک کے صدور کی پہلی ملاقات ہے، امریکی صدر ٹرمپ کی دوسری مدت میں بھی ان کی شی جن پنگ سے پہلی ملاقات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کی درخواست پر چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا فون سن لیا
ملاقات کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکا تعلقات اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور تجارت و معیشت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور دوطرفہ تبادلے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ملاقات نے چین امریکا تعلقات کو مستحکم کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے۔
ملاقات میں اقتصادی اور تجارتی تعاون اہم موضوع تھا، صدر شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کو اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے طویل المدتی باہمی مفادات پر نظر رکھنی چاہیے اور انتقامی اقدامات کے دائرے میں نہیں پھنسنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ملاقات سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ چین اور امریکا غیر قانونی امیگریشن اور ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ، اینٹی منی لانڈرنگ، مصنوعی ذہانت اور متعدی بیماریوں سے نمٹنے جیسے شعبوں میں باہمی فوائد پر مبنی تعاون کر سکتے ہیں۔
چین اور امریکا کا شراکت دار اور دوست ہونا، تاریخی حقائق پر مبنی ہے اور وقت کا تقاضہ بھی ہے ، جب تک فریقین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے رہیں گے چین امریکا تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھتے رہیں گے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا بوسان جنوبی کوریا چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ