UrduPoint:
2025-11-05@01:30:48 GMT

گرمی کی شدت، مارگلہ کی پہاڑیوں میں آگ لگ گئی

اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT

گرمی کی شدت، مارگلہ کی پہاڑیوں میں آگ لگ گئی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جون 2025)وفاقی دارالحکومت اسلا م آباد میں گرمی کی شدت کے باعث مارگلہ کی پہاڑیوں میں آگ لگ گئی،آگ نے جنگل کی جھاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا،آگ پر قابو پانے کیلئے فائرفائیٹرز کی ٹیمیں پہنچ گئیں جنہوں نے آگ بجھانے کا عمل شروع کر دیا ،وائلڈ لائف کے عملے نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، آگ کی کی شدت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اضافی عملہ بھی موقع پر پہنچ چکا ہے تاکہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جا سکے۔ فائر فائٹنگ ٹیمیں اور وائلڈ لائف کے اہلکار صورتحال پر قابو پانے کیلئے پوری کوشش کر رہے ہیں۔حکام نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ علاقے سے دور رہیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔مارگلہ کی پہاڑیوں میں ایک بڑی آگ بھڑک اٹھی ہے جس نے جنگل کی جھاڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان وائلڈ لائف کے مطابق آگ ایم ایف 14 کے علاقے میں شروع ہوئی اور سیدپور درہ، جنگل نمبر 15 اور روملی کے قریب پھیلی ہے۔سی ڈی اے کے فائر فائٹرز آگ بجھانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں میں لگی آگ پر 24 سے زائد گھنٹوں کی کوششوں کے بعد قابو پالیا گیاتھا۔ آگ پر قابو پانے کیلئے ہیلی کاپٹرز استعمال کئے گئے تھے۔

سی ڈی اے کے مطابق 200 سے زائد فائر فائٹرز نے آگ بجھانے میں حصہ لیاتھا۔مارگلہ کی پہاڑیوں میں لگی آگ بجھانے کیلئے پاک بحریہ کی ٹیم بھی معاونت میں مصروف رہیں تھی۔ پاک بحریہ کی ٹیم اور 2 فائر ٹینڈرز آگ بجھانے کے عمل میں شامل تھے۔سی ڈی اے کاکہناتھاکہ ڈی جی انوائرمنٹ نے خود آپریشن کی نگرانی کی، تیزہوا اور گرم موسم کی وجہ سے آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا رہاتھا۔وائلڈ لائف کے عملے نے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی ہیں تاہم تیز ہواوں کے دباﺅکے باعث آگ پر قابو پانے میں مشکلات پیش آ ئیںتھیں۔قبل ازیں بھی گزشتہ روز بھی مار گلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگ گئی تھی۔ رات گئے آگ پر جزوقتی قابو پالیا گیا تھا تاہم بعد ازاں آگ دوبارہ بھڑک اٹھی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے آگ پر قابو پانے وائلڈ لائف کے آگ بجھانے

پڑھیں:

لاہور میں جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع

پائلٹ پراجیکٹ کے دوران ٹریفک کی شکایات، احتجاجی مظاہروں اور دیگر ایمرجنسی نوعیت کی کالز پر ڈرونز کو بھیجا جائے گا۔ اس دوران ڈرونز موقع پر پہنچ کر ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے سیف سٹی کنٹرول روم کو معلومات فراہم کریں گے تاکہ ایمرجنسی خدمات کی فوری ترسیل ممکن ہو سکے۔ ڈرونز کو بلند عمارتوں پر ان کے خودکار ورک اسٹیشنز کے ساتھ نصب کیا جائے گا تاکہ یہ زیادہ وسیع علاقے میں نگرانی کر سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں سیف سٹی پروجیکٹ کے تحت جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا گیا ہے، جو پولیس اور دیگر ایمرجنسی سروسز کے نظام میں ایک اہم انقلاب ثابت ہوگا۔ یہ ڈرونز نہ صرف جرائم پیشہ عناصر پر نظر رکھنے میں مددگار ہوں گے، بلکہ ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال موصول ہوتے ہی فوری ردعمل دینے کے عمل کو بھی زیادہ مؤثر بنائیں گے۔ سیف سٹی کے ترجمان کے مطابق جدید ٹیکنالوجی پر مبنی یہ ڈرونز خودکار نظام کے تحت ایمرجنسی کی تمام کالز پر فوری طور پر حرکت میں آئیں گے، تاکہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے اور دیگر متعلقہ حکام موقع پر پہنچ کر فوراً صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔
 
ڈرونز کا نظام ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 کے تحت موصول ہونیوالی کالز پر فوری طور پر ردعمل دکھائے گا۔ جیسے ہی کسی بھی علاقے سے ٹریفک کی شکایت، احتجاج یا دیگر ایمرجنسی نوعیت کی کالز موصول ہوں گی، ڈرونز خودکار طور پر روانہ ہو جائیں گے۔ یہ ڈرونز موقع پر پہنچ کر نہ صرف اس مخصوص واقعے کی تصاویر اور ویڈیوز لیں گے بلکہ سیف سٹی کنٹرول روم کو بھی براہِ راست بھیجیں گے، تاکہ مقامی پولیس یا ایمرجنسی سروسز فوراً کارروائی کر سکیں۔
 
سیف سٹی کنٹرول روم میں موجود ورچوئل پیٹرولنگ آفیسرز ڈرونز کی فوٹیج کو براہِ راست مانیٹر کریں گے۔ اس کے ذریعے وہ نہ صرف کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال کو بہتر طریقے سے سمجھ پائیں گے بلکہ فوری فیصلہ کرنے میں بھی مدد حاصل ہو گی۔ اس نظام کی مدد سے پولیس اور دیگر ایمرجنسی سروسز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی، اور شہریوں کو بہتر اور تیز تر سروسز فراہم کی جا سکیں گی۔ سیف سٹی کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز لاہور کے10 بڑے پولیس اسٹیشنز کے علاقوں میں کیا گیا ہے۔ ان علاقوں میں ڈرونز کی نگرانی میں آنیوالے علاقے شامل ہیں، جہاں جرائم کی شرح نسبتاً زیادہ ہے یا جہاں ایمرجنسی سروسز کو فوری ردعمل کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

پائلٹ پراجیکٹ کے دوران ٹریفک کی شکایات، احتجاجی مظاہروں اور دیگر ایمرجنسی نوعیت کی کالز پر ڈرونز کو بھیجا جائے گا۔ اس دوران ڈرونز موقع پر پہنچ کر ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے سیف سٹی کنٹرول روم کو معلومات فراہم کریں گے تاکہ ایمرجنسی خدمات کی فوری ترسیل ممکن ہو سکے۔ ڈرونز کو بلند عمارتوں پر ان کے خودکار ورک اسٹیشنز کے ساتھ نصب کیا جائے گا تاکہ یہ زیادہ وسیع علاقے میں نگرانی کر سکیں اور کسی بھی غیر متوقع صورتحال کا فوری طور پر ردعمل دے سکیں۔ ان ڈرونز کی نگرانی کے لیے سیف سٹی کے کنٹرول روم میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور ورچوئل پیٹرولنگ سسٹم کا استعمال کیا جائے گا، جس سے نہ صرف شہر کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا بلکہ ایمرجنسی سروسز کو بھی تیز تر بنایا جا سکے گا۔
 

متعلقہ مضامین

  • واہگہ بارڈر خودکش حملے کے مقدمے میں پھانسی کی سزا پانے والے 3 مجرمان بری
  • اسموگ پر قابو پانے کیلیے مارکیٹوں کے اوقاتِ کار تبدیل، رات 10 بجے بند کرنے کا حکم
  • سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلینڈر کا دھماکا، کئی افراد زخمی
  • پنجاب وائلڈلائف ایکٹ میں ترامیم، جنگی حیات کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ
  • لاہور میں جدید ڈوکنگ ڈرونز کا پائلٹ پراجیکٹ شروع
  • ‘وائلڈ ایٹ ہارٹ’ اور ‘ریمبلنگ روز’ جیسی یادگار فلموں کی اداکارہ ڈایان لیڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں
  • سندھ میں شکار کا موسم 15 نومبر سے شروع ہوگا
  • کراچی: پولیس اہلکار کے قتل پر سزائے موت پانے وا لا ملزم بری
  • وفاقی وزیرِ ریلوے سے ریکٹر نمل یونیورسٹی کی ملاقات، مارگلہ اسٹیشن کے ترقیاتی مواقع اور ریلوے کی جدید کاری و ڈیجیٹلائزیشن پر تبادلہ خیال
  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟