data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حکومت نے آن لائن کاروبار کرنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بجٹ تقریر میں کہا کہ ای کامرس پلیٹ فارم کے ذریعے فروخت ہونے والی اشیاء پر ٹیکس لگے گا، جب کہ ڈیجیٹل ذرائع سے منگوائی جانے والی اشیاء اور خدمات بھی ٹیکس کے دائرے میں آئیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ای کامرس سے وابستہ افراد کو اپنی ماہانہ لین دین اور ٹیکس کی تفصیلات جمع کرانا ہوں گی۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سود سے حاصل ہونے والی غیر فعال آمدنی پر ٹیکس کی شرح 5 فیصد اضافے کے ساتھ 15 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاہم یہ اضافہ قومی بچت اسکیموں پر لاگو نہیں ہوگا۔

اس کے علاوہ قرض کی بنیاد پر حاصل ہونے والی آمدنی پر 25 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے، جب کہ شیئرز پر منافع پر ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار رہے گی۔

واضح رہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز دی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پر ٹیکس

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • پاکستان چھوڑنے والوں پرایف آئی اے کی نئی شرط عائد
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ