خیبرپختونخوا کےبلدیاتی نمائندوں کا 3 سال سے ترقیاتی فنڈ نہ ملنےپر حکومت کےخلاف سڑکوں پرآنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے تین سال سے ترقیاتی فنڈز فراہم نہ کرنے اور دیگر مسائل کے حل کیلیے ایک بار پھر صوبائی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنے کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کی مقامی حکومتوں کے نمائندوں نے مسائل میں صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی گزشتہ تین سالوں کے ترقیاتی فنڈز فراہمی و دیگر مسائل کے حل کے لیے ایک دفعہ پھر سڑکوں پر نکلنے کا عندیہ دے دیا ہے۔
بلدیاتی نمائندوں کا کہنا ہے کہ وہ مشاورت کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج کی تاریخ اور مقام کا اعلان لوکل کونسل ایسوسی ایشن کے اگلے ہفتے ہونے والے اجلاس میں کریں گے۔
ترجمان لوکل کونسلز ایسوسی ایشن تحصیل چئیرمین سرائے نورنگ لکی مروت عزیز اللہ خان مروت، نیبر ہوڈ کونسل چئیرمین و کوارڈئینٹر ایسوسی ایشن انتظار علی خلیل کے مطابق خیبرپختونخوا کی مقامی حکومتیں گزشتہ مالی سال 2021-22 ، 2022-23، 2023-24، 2024-25 سے ترقیاتی فنڈز سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال بجٹ میں مقامی حکومتوں کے لیے ترقیاتی فنڈز مختص کیا جاتا ہیں مگر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا جاسکا۔ ابھی تک مقامی حکومتوں کو ترقیاتی فنڈ میں ایک روپیہ تک جاری نہیں کیا، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے جو کہ صوبائی حکومت کا مقامی حکومتوں کے مسائل کے حل میں عدم دلچسپی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
معاون لوکل کونسلز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا انتظارعلی خلیل کے مطابق گزشتہ تین سالوں سے بلدیاتی نمائندوں نے لوکل کونسلز ایسوسی ایشن کے زیر قیادت متعدد بار احتجاج کیے جس میں بلدیاتی نمائندوں پر بدترین لاٹھی چارج، شلینگ کی گئی، بلدیاتی نمایندوں کو گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح متعدد بار صوبائی حکومت بالخصوص وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے صدر لوکل کونسلز ایسوسی ایشن کے مذکرات ہوئے جن کے میٹنگ منٹس موجود ہیں مگر عمل درآمد آج تک نہیں ہوسکا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع کے تحصیل چئیرمین تین سال گزرنے کے باوجود بھی دفاتر، سرکاری گاڑیوں و دیگر وسائل سے محروم ہیں، آئندہ مالی سال بجٹ میں اگر مقامی حکومتوں کا قانون حصہ 20 فیصد اگر مختص کرنے کے ساتھ ساتھ فوری ریلیز نہیں کیا گیا، گزشتہ تین سالوں کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی فنڈ سمیت تو لوکل کونسلز ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا ایک دفعہ پھر بھرپور پرامن احتجاجی دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے سڑکوں کا رخ کریگی۔
کوارڈئینٹر لوکل کونسلز ایسوسی ایشن انتظارعلی خلیل کے مطابق ہم غیر ملکی ڈونر اداروں، سول، سیاسی و سماجی تنظیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ مقامی حکومتوں کے نمایندوں کی تحریک میں شامل ہوکر خیبرپختونخوا کے خوشحالی میں ساتھ دیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بلدیاتی نمائندوں مقامی حکومتوں کے صوبائی حکومت ترقیاتی فنڈز کے مطابق تین سال
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں دینے کا فیصلہ
دہشت گردی سے مسلسل متاثر ہونے والے خیبرپختونخوا کے حساس اضلاع میں پولیس افسران کی جانوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا ۔
صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں دہشت گردی کا زیادہ خطرہ رکھنے والے اضلاع کے ایس ایچ اوز کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کی جائیں گی، تاکہ وہ بہتر انداز میں گشت اور فرائض انجام دے سکیں، اور کسی بھی ممکنہ حملے کا مؤثر جواب دے سکیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق پولیس اور انسداد دہشت گردی فورس (سی ٹی ڈی) کو جدید ترین ہتھیار، مواصلاتی نظام، اور تحفظاتی سازوسامان سے لیس کیا جا رہا ہے تاکہ وہ شدت پسندوں سے مؤثر طور پر نمٹ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے صرف قوت نہیں، بلکہ خطے میں تعاون اور حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ اسی لیے افغان حکومت سے بات چیت اور بارڈر مینجمنٹ میں ہم آہنگی ہماری اولین ترجیح ہے۔
پولیس کا مطالبہ، حکومت کا فوری عمل
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کچھ تھانے دہشت گردی کے نشانے پر رہے ہیں، جہاں گشت کے دوران پولیس افسران پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر، پولیس نے بلٹ پروف گاڑیوں اور جدید ہتھیاروں کا مطالبہ کیا تھا، جس پر حکومت نے عملدرآمد کا آغاز کر دیا ہے۔
ایس ایچ اوز اور دیگر اہلکار گشت کے دوران خطرے میں ہوتے ہیں، ماضی میں کئی افسوسناک واقعات پیش آ چکے ہیں۔ بلٹ پروف گاڑیاں نہ صرف ان کی جانوں کے تحفظ کا ذریعہ بنیں گی، بلکہ فوری ردِعمل میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔
کرپشن پر زیرو ٹالرنس: چھ اہلکار معطل
جہاں ایک طرف حکومت پولیس کو جدید خطوط پر استوار کر رہی ہے، وہیں محکمے کے اندر صفائی کا عمل بھی جاری ہے۔ کرپشن اور جرائم پیشہ عناصر سے روابط کے الزام میں چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اس پیغام کا حصہ ہے کہ قانون کے محافظوں سے کسی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔