وفاقی حکومت کا آزاد کشمیر کیلئے53 ارب روپے سے زائد کا میگا ترقیاتی پیکیج دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, June 2025 GMT
اسلام آباد (رضوان عباسی سے) وفاقی حکومت نے آزاد جموں و کشمیر کی تعمیر و ترقی کے لیے 53 ارب 37 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے میگا ترقیاتی پیکج کی منظوری دینے کی تجویز دے دی ہے، جس میں تعلیم، توانائی، انفراسٹرکچر اور لائن آف کنٹرول کے متاثرین کی بحالی کے اہم منصوبے شامل ہیں۔
وزیراعظم کے خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر کے مختلف اضلاع میں دانش اسکولز، بجلی کے منصوبے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت، پلوں کی تعمیر اور طبی و تعلیمی اداروں کے قیام جیسے منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اس خصوصی پیکج کے تحت آزاد کشمیر بلاک الاؤنس کے لیے 32 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ وزیراعظم کے خصوصی ترقیاتی پیکج کے لیے 5 ارب روپے کی منظوری بھی شامل ہے۔
جاگراں فیز ٹو ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے علامتی طور پر 1 روپیہ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اسی پیکج کے تحت آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کمپلیکس کی تعمیر کے لیے 2 ارب 97 کروڑ 47 لاکھ روپے، میرپور-اسلام گڑھ روڈ پر رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کے لیے 1 ارب 37 کروڑ 62 لاکھ روپے اور میرپور ایم بی بی ایس میڈیکل کالج کے لیے 1 ارب 7 کروڑ 74 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
میر واعظ محمد فاروق شہید میڈیکل کالج مظفرآباد کے لیے 42 کروڑ 13 لاکھ روپے جبکہ نوسہری-لیسوا بائی پاس روڈ کی تعمیر کے لیے 41 کروڑ 93 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
لائن آف کنٹرول کے متاثرہ عوام کی بحالی کے لیے 60 کروڑ روپے اور میرپور شہر و مضافاتی علاقوں میں واٹر سپلائی و سیوریج اسکیم کے لیے 1 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ ضلع نیلم میں 40 میگاواٹ دوارین ہائیڈرو پاور منصوبے کے لیے 2 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وفاقی ترقیاتی پیکج میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لیے سیلولر سروسز فیز-IV کی توسیع پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے جس کے لیے 50 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا ہے۔ باغ آزاد کشمیر میں خواتین یونیورسٹی کے قیام کے لیے 30 کروڑ روپے اور یونیورسٹی آف کوٹلی میں تعلیمی و تحقیقی سہولیات کی ترقی کے لیے 7 کروڑ 70 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں دانش اسکولز منصوبے کے لیے مجموعی طور پر 30 ارب روپے کی منظوری دے رکھی ہے، جس کے تحت آئندہ مالی سال 2025-26 کے لیے 8 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
اس خصوصی ترقیاتی پیکج کو خطے میں تعلیمی، اقتصادی، توانائی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے، جس کے مثبت اثرات براہ راست عوام تک پہنچیں گے.
وزیر اعظم شہبازشریف کی سرکاری رہائش گاہ کیلئے86 کروڑ ،باغیچے کیلئے 4 کروڑ 48 لاکھ روپے مختص
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے روپے مختص کرنے کی تجویز کروڑ روپے لاکھ روپے کی منظوری ارب روپے کی تعمیر پیکج کے کے لیے کے تحت
پڑھیں:
خیبر پی کے میں45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
پشاور(آئی این پی )محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ خیبر پی کے میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق مختلف منصوبوں اور ادائیگیوں میں مجموعی طور پر 45 کروڑ 19 لاکھ روپے کی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق پبلک ہیلتھ ڈویژن ہری پور نے 2023-24 میں اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے ٹیوب ویلز کے بجلی بلز کی مد میں 20 لاکھ روپے ادا کیے حالانکہ یہ منصوبہ دائرہ اختیار سے باہر ہے، اسی دوران ڈویژن ہری پور 36 کروڑ 34 لاکھ روپے کے پانی بلوں کی وصولی بھی نہ کر سکا۔مزید برآں قبائلی ضلع خیبر میں واٹر سپلائی سکیمز کیلئے 2 کروڑ 34 لاکھ روپے کی مشکوک ادائیگیوں کا انکشاف ہوا ہے، 2022-23میں قبائلی اضلاع کی پانچ واٹر سپلائی سکیموں پر 7 فیصد انکم ٹیکس عائد نہ کرنے سے خزانے کو ایک کروڑ 83 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24-2023 میں خیبر ڈویژن میں ترقیاتی کام شروع کرنے سے پہلے ہی 46 لاکھ روپے کی ایڈوانس ادائیگیوں پر اعتراض کیا گیا، علاوہ ازیں ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن منصوبے میں خلافِ قانون کنسلٹنٹ کو 4 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔