پنجاب کے تین شہروں کو ہیریٹیج سٹی بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
پنجاب حکومت نے صوبے کے تاریخی ورثے کو محفوظ اور فروغ دینے کے لیے تین شہروں کو ہیریٹیج سٹی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں ٹیکسلا، ہڑپہ اور بھیرہ شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت کے اس منصوبے کا مقصد ان مقامات کو نہ صرف بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانا ہے بلکہ مقامی سیاحت، معیشت اور ثقافت کو بھی فروغ دینا ہے۔
حکومت نے اس منصوبے کے لیے ابتدائی طور پر 60 ارب روپے مختص کیے ہیں تاکہ 60 اہم تاریخی اور آثار قدیمہ کی حامل جگہوں کو جدید سہولیات سے آراستہ کیا جا سکے۔
سیکرٹری سیاحت وآرکیالوجی راجہ جہانگیر انور نے بتایا ٹیکسلا کو اس منصوبے کے تحت سب سے نمایاں مقام حاصل ہے اور اسے "انٹرنیشنل ہیریٹیج سٹی" کا درجہ دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ٹیکسلا کو "سٹی آف سولائزیشنز" یعنی تہذیبوں کا شہر قرار دیا ہے۔ یہاں کے آثار قدیمہ، گندھارا تہذیب، بدھ مت کے مقدس مقامات اور دیگر تاریخی مقامات کو محفوظ بنانے کے لیے ٹیکسلا ہیریٹیج اتھارٹی قائم کر دی گئی ہے۔ اس اتھارٹی کو ایک علیحدہ ماسٹر پلان، بجٹ اور انتظامی اختیارات دیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں سڑکوں کی بحالی، سیاحتی انفراسٹرکچر میں بہتری، میوزیم اور دستکاری کے مراکز کی تزئین و آرائش شامل ہے۔
دوسرے مرحلے میں اوپن ایئر میوزیم، گندھارا آرٹ ولیج اور دیگر تاریخی عمارات کی بحالی اور ان کی سیاحتی اہمیت اجاگر کرنے پر توجہ دی جائے گی۔
راجہ جہانگیر نے بتایا ہڑپہ قدیم ترین انسانی تہذیبوں میں سے ایک کا مرکز رہا ہے وہ بھی اس منصوبے میں شامل ہے۔ اگرچہ اس شہر کے لیے ابھی کوئی علیحدہ اتھارٹی یا ماسٹر پلان کا اعلان نہیں ہوا، تاہم حکومت نے اسے 60 ترجیحی سائٹس میں شامل کیا ہے جنہیں جدید سیاحتی سہولیات کے ساتھ بحال کیا جائے گا۔
ہڑپہ میں آثار قدیمہ کی دریافتوں، میوزیم اور کھدائی کے مقامات کو عالمی معیار کے مطابق محفوظ بنانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ یہاں بین الاقوامی سیاحوں کی دلچسپی بڑھے گی۔
سیکرٹری سیاحت وآثار قدیمہ کے مطابق بھیرہ کافی بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی ساڑھے تین لاکھ سے زائد ہے لیکن ہم پرانے شہر کوبحال کریں گے جس کے 9 دروازے ہیں۔ یہ شہر اپنے تاریخی دروازوں، قدیم بازاروں، صوفیاء کے مزاروں، لکڑی کے کام، اور پرانی طرز کی گلیوں کے لیے مشہور ہے۔
پنجاب حکومت نے اسے بھی ہیریٹیج سٹی بنانے کے لیے ترقیاتی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اگرچہ ابھی مکمل ماسٹر پلان یا اتھارٹی کا قیام عمل میں نہیں آیا، لیکن اس منصوبے کے تحت یہاں پی سی-ون کی تیاری جاری ہے تاکہ مستقبل میں اسے مکمل ہیریٹیج زون میں تبدیل کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں مثالی گاؤں منصوبہ، مریم نواز کی قیادت میں دیہی ترقی کی نئی مثال
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مثالی گاؤں، ستھرا پنجاب اور ویسٹ ٹو ویلیو جیسے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران مریم نواز نے مثالی گاؤں منصوبے کی جلد از جلد تکمیل کے لیے متعلقہ حکام سے ڈیڈ لائن طلب کی پنجاب حکومت کے اس منصوبے کے تحت صوبے کے بارہ سو دیہات کو مثالی گاؤں کے ماڈل پر ترقی دی جائے گی۔ ان دیہات میں چوبیس گھنٹے پانی کی فراہمی کا نظام ہوگا مکمل سیوریج نیٹ ورک قائم کیا جائے گا اور ویسٹ مینجمنٹ کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹس لگائے جائیں گے اجلاس میں بتایا گیا کہ ہر گاؤں میں پختہ گلیاں تعمیر کی جائیں گی سڑکوں کی مرمت کی جائے گی بچوں کے لیے پارکس بنائے جائیں گے اور ماحول کو بہتر بنانے کے لیے شجرکاری کی جائے گی۔ ہر گھر پر نمبر لگایا جائے گا اور سائن بورڈز بھی نصب کیے جائیں گے تاکہ گاؤں کی ترتیب اور شناخت واضح ہو مزید یہ کہ واٹر سپلائی اور سیوریج سسٹم کے لیے سولر سسٹم پر مشتمل ماڈلز بھی زیر غور ہیں۔ پائلٹ فیز کے تحت ایک سو تیس دیہات میں ترقیاتی کام مکمل ہو چکے ہیں اور انہیں مثالی ماڈل کے مطابق ڈویلپ کر دیا گیا ہے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے اس موقع پر کہا کہ اس منصوبے میں عوامی ضروریات کو سامنے رکھ کر ترجیحات طے کی جائیں گی اور ہر گاؤں کو مکمل طور پر ترقی یافتہ اور ماڈرن طرز پر ڈویلپ کیا جائے گا تاکہ دیہی عوام کی زندگی میں حقیقی تبدیلی لائی جا سکے