امریکا، امیگریشن پالیسی کے خلاف احتجاج دیگر ریاستوں تک پھیل گیا، سیکڑوں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
نیویارک:
امریکا میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں جاری احتجاج کا دائرہ مختلف ریاستوں تک پھیل گیا ہے۔
ہزاروں افراد نے امیگریشن حکام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کیا، کئی شہروں میں جھڑپوں اور گرفتاریوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
نیو یارک میں سب سے بڑا مظاہرہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں پولیس کے مطابق ڈھائی ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جن میں سے 83 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔
اسی طرح سان فرانسسکو میں 150، شکاگو میں 17 اور کیلیفورنیا کے جنوبی علاقوں سے 330 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا: لاس اینجلس میں احتجاج شدت اختیار کر گیا، ایمرجنسی کرفیو نافذ، سینکڑوں گرفتار
مظاہروں کے پیش نظر ٹیکساس کے گورنر نے ریاست میں نیشنل گارڈ تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ادھر لاس اینجلس میں حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوج کو شہریوں کو حراست میں لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق لاس اینجلس میں 700 میرینز اور 4,000 نیشنل گارڈ اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔
احتجاجی مظاہروں میں شریک افراد کا مطالبہ ہے کہ غیر انسانی امیگریشن پالیسیوں کو ختم کیا جائے اور پناہ کے متلاشی افراد کو انصاف فراہم کیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاس اینجلس میں
پڑھیں:
افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل: افغانستان کے ہندوکش خطے میں آنے والے شدید زلزلے نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، زلزلے کے جھٹکوں سے متعدد مکانات منہدم ہوگئے، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہو گئے۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزارِ شریف سمیت شمالی افغانستان کے متعدد شہروں میں محسوس کیے گئے، جس سے عمارتوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔
زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، جبکہ رات کے وقت سڑکوں اور کھلے میدانوں میں خوف و ہراس کی فضا دیکھنے میں آئی۔
امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔
زلزلے کے جھٹکے تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2023 میں 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث کم از کم چار ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔