گلوکار علی حیدر کی بیٹی نے مویسقی کی دنیا میں انٹری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
پاکستان کی میوزک انڈسٹری کے گلوکار علی حیدر کی بیٹی علیشبہ حیدر نے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھ دیا۔
گلوکار علی حیدر نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر بیٹی کے ہمراہ تصویر شیئر کرتے ہوئے مداحوں کو یہ خوشخبری سُنائی ہے کہ اب ان کی بیٹی علیشبہ بھی سُروں کا جادو بکھیرتی نظر آئیں گی۔
علی حیدر کی بیٹی نے والد کے ساتھ اپنا ڈیبیو سانگ ’دل نہیں لگدا‘ ریکارڈ کروایا ہے جو کہ ریلیز کیا جاچکا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Ali Haider (@alihaiderofficialpage)
گلوکار نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ ’ایک بہترین لمحہ علیشبا حیدر کا پہلا گانا ’دل نہیں لگدا‘ جس میں، میں خود بھی شامل ہوں۔ باپ اور بیٹی کا تعاون اب ریلیز ہوگیا ہے انجوائے کریں
گانے کا مکمل لنک بائیو میں ہے‘۔
علیشبہ حیدر کی آواز کو سوشل میڈیا صارفین سمیت ان کے والد کے ساتھی فنکاروں کی جانب سے خوب سراہا جارہا ہے جو علیشبہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے مستقبل کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی حیدر کی بیٹی حیدر کی
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔