سٹی42: لاہور میں اوور لوڈنگ کے خلاف سٹی ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن بھرپور طریقے سے جاری، چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور ڈاکٹر اطہر وحید نے سکول وینز اور رکشوں میں حد سے زیادہ بچوں کو بٹھانے پر فوری کارروائی کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

سی ٹی او نے تمام ایس پیز اور ڈی ایس پیز کو حکم دیا ہے کہ اوور لوڈنگ کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں کی زندگیوں کو اوور لوڈنگ کی بھینٹ چڑھنے نہیں دیا جا سکتا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

سی ٹی او کے مطابق ایجوکیشن ونگ تعلیمی اداروں کے باہر وین ڈرائیورز کو حفاظتی اقدامات سے متعلق آگاہی فراہم کر رہا ہے، جبکہ چھٹی کے اوقات میں اضافی نفری تعلیمی اداروں کے باہر تعینات کر دی گئی ہے تاکہ کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو فوری روکا جا سکے۔

انہوں نے واضح کیا کہ گاڑیوں کی چھتوں یا پائیدانوں پر کھڑے ہو کر سفر کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے اقدامات جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ سی ٹی او نے حکم دیا کہ ایسی گاڑیوں کے خلاف نہ صرف کارروائی کی جائے بلکہ ڈرائیورز پر ایف آئی آر بھی درج کی جائے۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

ڈاکٹر اطہر وحید نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ قانون کی پاسداری کریں، کیونکہ یہی زندگی کے تحفظ کی ضمانت ہے۔
 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: سٹی42 سی ٹی او

پڑھیں:

نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیو ٹاؤن میں اسٹریٹ کرائم کا نیا انداز سامنے آیا ہے جہاں رکشہ گینگ شہریوں کو با آسانی نشانہ بنا کر موبائل فون اور نقدی چھیننے لگا ہے۔ تازہ واقعہ میں مشرق سینٹر کے قریب چینل فائیو کے سیکورٹی گارڈ کو لوٹ لیا گیا۔ چار رکنی گروہ میں شامل ایک خاتون اور تین مرد ملزمان نے گارڈ کو رکشے میں بٹھایااور کچھ ہی فاصلے پر موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے۔ واردات صبح 10 بج کر 10 منٹ پر پیش آئی تاہم نیو ٹاؤن پولیس بروقت موقع پر نہ پہنچ سکی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رکشہ گینگ انتہائی چالاکی سے شہریوں کو اعتماد میں لے کر رکشے میں بٹھاتا ہے اور تنہائی میں پہنچتے ہی لوٹ مار کر کے فرار ہوجاتا ہے۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رکشہ گینگ کے زیادہ تر کارندے سرجانی ٹائون سے نیپا چورنگی اور ملیر قائد آباد روٹ کے چلنے والے رکشوں میں موجود ہے اور وہ سہراب گوٹھ یا قائد آباد پر اندرون ملک اور اندرون سندھ سے آنے والے مسافروں کو اپنا ہدف بناتے ہیں۔ شہریوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے رکشہ اسٹینڈپر رکشوں کے ڈرائیورز کے لیے کسی قسم کا کوئی مکینزم نہیں بنایا ہوا ہے اور نہ ہی رکشوں کے ڈرائیورز کی اسکروٹنی کی جاتی ہے جبکہ پولیس گشت نہ ہونے کے باعث بھی علاقے میں اس گینگ کی وارداتیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ جب کہ علاقہ مکینوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ دن دہاڑے لوٹ مار سے علاقے میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ گیا ہے۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • کراچی، مجبوری نے عورت کو مرد بنا دیا، مگر غیرت نے بھیک مانگنے نہیں دی
  • سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • نیو ٹاؤن میں رکشا گینگ نے شہریوں کولوٹنے کانیاطریقہ ایجاد کرلیا
  • قیدیوں کیساتھ صیہونی وزیر داخلہ کے نسل پرستانہ برتاو پر حماس اور جہاد اسلامی کا ردعمل
  • نیشنل ایکشن پلان کے تحت کام اسطرح کیا جائے جس میں عوام کا نقصان نہ ہو، علی امین
  • افغان سرزمین سے دہشت گردی برداشت نہیں کی جائے گی،  فیلڈ مارشل
  • بچوں کی تعلیم کیلئے غیر سرکاری اداروں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، گلبر خان
  • نیشنل ایکشن پلان کے تحت کام اس طرح کیا جائے جس میں عوام کا نقصان نہ ہو، علی امین