data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران : ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے ملک بھر میں غیر متوقع طور پر فوجی مشقوں کے آغاز کا حکم دے دیا، یہ مشقیں ایران کی سالانہ منصوبہ بندی میں شامل نہیں تھیں اور ان کا مقصد مسلح افواج کی دفاعی و روک تھام کی صلاحیتوں میں اضافہ اور ان کی تیاری کا جائزہ لینا بتایا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق میجر جنرل محمد باقری نے اپنے احکامات میں واضح کیا کہ ان مشقوں کے ذریعے دشمن کی نقل و حرکت اور اس کی منصوبہ بندی پر بھرپور توجہ دی جائے گی، ان مشقوں کے آغاز کے ساتھ ایرانی مسلح افواج کے سالانہ شیڈول میں تبدیلی کی جائے گی تاکہ موجودہ حالات کا بروقت اور مؤثر جواب دیا جا سکے۔

بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کی قرارداد پر ردعمل دیتے ہوئے ایرانی ایٹمی توانائی ادارے کے ترجمان بہروز کمالوندی نے اعلان کیا کہ ایران جلد تیسرا افزودگی کمپلیکس فعال کرے گا اور افزودہ مواد کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاہم نے اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں، اس لیے ٹریگر میکانزم کو فعال کرنے کا کوئی قانونی جواز نہیں، ایران اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن صورت حال کے لیے تیار ہے۔

دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب (IRGC) کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے بھی واضح  کہا ہے کہ ایران ہر ممکن منظرنامے، صورت حال اور حالات کے لیے تیار ہے،ہماری فوجی صلاحیتیں آزمائی گئی ہیں، ہم نے اپنی طاقت کو بڑھایا ہے، ہمارے پاس حکمت عملی ہے، ہمارے اہداف واضح ہیں، ہمارے منصوبے تیار ہیں اور ہم ان پر تربیت حاصل کر چکے ہیں۔

خیال رہےکہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز نے تقریباً 20 سال بعد پہلی بار ایک ایسی قرارداد منظور کی ہے جس میں ایران پر جوہری تحفظاتی وعدوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

اس قرارداد کے حق میں 19 ووٹ آئے، جب کہ 3 ممالک نے مخالفت کی اور 11 نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’’ناہید 2‘‘ کامیابی سے لانچ کردیا گیا

ایران کے خلائی پروگرام کو ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے روس نے ایک ایرانی ساختہ مواصلاتی سیٹلائٹ کامیابی سے خلا میں روانہ کر دیا ہے۔

یہ مشن روس کے ووسٹوچنی کاسمودروم سے سويوز راکٹ کے ذریعے مکمل کیا گیا، جس میں ’’ناہید-2‘‘ نامی سیٹلائٹ کو مدار میں بھیجا گیا۔

سرکاری ایرانی میڈیا کے مطابق یہ سیٹلائٹ مکمل طور پر ایرانی انجینئرز کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس کا وزن تقریباً 110 کلوگرام ہے۔

یہ کامیابی ایران کی خلائی ٹیکنالوجی میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہارت کا مظہر ہے، تاہم مغربی ممالک خاص طور پر امریکا اور یورپ میں اس پیش رفت کو تشویش کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ مغربی حکومتوں کو اندیشہ ہے کہ ایران کا خلائی پروگرام درحقیقت اس کی بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے کی ایک کوشش بھی ہو سکتی ہے، جو خطے میں عسکری توازن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ سیٹلائٹ لانچ ایسے وقت میں عمل میں آیا ہے جب ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری معاہدے کے حوالے سے مذاکرات ایک بار پھر استنبول میں شروع ہو چکے ہیں۔ تجزیہ کار اس تناظر میں ایران کی خلائی سرگرمیوں کو سفارتی دباؤ کے ایک ممکنہ حربے کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دسمبر میں بھی ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ملکی سطح پر تیار کردہ سیٹلائٹ کیریئر کے ذریعے اپنی تاریخ کا سب سے بھاری پے لوڈ کامیابی سے خلا میں بھیجا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • اگر دوبارہ جارحیت کی تو مزید سخت جواب ملیگا، سید عباس عراقچی کا امریکہ کو انتباہ
  • پاکستان سے فوجی تنازع سیاسی و عسکری مقاصد کے حصول کے بعد ختم کیا، بھارتی وزیر دفاع کا دعویٰ
  • ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سمیت حالیہ واقعات کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتے، پاکستان
  • ہم ایران کیساتھ جامع معاہدہ چاہتے ہیں، فرانس
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • مسلح افواج دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہے، مشیر انقلابی گارڈز
  • یورپی طاقتوں کے ساتھ جوہری مذاکرات ’تعمیری‘ رہے، ایران
  • روس نے ایرانی سیٹلائٹ خلا میں بھیج دیا
  • اسرائیل ایران جنگ کے 40 دن بعد، ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے قوم کے لیے نئے اہداف کا اعلان کردیا
  • ایرانی مواصلاتی سیٹلائٹ ’’ناہید 2‘‘ کامیابی سے لانچ کردیا گیا