شوق سے ہنر تک، لیہ کی بہنوں کی کامیاب کہانی
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
ماجد رندھاوا، لیہ
شوق اگر سچا ہو تو منزل خود راستہ دکھاتی ہے… اور یہی کر دکھایا صوبہ پنجاب کے شہر لیہ کی 2 بہنوں، سدرہ ظفر اور طیبہ ظفر نے۔ انہیں فوٹو گرافی کا شوق تھا، چنانچہ انہوں نے کیمرہ ہاتھ میں لیا، فوٹو گرافی کا فن سیکھا، اور پھر اس میدان میں خوب محنت کی… اور آج وہ اپنا ذاتی فوٹو سٹوڈیو چلا رہی ہیں۔
لیہ کے ایک محلے میں قائم چھوٹا سا فوٹو سٹوڈیو… لیکن ان بہنوں کے خواب بڑے ہیں۔ سدرہ اور طیبہ ظفر نے فوٹوگرافی کو نہ صرف اپنا شوق بنایا، بلکہ اس کو پیشہ بنا کر اپنی محنت سے ایک مقام حاصل کیا۔ شادیوں سے لے کر دیگر تقریبات تک، یہ دونوں بہنیں ہر لمحے کو کیمرے میں قید کرنے کا فن خوب جانتی ہیں۔
لیہ کی یہ بہنیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر عزم ہو تو کوئی بھی کام مشکل نہیں ہے۔ خواتین ہر میدان میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ اور سدرہ و طیبہ ظفر ان روشن مثالوں میں شامل ہیں۔ مزید جانتے ہیں ماجد رندھاوا کی اس ویڈیو رپورٹ سے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
صوبہ پنجاب فوٹو سٹوڈیو فوٹو گرافی لیہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فوٹو گرافی لیہ
پڑھیں:
اسلام آباد میں پہلی بار پُلٹزر انعام یافتہ اسٹیج ڈرامے کی اردو پیشکش ’وسوسہ: ایک کہانی‘ اسٹیج پر پیش
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی 2025ء ) چاند نگر کلچرل سینٹر کی نئی پیشکش “وسوسہ: ایک کہانی” کو شاہ عبداللطیف بھٹائی آڈیٹوریم، اسلام آباد میں اسٹیج پر پیش کیا گیا، جسے ناظرین کی بھرپور داد اور توجہ حاصل ہوئی۔ یہ ڈرامہ معروف امریکی مصنف جان پیٹرک شینلی کے پُلٹزر انعام یافتہ ڈرامے Doubt: A Parable کا باقاعدہ اجازت کے ساتھ کیا گیا اردو ترجمہ ہے۔ڈرامے کا اردو ترجمہ اور مقامی سیاق و سباق سے ہم آہنگی عادل یوسف اور عمران افتخار نے کی ہے، جبکہ ہدایتکاری کے فرائض بھی عمران افتخار نے انجام دیے۔ “وسوسہ” پاکستان میں پہلی مرتبہ ایک ایسے بین الاقوامی شاہکار کی پیشکش ہے جسے مصنف کی باقاعدہ اجازت کے ساتھ اردو میں ڈھالا گیا ہے۔عمران افتخار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف میرے لیے بلکہ پورے پاکستانی تھیٹر کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔(جاری ہے)
پہلی بار ایک پُلٹزر انعام یافتہ ڈرامہ مقامی زبان میں، مقامی تناظر میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ پروڈکشن پاکستان میں بین الاقوامی تھیٹر کے لیے نئے دروازے کھولے گی۔ڈرامے کی کہانی ایک ایسے اسکول پر مبنی ہے جہاں طاقت، روایت اور اخلاقیات کے درمیان کشمکش دکھائی گئی ہے۔وسوسہ محض ایک ڈرامہ نہیں بلکہ ایک فکری تجربہ ہے جو ناظرین کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔چاند نگر کلچرل سینٹر کی یہ پروڈکشن آرٹ، سوال، خاموشی اور ضمیر کے مابین جھولتی انسانی نفسیات کی ایک جاندار اور سنجیدہ تصویر پیش کرتی ہے۔ یہ سینٹر اسلام آباد اور راولپنڈی میں تھیٹر اور آرٹس کے ذریعے سماجی، فکری اور جرات مندانہ بیانیے پیش کرنے کے لیے سرگرم ہے۔ یاد رہے کہ اسی کہانی پر مبنی ہالی ووڈ فلم Doubt 2008 میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں میریل اسٹریپ نے مرکزی کردار ادا کیا تھا۔