پاکستان نے ایران پر اسرائیل کے حالیہ بلاجواز فضائی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ہفتے کے روز ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ یہ حملہ نہ صرف بین الاقوامی قانون کی دھجیاں اڑاتا ہے بلکہ انسانیت کے ضمیر کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیتا ہے۔

Strongly condemn unjustified Israeli attacks on Islamic republic of Iran which is a brazen violation of Iran’s sovereignty.

This abhorrent action has shaken foundations of international law as well as conscience of humanity; and gravely undermines regional stability & int’l…

— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) June 13, 2025

وزیر خارجہ نے ایران پر اسرائیل کے بلاجواز حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

’اس گھناؤنے اقدام نے بین الاقوامی قانون کی بنیادوں کے ساتھ ساتھ انسانیت کے ضمیر کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے، اور علاقائی استحکام و عالمی امن کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ پاکستان ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

کیا واقعی کوئی ٹوٹے دل سے مر سکتا ہے؟ سائنس کا دلچسپ انکشاف

حالیہ سائنسی تحقیق کے مطابق، شدید اور طویل غم انسان کی زندگی کم کرسکتا ہے، یہاں تک کہ کسی عزیز کی موت کے 10 سال بعد بھی۔

ڈنمارک میں کی گئی اس تحقیق میں 1,700 سے زائد افراد کو شامل کیا گیا، جنہوں نے حال ہی میں کسی قریبی رشتہ دار (شریکِ حیات، والدین وغیرہ) کو کھویا تھا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں غم کے شدید اور دیرپا آثار پائے گئے، ان کی اموات کی شرح 88 فیصد زیادہ تھی، ان لوگوں کے مقابلے میں جن کا غم کم تھا۔

تحقیق کے مطابق:

غم کی شدت سے دل کی بیماریاں، ذہنی دباؤ، خودکشی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ایسے افراد عام طور پر ذہنی کمزوری یا ذہنی ادویات کے استعمال کی تاریخ رکھتے تھے، جو ان کے غم کو مزید گہرا بنا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: روزانہ 7 ہزار قدم پیدل چلنا بیماریوں کو دور رکھتا ہے، تحقیق میں انکشاف

یہ کیفیت بعض اوقات ٹوٹے دل کا سنڈروم (Takotsubo Cardiomyopathy) کا سبب بھی بنتی ہے، جس میں دل کا فعل عارضی طور پر متاثر ہوتا ہے۔

مردوں میں اس کیفیت سے موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، جبکہ عورتیں زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

محققین کہتے ہیں کہ ڈاکٹرز کو ایسے مریضوں پر خاص توجہ دینی چاہیے جو شدید صدمے سے گزر رہے ہوں، تاکہ انہیں بروقت ذہنی علاج یا مدد فراہم کی جا سکے۔ سائنس بتاتی ہے کہ دل واقعی ٹوٹ سکتا ہے اور بعض اوقات جان لے بھی سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسان کی زندگی ٹوٹا دل دل تو ہے دل ڈنمارک سائنسی تحقیق طویل غم

متعلقہ مضامین

  • ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سمیت حالیہ واقعات کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتے، پاکستان
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ بحران پر تبادلہ خیال
  • ایران اور افغانستان کا او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، غزہ میں نسل کشی پر شدید مذمت
  • کیا واقعی کوئی ٹوٹے دل سے مر سکتا ہے؟ سائنس کا دلچسپ انکشاف
  • پاکستان اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت
  • اسحاق ڈار کا ترک ہم منصب کو فون، اسرائیلی مظالم کی مذمت، غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
  • اسحاق ڈار کا ایرانی وزیر خارجہ سے رابطہ، غزہ بحران پر تبادلہ خیال
  • سابق سینیٹر مشتاق احمد نے وزیر خارجہ کے بیان کو شرمناک اور قابل مذمت قرار دے دیا
  • امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ
  • پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ میں اسرائیلی مظالم پر اظہار تشویش