لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جون2025ء) مونس الہٰی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اشرافیہ کے لیے بھرپور مراعات اور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار، دنیا حیران ہے کہ ''لیلا لیگ'' عوام کے سانس لینے پر ٹیکس لگانا کیسے بھول گئی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے شہباز شریف حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

اپنے پیغام میں مونس الہٰی نے کہا کہ "بجٹ 25-26 دیکھ کر دنیا حیران ہے کہ ''لیلا لیگ'' عوام کے سانس لینے پر ٹیکس لگانا کیسے بھول گئی۔ اشرافیہ کے لیے بھرپور مراعات اور عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار۔ بجلی، ادویات، پکانے کا تیل سمیت، روزمرہ ضرورت کی بیشتر اشیاء اب عوام کی پہنچ سے باہر"۔

(جاری ہے)

دوسری جانب سینئر صحافی محمد مالک نے بجٹ کے حوالے سے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

محمد مالک کا کہنا ہے کہ "عوام کو کہتے ہیں کہ پیٹ کاٹو، خرچے کم کرو اور خود حکومت نے اپنے اخراجات 18 فیصد بڑھا دیے۔ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اور اپنی تنخواہوں میں 700 فیصد تک اضافہ کرلیا، انہیں عادت پڑگئی ہے کہ پیسے کہاں سے اکٹھے کرنے ہیں۔ جبکہ سینئر صحافی ثناء اللہ خان کی جانب سے انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر خزانہ سے سوال پوچھا گیا کہ مزدور کی کم سے کم اجرت کیوں نہیں بڑھائی گئی تو انہوں نے جواب دیا کہ صنعتکار اور سرمایہ دار نہیں مان رہے۔

جبکہ گزشتہ روز پریس کانفرس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت بجٹ میں جو کچھ ریلیف دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے، مالی گنجائش کے مطابق ہی ریلیف دے سکتے ہیں، مالی خسارے کی وجہ سے ہر چیز قرضہ لے کر کر رہے ہیں، ہمیں اپنی چادر کے مطابق آگے چلنا ہے۔ جبکہ جمعرات کے روز وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کے اجلاس میں مالی سال 2026 کے بجٹ میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات، مستقبل کی سمت، ٹیکسوں کی تعمیل اور انہیں یکساں بنانے کے اقدامات اور معیشت کے سدھار، معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری اور عالمی اداروں کے پاکستانی معیشت پر بڑھتے ہوئے اعتماد پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہاکہ حکو مت نے پچھلے سال افراط زر کو 23.

4 فیصد سے 4.6 فیصد تک کم کیاہے،شرح سود 22 فیصد کی ریکارڈ بلند سطح سے 11 فیصد کی سطح پر آ گئی، ملکی معیشت کا حجم تاریخ میں پہلی دفعہ 400 ارب ڈالر کی حد کو عبور کر لیا گیا ہے،پچھلے سال کی نسبت جی ڈی میں 10.5 فیصد اضافہ ہوا، ایف بی آر کے محصولات میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ معیشت کے اعتبار سے ملکی قرضوں میں کمی اور پہلی دفعہ نہ صرف بروقت قرض ادائیگی کی گئی بلکہ ایک ٹریلین روپے قرض مدت سے قبل ادا کیا گیا، ترسیلات زر اس سال 38 ارب ڈالر تک ہوں گی، پچھلے دو سالوں میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہاکہ ملکی ایکسچینج ریٹ سال بھر مستحکم رہا، زرمبادلہ کے ذخائر 9.4 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.5 ارب ڈالر ہو گئے، پرائمری سرپلس معیشت کے تین فیصد کر برابر ہو گیا جو پچھلے 20 سالوں کی بلند ترین سطح ہے، پچھلے سال کے 1.3 ارب ڈالر کرنٹ اکا ئونٹ خسارہ کی نسبت اس سال کرنٹ اکا ئونٹ 1.9 ارب ڈالر سرپلس ہے، ملکی برآمدات میں تقریباً 7 فیصد اور بالخصوص آئی ٹی برآمدات میں 21 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ ان تمام معاشی کا میابیوں اور حاصل شدہ اہداف کو عالمی مالیاتی اداروں، سروے کمپنیوں اور ریٹنگ ایجنسیوں نے تسلیم کیا، فچ اور دیگر ریٹنگ ایجنسیوں نے پاکستان کی ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا، محض معیشت میں بہتری منزل نہیں، بلکہ یہ ایک بڑی منزل کے حصول کا راستہ ہے،ہم اس راستے پر عزم اور یقین سے جمے رہیں گے اور ایک دیرپا اور پائیدار معاشی خوشحالی کا خواب پورا کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ حکو مت نے ٹیرف، ٹیکس نظام، توانائی، پنشن اور نجکاری شعبے میں بنیادی اور کلیدی اصلاحات کیں، اپوزیشن کے ڈھنڈورے کے باوجود سال بھر میں کوئی منی بجٹ نہیں آیا، ہم نے ٹیکس بنیادوں کو وسعت دی، انفورسمنٹ اور کمپلائنس سے ٹیکس لیکجز کو کم کیا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیاہے جبکہ کا رپوریٹ سیکٹر کے لیے ٹیکس میں کمی گئی،تعمیراتی شعبے کو فروغ دیا گیا، متوسط طبقے کو گھروں کی تعمیر کے لیے سستے قرضے دیں گے۔

انہوں نے کہاکہ زراعت پر کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا،چھوٹے کاروباروں کو مالیاتی معاونت فراہم کی جارہی ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 700 ارب سے زائد اضافہ کیا گیاجس سے ایک کروڑ سے زائد گھرانے مستفید ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ٹیرف اور خام مال کی ڈیوٹیوں میں کمی کے ذریعے ایکسپورٹرز کو فائدہ پہنچا کربرآمدات بڑھائی جائیں گی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیر خزانہ نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ ٹیکسوں کی اضافہ ہوا ارب ڈالر پر ٹیکس کے لیے

پڑھیں:

دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملکی ترقی ، عوام کی خوشحالی، دہشت گردی و بدامنی کے خاتمے کیلئے سب کو ساتھ مل کر چلنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے پاکستان کیلئے جو قربانیاں دیں وہ فراموش نہیں کی جا سکتیں، نوجوانوں کو علم و ہنر سے آراستہ کرکے ملکی ترقی کیلئے بروئے کار لائیں گے، چترال میں دانش سکول وفاقی حکومت کا تحفہ ہے، گیس پلانٹ فی الفور نصب کیا جائے گا ، اپر چترال میں ہسپتال قائم اور بجلی کیٹیرف کا معاملہ حل کیا جائے گا۔ وہ دانش سکول کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ ا س موقع پر وفاقی وزراء عطاء اللہ تارڑ ، انجینئر امیر مقام اور اعلیٰ وفاقی و صوبائی حکام بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال خیبرپختونخوا کا خوبصورت علاقہ ہے، صوبے کے بہادر اور غیور عوام نے پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں، خیبرپختونخوا اور چترال کی حب الوطنی بے مثال ہے، خیبرپخونخوا کے عوام کی ترقی اور یکجہتی کیلئے کاوشیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ محدود تعلیمی سہولیات کے باوجود چترال کے عوام تعلیم یافتہ اور مہذب ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں کسی نے چترال کیلئے دانش سکول کے قیام کیلئے نہیں کہا، یہ منصوبہ ان کا تحفہ ہے۔ دانش سکول سے ہونہار بچوں کو بہترین ، جدید اور مفت تعلیمی سہولیات میسر آئیں گی، وفاقی وسائل سے دور دراز علاقوں میں جدید سہولیات فراہم کر رہے ہیں، یہ کسی پر احسان نہیں۔ غریب، یتیم اور عام آدمی کے بچے بھی یہاں مفت تعلیمی سہولیات حاصل کرسکتے ہیں ، آئندہ سال چترال میں دانش سکول کا افتتاح ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ روز طلبہ کیلئے میرٹ پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ فراہم کرنے کی سکیم کا اجراء کیا ہے، یہ لیپ ٹاپ چترال کے ہونہار طلباء کو بھی ملیں گے۔ سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہونے پر فون کرکے مبارکباد دی، انہیں پیشکش کی کہ مل کر ترقی ، خوشحالی ، بدامنی و دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کام کریں، وفاق ان سے مکمل تعاون کرے گا۔ وزیر اعظم نے اس توقع کا اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ ان کی پیشکش قبول کریں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور نوجوان افرادی قوت کی صورت میں قیمتی سرمائے سے مالامال ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مئی میں چار دن کی جنگ میں پاکستان نے بھارت کو شکست فاش سے دوچار کیا۔ انہوں نے افواج پاکستان کی بہادری اور مہارتوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں مسلح افواج نے اپنی صلاحیتوں کا ایسا لوہا منوایا کہ آج دنیا اس کی معترف ہے۔ جنگ میں بھارت کو واضح شکست دی ۔ فیلڈ مارشل کی قیادت میں بہادری کی داستان لکھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایئر چیف کے شاہینوں نے بھارتی طیارے گرائے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا، امن کیلئے ان کا کردار تاریخ میں یاد رکھا جائے گا ، جنگ بندی نہ ہوتی تو بہت جانی نقصان ہوتا۔ وزیر اعظم نے سب کو امن، ترقی و خوشحالی اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملکی ترقی کیلئے ایک ہونا ہوگا۔ وزیر اعظم نے عوامی مطالبے پر اپر چترال میں جلد ہسپتال بنانے، چترال کیلئے گیس پلانٹ فی الفور لگانے، اپر چترال کیلئے بجلی کے ٹیرف کا معاملہ حل کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے شاہراہوں کی تعمیر کے حوالے سے اعلان کیا کہ چترال بونی شندور 153 کلومیٹر روڈ پر کام جاری ہے، آئندہ سال دسمبر تک چترال ایون 46 کلومیٹر روڈ آئندہ سال مئی تک مکمل کر لی جائے گی، لواری ٹنل کی شمالی رسائی کا 7 کلومیٹر حصے کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے، بھی چترال میں شاہراہوں کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے اپر چترال کیلئے وفاق کی طرف سے یونیورسٹی کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے تختی کی نقاب کشائی کرکے چترال میں دانش سکول کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا۔ وفاقی وزیر انجینئر  امیر مقام نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال میں دانش سکول قائم کرنا وزیر اعظم کا وژن ہے، صوبے کے 36 اضلاع میں یہ سب سے پہلا دانش سکول ہوگا۔ انہوں نے وزیر اعظم کی انتظامی، سفارتی، معاشی اور جنگی حکمت عملیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے ثابت کیا کہ وہ ناصرف اچھے منتظم ہیں بلکہ سفارتی مشنز اور جنگی محاذ پر بھی کامیاب اور سرخرو ہوئے، آج دنیا میں ہر جگہ ان کا وہ استقبال ہورہا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔ علاوہ ازیں متحدہ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم سے رابطہ کر کے پنجاب اسمبلی کی مقامی حکومتوں کیلئے قرارداد پر مبارکباد دی۔

متعلقہ مضامین

  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • بھارتی قومی اسمبلی (لوک سبھا) کے 93 فیصد ارکان کروڑ و ارب پتی بن گئے، عوام بدحال؛ رپورٹ
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • نئے گیس کنکشنز کی درخواستوں کی بھرمار، سسٹم بیٹھ گیا