ایران پر اسرائیلی حملے ایران کی خود مختاری کی صریحاً خلاف ورزی ہیں، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
اسحاق ڈار— فائل فوٹو
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایران پر اسرائیلی حملے ایران کی خود مختاری کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔
اس حوالے سے اپنے بیان میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے ناقابلِ جواز اور قابلِ مذمت ہیں، یہ قابلِ نفرت اقدام بین الاقوامی قانون کی بنیادیں ہلا دینے کے مترادف ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایران پر حملوں میں 200 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔
اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت نے انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑا ہے، یہ اقدام خطے کے امن اور عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اسماعیل بقائی نے حنظلہ کشتی پر اسرائیلی حملے کو بحری قزاقی قرار دیدیا
اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔ اسلام ٹائمز۔ آج اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے اسرائیل کی بحری جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی، جس میں صیہونی بحریہ نے بین الاقوامی پانیوں میں غزہ کے لیے انسان دوست امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو سمندری ڈکیتی اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جارحانہ اقدام، فلسطین میں نسل کشی کی پالیسی، غزہ کے ظالمانہ محاصرے کو جاری رکھنے اور نہتی عوام کو بھوک و قحط کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے۔ اسماعیل بقائی نے مزید کہا کہ حنظلہ اور اس سے پہلے میڈلین امدادی جہاز پر حملہ، بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے لئے ضروری ہے کہ تمام ممالک اور عالمی ادارے اس جارحیت کی مذمت کریں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، بلا روک ٹوک انسان دوست امداد پہنچائی جائے اور امداد کی تقسیم صرف بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ طریقہ کار کے تحت ہو۔