تاجر سیلز ٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے
اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT
گروپ ایڈیٹر ایازخان نے کہا ہے کہ جو حکمران قومی خزانے کو اپنی جیب سمجھتے ہوں ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے؟ پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سمجھ نہیں وزیراعظم نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر نوٹس کس کیخلاف لیا؟یہ تنخواہیں یکم جنوری سے بڑھائی گئیں،مراعات الگ ہیں.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ڈیری فارمرز کا خام دودھ کی فروخت کو سیلز ٹیکس رجیم میں شامل کرنے کا مطالبہ
کراچی:ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کے تحت لائی گئی پالیسی میں ایسے تجارتی ڈیری فارمرز کو بھی شامل کیا جائے جو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے لیے رجسٹرڈ ہیں مگر ان کے خام دودھ کی فروخت پر تاحال سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔
وزیر تجارت سردار جام کمال خان کو لکھے گئے ایک خط میں ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا کہ ایسے ڈیری فارمرز جو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں نہیں مگر ٹیکس نیٹ میں آتے ہیں، انہیں اس وقت برابری کا میدان میسر نہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ برانڈ کے تحت فروخت ہونے والا دودھ اور کارپوریٹ فارم کی طرف سے فراہم کردہ دودھ کو تو سیلز ٹیکس کے دائرہ میں شامل کر لیا گیا ہے لیکن رجسٹرڈ تجارتی کسانوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو کہ مویشی پالنے کے شعبے کے دستاویزی اور منظم طبقے کا حصہ ہیں۔
ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ان تجارتی ڈیری فارموں کو بھی سیلز ٹیکس ریجیم میں شامل کر لیا جائے تو وہ اپنی ان پٹ سیلز ٹیکس کو آؤٹ پٹ سیلز ٹیکس کے خلاف ایڈجسٹ کرسکیں گے جس سے مالیاتی ریلیف ملے گا۔
ڈی سی ایف اے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جدید ڈیری فارمنگ پاکستان میں تیزی سے ترقی کرنے والا اہم شعبہ ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس معاملے پر مشاورت کے لیے ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کرے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جاسکے۔