Nawaiwaqt:
2025-07-29@11:35:04 GMT

تاجر سیلز ٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

تاجر سیلز ٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے

گروپ ایڈیٹر ایازخان نے کہا ہے کہ جو حکمران قومی خزانے کو اپنی جیب سمجھتے ہوں ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے؟ پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سمجھ نہیں وزیراعظم نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر نوٹس کس کیخلاف لیا؟یہ تنخواہیں یکم جنوری سے بڑھائی گئیں،مراعات الگ ہیں.

بیوروچیف اسلام آباد عامر الیاس رانا نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا چیئرمین و اسپیکر کو شرم کرتے ہوئے ان تنخواہوں سے خوددستبردار ہوجانا چاہیے، ان کی مراعات اورفضائی ٹکٹیں الگ ہیں، حافظ نعیم کو خواجہ آصف پرتنقید کی بجائے ان کی ستائش کرنا چاہیے کہ انھوں نے وفاقی کابینہ کا رکن ہوتے ہوئے بھی اس اضافے پر تنقید کی، غریب ملازم کی تنخواہ اورپنشنرکی پنشن میں اضافے کے وقت افراط زر کو جواز بنایا جاتا ہے.  ارکان پارلیمینٹ سے لیکر وزیراعظم اور صدر کی تنخواہ37 ہزار ہونی چاہیے تاکہ انھیں احسا س ہو اتنی تنخواہ لینے والے پر کیا بیتتی ہے، سرکاری خزانہ مال مفت دل بے رحم کی طرح لوٹا جارہا ہے، تاجر سیلزٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے. ملک مشکلات کا شکار ہے، دوسری طرف تنخواہوں میں پانچ سوگنا اضافہ سمجھ سے باہر ہے، دوسری طرف عوام کوکچھ نہیں دیاجاتاجو سبسڈی دی جاتی ہے،وہ گردشی قرضہ بن جاتا ہے اور وہ بھی عوام سے نکلوایا جاتا ہے. دریں اثناء سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری نے پروگرام میں کہا کہ اسرائیل نے اگر ایران پرحملہ کیا تو خطے پر اثرات کتنے شدید ہوں گے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے، اسرائیلی وزیراعظم اسرائیل کے اندر بھی متنازع ہیں، ان پر بدعنوانی کے مقدمے چل رہے ہیں وہ اس سے توجہ ہٹانے کیلیے جنگ چاہتے ہیں، اگر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نہ چاہیں تو اسرائیل حملہ نہیں کرسکتا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد مضبوط کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکھون نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ اور فلپائن کے فوجی تعاون کی مضبوطی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد کو مضبوط کرنے اور کسی کو نشانہ بناتے ہوئے فوجی تعیناتیوں اور کارروائیوں میں ملوث ہونے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کی ہے۔اس سے نہ تو مسئلہ حل ہوگا اور نہ ہی چین خوفزدہ ہوگا اور یہ ایشیا پیسیفک کے ممالک کی امن، ترقی اور استحکام کی مشترکہ امنگوں کے بھی منافی ہوگا۔ترجمان نے کہا کہ فلپائن کو دوسرے ممالک کے ساتھ دفاعی سلامتی تعاون کرتے وقت کسی تیسرے فریق کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے، بحیرہ جنوبی چین کے تنازعات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، یا محاذ آرائی کو بھڑکانا اور علاقائی تناؤ میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے۔ ہم فلپائن کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ سمندر سے متعلق معاملات پر کشیدگی کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنا بند کرے، اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مثبت اقدامات اختیار کرے ۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • چین بحیرہ جنوبی چین کے معاملے کو فوجی اتحاد مضبوط کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتا ہے، چینی وزارت خارجہ
  • چین کی قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کا دورہ ہنگری
  • ہنزہ: سوست میں تاجروں کا دھرنا آٹھویں روز میں داخل، پاک چین سرحدی تجارت معطل
  • حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کیلئے شرائط عائد کردیں، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن ہونا لازمی قرار
  • کیا راولپنڈی اسلام آباد کے ہوٹلوں پر گدھے کا گوشت سپلائی کیا جاتا رہا ہے؟
  • غزہ میں غذائی قلت سے ہونے والی اموات ظلم ہے، صدر اوباما
  • بھارت: طلبہ کی خودکشیوں میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟
  • ’کھیل جاری رہنا چاہیے‘، گنگولی کا پاک بھارت ایشیا کپ ٹاکرے پر تبصرہ
  • قومی کھلاڑیوں کیلئے بڑی خوشخبری، وزیراعظم کا انعامی رقوم میں ریکارڈ اضافے کا اعلان
  • ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397 ارب کے نقصان کا انکشاف