Nawaiwaqt:
2025-06-14@04:42:35 GMT

تاجر سیلز ٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے

اشاعت کی تاریخ: 13th, June 2025 GMT

تاجر سیلز ٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے

گروپ ایڈیٹر ایازخان نے کہا ہے کہ جو حکمران قومی خزانے کو اپنی جیب سمجھتے ہوں ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے؟ پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سمجھ نہیں وزیراعظم نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر نوٹس کس کیخلاف لیا؟یہ تنخواہیں یکم جنوری سے بڑھائی گئیں،مراعات الگ ہیں.

بیوروچیف اسلام آباد عامر الیاس رانا نے کہا کہ میں نے پہلے بھی کہا چیئرمین و اسپیکر کو شرم کرتے ہوئے ان تنخواہوں سے خوددستبردار ہوجانا چاہیے، ان کی مراعات اورفضائی ٹکٹیں الگ ہیں، حافظ نعیم کو خواجہ آصف پرتنقید کی بجائے ان کی ستائش کرنا چاہیے کہ انھوں نے وفاقی کابینہ کا رکن ہوتے ہوئے بھی اس اضافے پر تنقید کی، غریب ملازم کی تنخواہ اورپنشنرکی پنشن میں اضافے کے وقت افراط زر کو جواز بنایا جاتا ہے.  ارکان پارلیمینٹ سے لیکر وزیراعظم اور صدر کی تنخواہ37 ہزار ہونی چاہیے تاکہ انھیں احسا س ہو اتنی تنخواہ لینے والے پر کیا بیتتی ہے، سرکاری خزانہ مال مفت دل بے رحم کی طرح لوٹا جارہا ہے، تاجر سیلزٹیکس لے کر قومی خزانے میں جمع نہیں کراتے. ملک مشکلات کا شکار ہے، دوسری طرف تنخواہوں میں پانچ سوگنا اضافہ سمجھ سے باہر ہے، دوسری طرف عوام کوکچھ نہیں دیاجاتاجو سبسڈی دی جاتی ہے،وہ گردشی قرضہ بن جاتا ہے اور وہ بھی عوام سے نکلوایا جاتا ہے. دریں اثناء سابق وزیرخارجہ خورشید محمود قصوری نے پروگرام میں کہا کہ اسرائیل نے اگر ایران پرحملہ کیا تو خطے پر اثرات کتنے شدید ہوں گے اس کا اندازہ لگانا مشکل ہے، اسرائیلی وزیراعظم اسرائیل کے اندر بھی متنازع ہیں، ان پر بدعنوانی کے مقدمے چل رہے ہیں وہ اس سے توجہ ہٹانے کیلیے جنگ چاہتے ہیں، اگر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نہ چاہیں تو اسرائیل حملہ نہیں کرسکتا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

ڈیری فارمرز کا خام دودھ کی فروخت کو سیلز ٹیکس رجیم میں شامل کرنے کا مطالبہ

کراچی:

ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے وفاق سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کے تحت لائی گئی پالیسی میں ایسے تجارتی ڈیری فارمرز کو بھی شامل کیا جائے جو سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے لیے رجسٹرڈ ہیں مگر ان کے خام دودھ کی فروخت پر تاحال سیلز ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔

وزیر تجارت سردار جام کمال خان کو لکھے گئے ایک خط میں ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا کہ ایسے ڈیری فارمرز جو پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں نہیں مگر ٹیکس نیٹ میں آتے ہیں، انہیں اس وقت برابری کا میدان میسر نہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ برانڈ کے تحت فروخت ہونے والا دودھ اور کارپوریٹ فارم کی طرف سے فراہم کردہ دودھ کو تو سیلز ٹیکس کے دائرہ میں شامل کر لیا گیا ہے لیکن رجسٹرڈ تجارتی کسانوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جو کہ مویشی پالنے کے شعبے کے دستاویزی اور منظم طبقے کا حصہ ہیں۔

ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا  ہے کہ اگر ان تجارتی ڈیری فارموں کو بھی سیلز ٹیکس ریجیم میں شامل کر لیا جائے تو وہ اپنی ان پٹ سیلز ٹیکس کو آؤٹ پٹ سیلز ٹیکس کے خلاف ایڈجسٹ کرسکیں گے جس سے مالیاتی ریلیف ملے گا۔

ڈی سی ایف اے نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جدید ڈیری فارمنگ پاکستان میں تیزی سے ترقی کرنے والا اہم شعبہ ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اس معاملے پر مشاورت کے لیے ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کرے تاکہ مسئلے کا حل نکالا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ‘ اسپیکر قومی اسمبلی و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
  • اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں کی منظوری حکومت نے دی، سیکرٹریٹ ذرائع
  • قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ نے تنخواہیں بڑھانے کا الزام مسترد کردیا
  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
  • وزیراعظم شہبازشریف نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
  • وزیراعظم کا چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس
  • وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی و دیگر کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹس لے لیا
  • ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے پر خواجہ آصف پھٹ پڑے
  • ڈیری فارمرز کا خام دودھ کی فروخت کو سیلز ٹیکس رجیم میں شامل کرنے کا مطالبہ