لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جون 2025)ایران پر اسرائیل کے حملے کے بعد عالمی مالیاتی منڈیوں میں غیر یقینی صورتحال،بیشتر بین الاقوامی سٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان،ایشیائی منڈیاں ہی نہیں بلکہ یورپی مارکیٹس بھی دباؤ کا شکار ہیں،چین،جرمنی، فرانس اور نیوزی لینڈ کی اسٹاک مارکیٹس میں بھی مندی دیکھی جا رہی ہے،تفصیلات کے مطابق چینی مارکیٹ میں 0.

9 فیصد، جاپان کے نکئی انڈیکس میں 0.92 فیصد اور بھارت کے سینسیکس انڈیکس میں 0.94 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ایشیائی مارکیٹس میں بھی منفی رجحان غالب ہے۔ترکی کی سٹاک مارکیٹ بی آئی ایس ٹی میں 1.7 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سعودی عرب کا تداول انڈیکس 1.4 فیصد نیچے آ گیا۔

(جاری ہے)

ویت نام کے وی این تھرٹی انڈیکس میں 1.3 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔دوسری جانب ایران پر حملے کے بعد عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے نرخ فی اونس سونا 46 ڈالر اور فی تولہ 4600 روپے بڑھ گئے۔

ایران پر حملے کے بعد عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے نرخ فی اونس سونا 46 ڈالر اور فی تولہ 4600 روپے بڑھ گئے۔ایران پر اسرائیلی حملہ مشرق وسطیٰ میں نئی جنگ کے باعث عالمی و مقامی مارکیٹس میں سونا مزید مہنگا ہوگیا، سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ تین روز سے جاری ہے۔آل صراف اینڈ جیولر ایسوسی کے مطابق عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونا 46 ڈالر اضافے سے 3417 ڈالر پر پہنچ گیا۔

صراف ایسوسی ایشن سے جاری اعداد و شمار کے مطابق چوبیس قیراط فی تولہ سونا 4600 روپے مہنگا ہوکر 3 لاکھ 61 ہزار 500 روپے کا ہوگیا جبکہ دس گرام سونا 4023 روپے اضافے سے 3 لاکھ 10 ہزار 7 روپے پر آگیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی خام تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیاتھا۔خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خام تیل کی قیمت میں 10 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 9.07 فیصد کا اضافہ ہوا تھا جس کے بعد قیمت 75.65 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھی۔ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ روس یوکرین جنگ کے بعد سب سے بڑا اضافہ قرار دیا جا رہا تھا۔عالمی تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان ممکنہ جنگ کی صورتحال اور مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کے خطرات کے پیش نظر مارکیٹ میں بے یقینی کی فضا ہے جس نے تیل کی قیمتوں کو اوپر کی جانب دھکیل دیا تھا۔

ماہرین کا کہناتھا کہ اگر کشیدگی میں کمی نہ آئی تو قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن تھاجس کے عالمی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے تھے۔مشرق وسطیٰ کشیدگی کے باعث خام تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں تھیں اس بات کی تصدیق ٹرمپ کے اپنے شہریوں اور امریکی عملے کے انخلا کے اعلان اور اسرائیل ایران تنازعے کے خدشات سے بخوبی کی جا سکتی تھی۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حملے کے بعد عالمی خام تیل کی قیمت مارکیٹس میں کی قیمت میں مارکیٹ میں ریکارڈ کی ایران پر کے مطابق

پڑھیں:

 نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں صارفین کے اعتماد کے عالمی ادارےاپسوس کے تازہ ترین سروے (Q3 2025) کے نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہ سروے مئی میں پاک-بھارت تنازع کے بعد پیدا ہونے والی عوامی امید اور اس کے اثرات کے حوالے سے نہایت اہم سمجھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق  پاک بھارت جنگ کے بعد عوام کے اعتماد میں وقتی اضافہ اب کم ہو گیا ہے اور زیادہ تر انڈیکیٹر دوبارہ پرانی سطح پر واپس آ گئے ہیں، تاہم نوجوانوں اور مڈل کلاس میں ذاتی مالی اعتماد میں تاریخی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 سروے کے مطابق صرف 26 فیصد پاکستانی سمجھتے ہیں کہ ملک درست سمت میں جا رہا ہے، یہ اعتماد شہری علاقوں، مردوں اور مڈل کلاس میں زیادہ ہے، پنجاب کے عوام دیگر صوبوں کے مقابلے میں زیادہ پرامید دکھائی دیے۔سروے میں سب سے زیادہ تشویشناک مسائل میں مہنگائی (64%)، بے روزگاری (64%) اور غربت (33%) شامل ہیں۔گھریلو خریداری میں سکون محسوس کرنے والے افراد کی شرح صرف 12 فیصد ہے،88 فیصد عوام گھریلو اخراجات میں مشکلات محسوس کرتے ہیں۔آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی توقع کرنے والوں کی شرح 30 فیصد ہے، 33 فیصد کا خیال ہے کہ صورتحال جوں کی توں رہے گی، 37 فیصد عوام معیشت مزید بگڑنے کی پیش گوئی کرتے ہیں۔سروے کے مطابق 38 فیصد پاکستانی اپنی ذاتی مالی صورتحال کو بہتر دیکھ رہے ہیں جبکہ نوجوان سب سے زیادہ پرامید ہیں، ملازمت کے تحفظ پر اعتماد رکھنے والوں کی شرح 19 فیصد ہے۔ صرف 16 فیصد عوام معیشت کو مضبوط سمجھتے ہیں۔61 فیصد عوام معیشت کو کمزور قرار دیتے ہیں، اپر اور مڈل کلاس میں یہ اعتماد نسبتاً بہتر ہے۔

پاکستان آسیان کا اہم تجارتی پارٹنر قرار، ملائیشیا کے ساتھ تجارتی تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے، وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال

مزید :

متعلقہ مضامین

  • کریڈٹ کارڈز کے ذریعے خریداری کے رجحان میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • قطر پر اسرائیلی حملہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی، وولکر ترک
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی، تاریخی اضافہ برقرار نہ رہ سکا
  • ملک بھر میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2400 روپے کمی
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان برقرار، انڈیکس میں 200 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  •  نوجوانوں میں مالیاتی امید بلند مگر مجموعی عوامی اعتماد میں کمی ہوئی، اپسوس کا تازہ سروے
  • سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • ایک تولہ سونے کی قیمت  3لاکھ 86ہزار وپے برقرار