ملیر کھوکھرا پار قبرستان کے قریب سے ایک شخص کی چند روز پرانی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
ملیر کھوکھرا پار 4 نمبر قبرستان کے قریب سے ایک شخص کی چند روز پرانی گلا کٹی ہوئی لاش ملی جس کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر ایدھی کے رضا کاروں کی مدد سے لاش کو ابتدائی تحقیقات کے لیے تھانے منتقل کر دیا جسے بعدازاں پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال لیجایا گیا۔
کھوکھرا پار پولیس کے مطابق لاش 3 سے 4 دن پرانی ہے جس کا گلا کٹا ہوا ہے۔ تاہم، پولیس فوری طور پر مقتول کی شناخت نہیں کر سکی جس کی عمر 42 سال کے قریب بتائی جاتی ہے جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی وجہ موت کا درست تعین ہو سکے گا۔
پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش تلاش ورثا کے لیے سرد خانے میں رکھوا دی ہے اور اس حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکہ: لائبریری کی کتاب میں ملی دادا، دادی کی 72 سال پرانی شادی کی تصویر پوتی کو واپس کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست مشی گن کی ایک لائبریری میں اُس وقت جذباتی لمحہ دیکھنے میں آیا جب ایک پرانی کتاب کے اوراق میں 1950ء کی دہائی کی شادی کی تصویر برآمد ہوئی، جو بالآخر اُس جوڑے کی پوتی تک پہنچا دی گئی۔
اسٹرلنگ ہائٹس پبلک لائبریری نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں بتایا کہ کتابوں کے عطیہ میں شامل ایک جلد کے اندر سے ایک 72 سال پرانی بلیک اینڈ وائٹ تصویر ملی، جس پر فرینک اینڈ جوزفین روگیریلو، نانا-نونو درج تھا۔ یہ تصویر لائبریری کے رضاکار نے دریافت کی۔
اس تصویر کی واپسی کا سفر اس وقت شروع ہوا جب سارہ روگیریلو نامی خاتون کی بچپن کی ایک پرانی دوست جس سے برسوں سے رابطہ نہیں تھا نے سوشل میڈیا پر لائبریری کی پوسٹ میں سارہ کو ٹیگ کیا، دوست نے خاندانی نام پہچان کر پوچھا کہ کیا یہ تمہارے بزرگ ہیں؟
سارہ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تصویر ان کے دادا دادی فرینک اور جوزفین روگیریلو کی ہے، جن کی شادی 26 ستمبر 1953ء کو ڈیٹرائٹ میں ہوئی تھی۔ ان کے دادا کا انتقال 2020ء میں اور دادی کا 2023ء میں ہوا۔ دونوں نے 67 برس ایک ساتھ گزارے۔
سارہ کا کہنا تھا کہ یہ تصویر ہمارے خاندان کے لیے اب کسی خزانے سے کم نہیں، نہ میں نے اور نہ ہی میرے والد نے اس نایاب تصویر کو پہلے کبھی دیکھا تھا۔ ہمیں تو علم ہی نہ تھا کہ ایسا کوئی لمحہ تصویر کی صورت محفوظ بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اب اس تصویر کو فریم کرا کے اپنے گھر میں لگانا چاہتی ہوں کیونکہ یہ ایک خوبصورت اور ناقابلِ فراموش واقعہ ہے جس نے ہمیں ماضی سے جوڑ دیا۔