ایران پر اسرائیلی حملہ،اصلی ہدف پاکستان ہے،چوکنا رہنا ہوگا،تنظیم اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایران پر اسرائیلی حملہ سے عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ جمع المبارک کی صبح اسرائیلی طیاروں کا ایران پر بڑا حملہ انتہائی تشویشناک ہے، جس میں ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا اور پاسدارانِ انقلاب کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا گیا۔ پاسدارانِ انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی اور کئی جوہری سائنس دانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ ایران کی کئی دیگر دفاعی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ علاوہ ازیں رہائشی علاقوں پر بھی حملے کیے گئے جس میں کئی شہری جاں بحق ہوگئے۔ امیر تنظیم نے کہا کہ اسرائیل کا ایران کے خلاف اعلانِ جنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت وہ مشرقِ وسطی کی جنگ کو عالمی سطح پر پھیلانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کا یہ کہنا کہ ایران پر حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اسرائیل اپنے اہداف حاصل نہیں کر لیتا آگ کو مزید بھڑکانے کے مترادف ہے۔ دوسری طرف امریکہ کا یہ کہنا کہ اسرائیل نے اسے اطلاع دیئے بغیر ازخود ایران پر حملہ کیا ہے کذب بیانی کی انتہا ہے کیونکہ امریکہ سمیت مغربی ممالک نے اپنا سفارتی عملہ ایک روز قبل ہی خلیجی ممالک سے واپس بلا لیا تھا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل کی اِس شرانگیزی بلکہ عالمی دہشت گردی کا منصوبہ امریکہ سے ڈھکا چھپا نہیں تھا۔ صدرٹرمپ ایک طرف تو دنیا میں امن قائم کرنے کے دلفریب نعرے لگاتے ہیں لیکن دوسری طرف غزہ، لبنان اور اب ایران سے متعلق امریکی پالیسی سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ وہ صہیونیوں کے توسیعی منصوبہ یعنی گریٹر اسرائیل کے قیام میں پوری طرح ان کا دست و بازو بنا ہوا ہے۔ امیر تنظیم نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ ایران پر اسرائیلی حملہ سے روس اور چین کا انتہائی ردِعمل بھی سامنے آسکتا ہے۔ پھر یہ کہ ایران خود بھی ان ہمسایہ ممالک کو نشانہ بنا سکتا ہے جہاں امریکی اڈے موجود ہیں اور جن کی فضا کو استعمال کرکے اسرائیل یہ حملے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھی انتہائی چوکنا رہنا ہوگا کیونکہ اسرائیل، امریکہ اور بھارت پر مشتمل ابلیسی اتحادِ ثلاثہ کا اصل ہدف پاکستان کا جوہری پروگرام اور میزائیل و ڈرون ٹیکنالوجی ہیں۔ امیر تنظیم نے کہا کہ اب یہ ناگزیر ہو چکا ہے کہ تمام مسلم ممالک ایران پر اسرائیلی حملہ کو خود پر حملہ تصور کریں اور متحد ہو کر اسرائیل اور اس کے معاونین کو منہ توڑ جواب دیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران پر اسرائیلی حملہ کہ اسرائیل نے کہا کہ
پڑھیں:
عرب اسلامی سربراہی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی پرامن رہائی کے حوالے سے اسرائیل کے تمام دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، جبکہ ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے۔
عرب و اسلامی ممالک کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف نسلی صفائی میں ملوث ہے اور انسانیت دشمن جرائم کی تمام حدیں عبور کر چکا ہے۔
امیر قطر نے دوحہ میں اسرائیلی حملے کو کھلی جارحیت اور قطر کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ قطر نے ثالث کی حیثیت سے خطے میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اور خلوص پر مبنی کوششیں کیں، تاہم اسرائیل نے مذاکراتی عمل سبوتاژ کر کے حماس کی قیادت کو نشانہ بنایا۔
اجلاس میں امیر قطر کے ساتھ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف، ترک صدر رجب طیب اردوان، اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، جبکہ مصر اور تاجکستان کے صدور بھی شریک ہیں۔
اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ نے اسرائیلی حملے کے بعد قطر کے ساتھ رکن ممالک کی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ اجلاس اسرائیلی جارحیت کے خلاف متحد اور مضبوط مؤقف اپنانے کا بہترین موقع ہے۔ ہم ریاستِ قطر پر ہونے والے اس کھلے حملے اور اس کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
او آئی سی کے سربراہ نے مطالبہ کیاکہ عرب اور اسلامی ممالک اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کریں اور عالمی برادری خصوصاً اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنائے۔
انہوں نے کہاکہ تنظیم فلسطینی مسئلے کے حل کے لیے ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے نتائج اور دو ریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ ان کے بقول، ہمیں یقین ہے کہ اس سربراہی اجلاس کے فیصلے عرب و اسلامی یکجہتی کو مزید مستحکم کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے قطر پر ہونے والے حالیہ فضائی حملے کے خلاف دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس ہورہا ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب اور پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک نے قطر پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امیر قطر عالمی امن عرب اسلامی سربراہی اجلاس گریٹر اسرائیل وی نیوز