Daily Ausaf:
2025-09-18@21:44:09 GMT

سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بجٹ پیش ہوتے ہی سولر لگوانے والے صارفین کے لئے نئی مشکل کھڑی ہوگئی ، جس کے باعث گرم موسم میں بجلی کے ستائے عوام کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ 2025-26 میں سولر پینل پر ٹیکس میں 18 اضافہ کر دیا گیا، جس کے باعث گرم موسم میں بجلی کے ستائے عوام کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا۔

ایک طرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ تو دوسری جانب سولر پینل کی قیمتوں میں خاصا اضافہ شہری ہوں یا دکاندار دونوں ہی پریشان دیکھائی دیتے ہیں۔

بجٹ 2025-26 میں درآمدی پینلز پر 18 فیصد ٹیکس کے بعد قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو سولر پینل کی مقامی مارکیٹ کو جھٹکا لگا اور خریداروں پر اضافی بوجھ پڑا ہے۔

بجٹ کا علان ہوتے ہی دکانداروں کی جانب سے سولر پینلز کی قیمتیں بڑھ دی گئی ہیں، 16 سے 17 ہزار روپے والی سولر پینلز 20 ہزار روپے فی پینل فروخت ہورہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق سولر کی قیمت میں 5.

5 روپے فی واٹ کا اضافہ ہوا ہے، جس سے نئی شرح 30 روپے فی واٹ کے بجٹ سے پہلے کی شرح کے مقابلے میں 35.5 روپے ہو گئی ہے۔

اس اقدام سے ایک گھرانے کے لیے سولر سیٹ اپ کی تنصیب کی لاگت بڑھ جائے گی۔

کاروبار سے منسلک تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹیکس کے نفاذ سے مقامی صنعت کو بھی دھچکا لگے گا اور شمسی توانائی کے فوائد سےعام شہری محروم ہو سکتے ہیں۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت سولر پینل پر ریلیف فراہم کرے تاکہ شہری گرم موسم سے سکھ کا سانس لے سکیں۔
مزید پڑھیں : آسٹریلیا کو شکست، جنوبی افریقا ٹیسٹ کرکٹ کا نیا چیمپئن بن گیا

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سولر پینل

پڑھیں:

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔

ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرنسی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • گوجرانوالہ: مضرصحت کھانا کھانے سے 4 بچوں کی اموات،کھانے میں زہر کی تصدیق ہوگئی
  • سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
  • کراچی، شہری کو زخمی کرنے والے ڈاکوؤں سے پولیس مقابلہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی گرفتار
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • پشاور، سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • جرمنی میں اسلام مخالف ریلی میں چاقو حملہ کرنے والے افغان شہری کو عمر قید کی سزا