Daily Mumtaz:
2025-11-02@18:07:59 GMT

ایران کے جوابی حملوں پرتل ابیب میں چیخ وپکار

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

ایران کے جوابی حملوں پرتل ابیب میں چیخ وپکار

اسلام آباد(طارق محمود سمیر)اسرائیل اور ایران کے درمیان جو حالیہ جنگ جاری ہے، اس میں اسرائیل کی طرف سے ایران پر بڑے ٹارگٹڈ حملے تھے۔ گزشتہ رات ایران نے مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ کل سے آج تک اسرائیل کے تین جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے جن میں ایک پائلٹ ہلاک اور دو زیر حراست ہیں۔ تل ابیب کے اندر چیخوں کی آوازیں بھی آئی ہیں، افراتفری بھی پھیلی ہے، نقصانات بھی ہوئے ہیں اور کچھ فوٹیج جو سامنے آئی ہیں، ان کے مطابق یہ پہلی مرتبہ اسرائیل کو مؤثر جواب دیا گیا۔ماضی میں حماس اور حزب اللہ کی تنظیموں کے پاس میزائل ٹیکنالوجی نہیں تھی جو بیلسٹک میزائل ایران نے استعمال کیے۔ معاملہ یہ ہے کہ کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور اس سارے معاملے میں ایران میں رجیم چینج کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اسرائیل اور امریکہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کے اندر حکومت تبدیل کرائی جائے، آیت اللہ علی خامنہ ای کو استعفے دینے پر مجبور کیا جائے اور اس طرح کی باتیں میڈیا میں بھی شروع ہو گئی ہیں۔اب اسرائیل ایران کے جو تیل کے ذخائر ہیں، ان کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ ایران کو پہلے بھی معیشت اور دیگر حوالوں سے بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ ان سب کا مقصد ایران کو مزید نقصان پہنچانا ہے۔ ایران نے امریکہ کے حوالے سے جو مذاکرات کیے ہیں، اس میں امریکہ پر اندھا اعتماد کیا گیا اور ایرانی حکومت کو یہ غلط فہمی تھی کہ جب تک یہ مذاکرات جاری ہیں، اسرائیل حملہ نہیں کرے گا۔جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو پاکستان کے اندر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران کے حق میں قراردادیں پاس ہوئیں، مضبوط بیانات دیے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے آج ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا اور پاکستان کی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ترکیہ نے بھی ایران کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ باقی مسلم ممالک سے خاموشی ہے۔اسمبلی کے اندر وزیر دفاع خواجہ آصف نے اہم باتیں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے جس کے ساتھ صدیوں سے تعلقات ہیں، ایران کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے۔ آزمائش کی گھڑی میں ہر طریقے سے ایران کے ساتھ ہیں، ہم ایرانی مفادات کے تحفظ کی حفاظت کریں گے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تمام مسلم ممالک کو متحد ہو کر اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔نریندر مودی اور نیتن یاہو کے درمیان گزشتہ رات ٹیلیفون پر بھی بات ہوئی ہے۔ دنیا کے لیے یہ سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ اسرائیل اور بھارت ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ اب ہمیں سوچ سمجھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔ایک اور معاملہ بھی بڑا اہم ہے کہ بھارت کو آئی ایم ایف میں پاکستان کے خلاف رکاوٹ بننے میں ناکامی کی طرح فیٹف (FATF)میں بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت کے سفارتی وفد کی بھرپور کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو ایک بار پھر فیٹف گرے لسٹ میں شامل کرایا جائے۔ تاہم اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے بجائے رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جب سے آپریشن بنیان مرصوص کامیاب ہوا تھا اور پاکستان کو تاریخی کامیابی ملی تھی، تو ہندوتوا اور صہیونی لابی دونوں کی یہ مشترکہ کوشش تھی کہ پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل کیا جائے، اور اس میں ناکامی ہوئی ہے۔ اس سے قبل بھارت نے آئی ایم ایف کا پیکج بھی رکوانے کی کوشش کی تھی، جس میں وہ بھی ناکام رہا۔ تو یہ پاکستان کے لیے بڑی اچھی خبر ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان کو ایران نے ایران کے کے ساتھ کے اندر

پڑھیں:

پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251031-08-31
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فریڈم نیٹ ورک نے سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 جاری کر دی جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں صحافیوں کے خلاف حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فریڈم نیٹ ورک کی جاری کردہ سالانہ امپیونٹی رپورٹ 2025 انٹرنیشنل میڈیا سپورٹ (آئی ایم ایس) کے تعاون سے تیار کی گئی ہے۔ امپیونٹی رپورٹ 2025: ’پاکستان کی صحافت کی دنیا میں جرم اور سزا‘ کے عنوان سے شائع یہ رپورٹ فریڈم نیٹ ورک کی سالانہ اہم اشاعت ہے، جو صحافیوں کے خلاف جرائم میں سزا سے استثنا کے مسئلے اور اس کے تدارک کی کوششوں کا تفصیلی جائزہ پیش کرتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اظہارِ رائے کی آزادی اور صحافیوں کے تحفظ کی صورتحال مزید بگڑ چکی ہے، صحافیوں اور دیگر میڈیا پیشہ وران کے خلاف حملوں اور جرائم میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف حملوں میں 60 فیصد تک تشویشناک اضافہ ہوا، ایک سال میں کل 142 کیسز دستاویزی شکل میں رپورٹ ہوئے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 60 فیصد زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام انتخابات 2024 کے بعد صحافیوں، میڈیا پروفیشنلز کے خلاف نفرت انگیزی میں بہت اضافہ ہوا، اس کے باعث ملک کے تقریباً تمام خطے صحافت کے لیے غیر محفوظ بن گئے ہیں۔ موجودہ حکومت کے پہلے سال 30 صحافیوں، میڈیا کارکنوں کے خلاف پیکا کے تحت 36 مقدمات درج کیے گئے۔ یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں پارلیمان کے ذریعے اس قانون میں ترمیم کی گئی جس سے صحافیوں کے خلاف سزا سے متعلق شقیں مزید سخت ہو گئیں۔ 36 مقدمات میں سے (پیکا) کے تحت 22،14 مقدمات پاکستان پینل کوڈ کے تحت درج کیے، ان میں بعض صحافیوں کو ایک سے زائد مقدمات کا سامنا رہا جب کہ پیکا کے تحت زیادہ تر مقدمات پنجاب میں درج کیے گئے، پاکستان پینل کوڈ کے تحت تمام مقدمات بھی پنجاب میں درج کیے گئے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • اعلیٰ عہدیدار اسرائیلی فوجی کی لاش تل ابیب کے سپرد کر دی گئی
  • کس پہ اعتبار کیا؟
  • علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
  • ایران کا پاکستان کیساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کا ارادہ خطے میں بڑی تبدیلی ہے، محمد مہدی
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60 فیصد اضافہ
  • تل ابیب میں ایک اور صہیونی فوجی کی خود سوزی
  • کابل کی نیت واضح، افغان سرزمین کے استعمال پر پاکستان فوراً جوابی کارروائی کرے گا،وزیردفاع
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں میں 60فیصد اضافہ
  • پاکستان میں صحافیوں پر حملوں اور جرائم میں 60 فیصد اضافہ