Daily Mumtaz:
2025-07-30@20:10:55 GMT

ایران کے جوابی حملوں پرتل ابیب میں چیخ وپکار

اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT

ایران کے جوابی حملوں پرتل ابیب میں چیخ وپکار

اسلام آباد(طارق محمود سمیر)اسرائیل اور ایران کے درمیان جو حالیہ جنگ جاری ہے، اس میں اسرائیل کی طرف سے ایران پر بڑے ٹارگٹڈ حملے تھے۔ گزشتہ رات ایران نے مؤثر اور منہ توڑ جواب دیا۔ ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ کل سے آج تک اسرائیل کے تین جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے جن میں ایک پائلٹ ہلاک اور دو زیر حراست ہیں۔ تل ابیب کے اندر چیخوں کی آوازیں بھی آئی ہیں، افراتفری بھی پھیلی ہے، نقصانات بھی ہوئے ہیں اور کچھ فوٹیج جو سامنے آئی ہیں، ان کے مطابق یہ پہلی مرتبہ اسرائیل کو مؤثر جواب دیا گیا۔ماضی میں حماس اور حزب اللہ کی تنظیموں کے پاس میزائل ٹیکنالوجی نہیں تھی جو بیلسٹک میزائل ایران نے استعمال کیے۔ معاملہ یہ ہے کہ کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے اور اس سارے معاملے میں ایران میں رجیم چینج کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ اسرائیل اور امریکہ یہ کوشش کر رہے ہیں کہ ایران کے اندر حکومت تبدیل کرائی جائے، آیت اللہ علی خامنہ ای کو استعفے دینے پر مجبور کیا جائے اور اس طرح کی باتیں میڈیا میں بھی شروع ہو گئی ہیں۔اب اسرائیل ایران کے جو تیل کے ذخائر ہیں، ان کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔ ایران کو پہلے بھی معیشت اور دیگر حوالوں سے بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ ان سب کا مقصد ایران کو مزید نقصان پہنچانا ہے۔ ایران نے امریکہ کے حوالے سے جو مذاکرات کیے ہیں، اس میں امریکہ پر اندھا اعتماد کیا گیا اور ایرانی حکومت کو یہ غلط فہمی تھی کہ جب تک یہ مذاکرات جاری ہیں، اسرائیل حملہ نہیں کرے گا۔جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو پاکستان کے اندر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں ایران کے حق میں قراردادیں پاس ہوئیں، مضبوط بیانات دیے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے آج ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا اور پاکستان کی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے۔ ترکیہ نے بھی ایران کے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ باقی مسلم ممالک سے خاموشی ہے۔اسمبلی کے اندر وزیر دفاع خواجہ آصف نے اہم باتیں کہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے جس کے ساتھ صدیوں سے تعلقات ہیں، ایران کے ساتھ تاریخی رشتہ ہے۔ آزمائش کی گھڑی میں ہر طریقے سے ایران کے ساتھ ہیں، ہم ایرانی مفادات کے تحفظ کی حفاظت کریں گے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ تمام مسلم ممالک کو متحد ہو کر اسرائیل کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔نریندر مودی اور نیتن یاہو کے درمیان گزشتہ رات ٹیلیفون پر بھی بات ہوئی ہے۔ دنیا کے لیے یہ سمجھنے کے لیے کافی ہے کہ اسرائیل اور بھارت ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔ اب ہمیں سوچ سمجھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔ایک اور معاملہ بھی بڑا اہم ہے کہ بھارت کو آئی ایم ایف میں پاکستان کے خلاف رکاوٹ بننے میں ناکامی کی طرح فیٹف (FATF)میں بھی سبکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ بھارت کے سفارتی وفد کی بھرپور کوشش رہی ہے کہ پاکستان کو ایک بار پھر فیٹف گرے لسٹ میں شامل کرایا جائے۔ تاہم اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کے بجائے رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جب سے آپریشن بنیان مرصوص کامیاب ہوا تھا اور پاکستان کو تاریخی کامیابی ملی تھی، تو ہندوتوا اور صہیونی لابی دونوں کی یہ مشترکہ کوشش تھی کہ پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل کیا جائے، اور اس میں ناکامی ہوئی ہے۔ اس سے قبل بھارت نے آئی ایم ایف کا پیکج بھی رکوانے کی کوشش کی تھی، جس میں وہ بھی ناکام رہا۔ تو یہ پاکستان کے لیے بڑی اچھی خبر ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان کو ایران نے ایران کے کے ساتھ کے اندر

پڑھیں:

اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں،فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دی جائے، اسحاق ڈار

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں‘وقت آگیا ہے فلسطینی ریاست کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے‘پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیے‘ بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے گا ہم تیار ہیں‘ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا، تین دریاؤں پر ہمارا حق ہے۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل اور فلسطین کیلئے دو ریاستی حل سے متعلق کانفرنس سے خطاب اور بعدازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ یو این کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے بھرپور بیان دیا ہے، ہم نے فلسطین کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے، فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضہ فوری ختم ہونا چاہیے۔

غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے۔وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات بہت مفید رہی، ہم نے باور کرایا کہ مذاکرات کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں، بھارت کے ساتھ جنگ بندی کی پیش کش میں ڈائیلاگ کی بھی بات ہوئی تھی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ڈائیلاگ ہوگا تو جامع ڈائیلاگ ہوگا، بھارت جب بھی کمپوزٹ ڈائیلاگ کرنا چاہے گا ہم تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یک طرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا، تین دریاؤں پر ہمارا حق ہے۔ پانی کا رخ موڑ دیا گیا تو ہم قبول نہیں کریں گے۔نائب وزیراعظم کا کہنا ہے کہ او آئی سی 57 ممالک کی تنظیم ہے جس کے ہم بانی ممبر ہیں، اسلاموفوبیا پر او آئی سی کا مستقبل مندوب مقرر کروایا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہم نے تجارت اور ٹیرف سے متعلق بھی بات کی، مارکو روبیو سے آج بھی ٹیلی فون پر بات ہوئی، ٹیرف پر معاہدے کے لیے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جلد امریکا پہنچیں گے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امریکا کا دورہ ہر حوالے سے کامیاب رہا ہے، امریکا سے دو طرفہ اور علاقائی امور پر کھل کر بات ہوئی۔انہوں نے کہا کہ امریکا میں سعودی عرب، برطانیہ، بنگلادیش، کویت، فلسطین کے ساتھ دو طرفہ میٹنگز ہوئیں، یو این اجلاس کے سائیڈ لائنز پر 8 دو طرفہ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔اسرائیل اور فلسطین کیلئے دو ریاستی حل سے متعلق کانفرنس سے خطاب میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی، خوراک کی فراہمی، جنگی جرائم پر قرار واقعی سزا اور انسانیت کیخلاف جرائم کا سلسلہ بند کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین 75 سال سے زائد عرصے سے حل طلب ہے، فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہونا صرف سیاسی ناکامی نہیں، اس کی اور بھی وجوہات ہیں۔انسانی جان کا قتل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔اپنے خطاب میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھیگا۔

اسحاق ڈار نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے فرانس کے فیصلے کا خیرمقدم اور کانفرنس کی میزبانی پر سعودی عرب اور فرانس کو خراج تحسین پیش کیا۔قبل ازیں عالمی کانفرنس سے خطاب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی بحران دہشت ناک حد کو چھورہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کانگو حملے میں بچوں سمیت 49 افراد کی ہلاکت قابل مذمت، مونوسکو
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں،فلسطین کو اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دی جائے، اسحاق ڈار
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  •  پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے واضح کردیا
  • پیوٹن کا نیتن یاہو سے ہنگامی رابطہ، پسِ پردہ کیا ہے؟
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیدی
  • غزہ میں بھوک نے مزید 14 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں مزید 41 فسلطینی شہید
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں حملوں میں 10 گھنٹے کا وقفہ ناکافی ہے، ڈیوڈ لیمی