اسرائیلی جارحیت عالمی امن کیلیے خطرہ!
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
13،جون کی صبح ہونے سے قبل یعنی اندھیرے میں اسلام دشمن اور حیوانی سوچ رکھنے والی اسرائیلی فوج کے 200، لڑاکا طیارے، 100، ڈونز کی مدد سے اسلامی برادر ملک ایران پر شدید حملہ کر دیا، جس کی وجہ سے ایران کو ناقابلِ فراموش نقصان اٹھانا پڑا، اس کے پاسداران انقلاب کے سربراہ، آرمی چیف سمیت اہم کمانڈرز اور 6، جوہری سائنسدان کے ساتھ ساتھ 78، سے زائد شہری بھی شہید ہوئے۔اس حملے میں ایران کے 100، سے زائد تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ہمیں یاد ہے اس سے پہلے بھی ایران کے سپاہ پاسدارانِ انقلاب کی کئی اہم سرکردہ شخصیات کو شہید کرچکا ہے۔ اسرائیل نے موساد کی وڈیو جاری کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح ایران میں میں موجود موساد کمانڈرز نے ان کی خفیہ مدد کی،کس طرح ہتھیار بردار گاڑیاں اسمگل کی گئیں۔دیکھا جائے تو ایران نے خود کو اس حملے سے ہم آہنگ نہیں رکھا، ایران پر حملہ خفیہ، مگر پینٹاگون پیزا الرٹ نے پیشگی خبردار کر دیا تھا۔اسرایل کا جنگی بجٹ 2024، میں 46.
مشرق وسطیٰ میں پہلے ہی سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اسرائیلی جنگی کارروائی نے خطے میں ہمہ گیر جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔ اسرائیل کو امریکہ کی مکمل آشیر باد حاصل ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ” اگر ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا، تو امریکہ اسرائیل کا مکمل دفاع کرے گا۔” ٹرمپ کا تو یہ بیان صرف خطرناک ہے بلکہ دنیا کے امن کو برباد کرنے کے لیے کافی ہے، اپنے بیان میں کہا کہ” تہران معاہدہ کرے، ورنہ صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔” اسرائیلی حملے کی مذمت سعودی حکومت سمیت پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک نے بھی کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور دیگر یورپی ممالک نے بھی اس حملے کو ” عالمی امن کا خطرہ” قرار دیا ہے۔ پاکستانی قوم اور فوج اس حملے کو نہایت ہی تشویش سے دیکھ رہی ہے، ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہونے کے ناطے یک قلب دو جان ہے، پاک ایران سرحد کی لمبائی 900 سو کلومیٹر ہے۔ہماری مذہبی ہم آہنگی اور محبّتوں کا رشتہ بہت ہی گہرا اور پرانا ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم ایران کی بھرپور مدد کریں۔ اسرائیل کو ہوش مندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کہ وہ غزہ سمیت کسی بھی اسلامی ملک پر میلی نگاہ نہ رکھے، ورنہ وہ خود صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی اپنا کردار ادا کرے، ورنہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی پوری دنیا کو آگ کی لپیٹ میں لے لے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اس حملے
پڑھیں:
اگر اسرائیلی جارحیت رک جائے تو ایرانی حملے بھی بند ہو جائیں گے، ایران
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل ایران پر اپنے حملے روک دے تو ایران بھی اپنے جوابی حملے بند کر دے گا۔
تہران میں سفارتکاروں سے خطاب کے دوران پریس کانفرنس میں عباس عراقچی نے کہا، "اگر جارحیت رُک جائے تو ہمارے جوابی اقدامات بھی رُک جائیں گے۔"
یہ اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد عباس عراقچی کی پہلی عوامی میٹنگ تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر جو حملے ہو رہے ہیں، ان میں امریکہ کی شمولیت سے متعلق ایران کو شبہ ہے اور نطنز جوہری تنصیب پر حملے کے حوالے سے امریکی انکار پر یقین کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نہیں چاہتا کہ اسرائیل کے ساتھ یہ کشیدگی ہمسایہ ممالک تک پھیلے، جب تک کہ ایران کو مجبور نہ کیا جائے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے مطابق، اسرائیل کے خلاف ایران کا ردعمل مکمل طور پر اپنے دفاع کے تحت تھا۔
اتوار کے روز اسرائیل نے ایران کے مختلف حصوں میں تیسرے روز بھی فضائی حملے جاری رکھے، جبکہ ایرانی میزائلوں نے اسرائیلی دفاعی نظام کو چکمہ دیتے ہوئے ملک کے اہم علاقوں میں عمارتوں کو تباہ کیا۔