data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گزشتہ کئی دہائیوں سے مشرقِ وسطیٰ اسرائیلی دہشت گردی کا شکار ہے، لیکن اس بار ہدف فلسطین یا غزہ نہیں بلکہ ایران کے بڑے شہر ہیں۔ ایران، جہاں نطنز کا ایٹمی ری ایکٹر، فوجی مراکز اور شہری آبادیاں نشانہ بنائی گئیں، درحقیقت نہ صرف ایک خودمختار ریاست پر حملہ ہے بلکہ یہ پورے عالم ِ اسلام پر اعلانِ جنگ ہے۔ تہران، تبریز اور دیگر بارہ صوبوں میں اسرائیلی حملوں میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 20 سے زائد اعلیٰ ایرانی کمانڈر، 6 ایٹمی سائنس دان اور 78 شہری شہید ہو چکے ہیں جبکہ 300 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ ایرانی پاسداران انقلاب کے مطابق ایران نے اسرائیل کے حملوں کے بعد جوابی کارروائی کو آپریشن ’وعدہِ صادق 3‘ کا نام دیا ہے۔ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں ایک خاتون ہلاک اور چالیس افراد زخمی ہیں جن میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں دشمن کو ’کاری ضربیں‘ لگانے کا اعلان کیا ہے۔یہ صرف ایران نہیں بلکہ ہر مسلمان ملک کے لیے ایک خطرے کی گھنٹی ہے کہ اگر آج خاموشی اختیار کی گئی تو کل ان کے دروازے پر بھی یہی قیامت دستک دے سکتی ہے۔ اس ساری جارحیت کے پیچھے اگر کوئی اصل مجرم ہے تو وہ امریکا ہے۔ اسرائیل کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی تاریخ اگر اٹھا کر دیکھی جائے تو ہر بڑی کارروائی میں امریکا نے یا تو مکمل خاموشی اختیار کی، یا پھر کھل کر اسرائیل کی حمایت کی۔ اس حملے کے تناظر میں بھی واضح ہے کہ اسرائیل نے یہ کارروائی امریکی آشیرباد سے کی۔ پہلے امریکا کی طرف سے وضاحت آتی رہی کہ اسرائیل نے ہم سے پوچھ کر حملہ نہیں کیا اور ہمارا اس سے تعلق نہیں، لیکن پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے لیے ممکنہ تباہ کن نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے فوری طور پر معاہدے پر عمل نہ کیا تو جسے کبھی ’ایرانی سلطنت‘ کہا جاتا تھا، سب کچھ ختم ہو جائے گا۔ یہ کوئی نئی بات نہیں۔ 1981 میں جب اسرائیل نے عراق کے اوسیراک نیوکلیئر ری ایکٹر پر حملہ کیا تھا تو دنیا نے اس کی مذمت کی، لیکن امریکا نے ویٹو پاور استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کو بچا لیا۔ اسی طرح 2006 میں لبنان پر بمباری، 2008 اور 2014، اور مستقل 2025 میں غزہ کی تباہی، ہر موقع پر امریکا اسرائیل کے شانہ بشانہ کھڑا رہا۔ یہاں تک کہ جب اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیل کی مذمت میں قراردادیں منظور کی گئیں، تو سلامتی کونسل میں امریکا نے انہیں ویٹو کر کے عالمی انصاف کا گلا گھونٹا۔ امریکا کی خارجہ پالیسی میں اسرائیل کی حمایت صرف وقتی مفاد نہیں بلکہ ایک اصولی پوزیشن ہے۔ امریکا اسرائیل کو مشرقِ وسطیٰ میں اپنا ’فرنٹ لائن اتحادی‘ سمجھتا ہے، جو اس کے تزویراتی مقاصد کے لیے کام کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکا سالانہ 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہے کہ اسرائیل سلامتی کونسل میں اسرائیل اسرائیل کو اسرائیل کی پر اسرائیل امریکا کی نہیں بلکہ ایران کے کے مطابق ایران پر ایران نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم
پہلگام حملہ کرنے والے بھارتی، پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں: پی چدمبرم WhatsAppFacebookTwitter 0 28 July, 2025 سب نیوز
نئی دہلی: بھارت کے سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، حملہ آور بھارتی ہیں۔
کانگریسی رہنما پی کے چدمبرم نے مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آخر بھارتی حکومت یہ کیوں سمجھتی ہے کہ وہ پاکستان سے آئے ہیں، کیا حکومت نے ان کے پاکستانی ہونے کی شناخت کی؟
سابق بھارتی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ حملہ کرنے والے دراصل بھارتی ہیں اور انہوں نے بھارت میں ہی دہشت گردی کی تربیت حاصل کی۔
آپریشن سندور پر پارلیمنٹ میں بحث کے دوران بی جے پی نے پی چدم برم کے بیان پر ہنگامہ کھڑا کر دیا، بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے سینئر کانگریسی رہنما کی جانب سے پہلگام پر پاکستان کو کلین چٹ دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مودی سرکار کا مؤقف دہرایا۔
اس سے پہلے بھی پی چدم برم نے بھارتی حکومت کے غزہ پر مؤقف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انسانیت غزہ میں شرمسار ہے، ہر روز غزہ میں قتل ہونے والوں کی تعداد درجنوں میں ہوتی ہے، ان میں سے بہت سے عورتیں اور بچے ہوتے ہیں جن کا اس تنازع کے آغاز سے کوئی تعلق نہیں۔
ایکس پر انہوں نے لکھا کہ اقوامِ متحدہ کے مطابق مئی سے اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی اس وقت مارے جا چکے ہیں جب وہ غزہ میں خوراک حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پناہ گزین کیمپوں میں بھوکے بچوں کی تصاویر دیکھیں، واضح ہے کہ وہ بھوک سے نڈھال ہیں اور مر رہے ہیں، دنیا سو رہی ہے، اور جب جاگتی ہے، تو اس کا ضمیر دفن ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت پاکستان نے پہلگام واقعے کی ناصرف مذمت کی تھی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے ہر ممکن تعاون بھی پیشکش بھی کی تھی لیکن مودی سرکار نے انکار کر دیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’’متحرک شی زانگ ‘‘گلوبل ڈانس مقابلے کا آن لائن آغاز سعودیہ میں 8گھنٹے طویل آپریشن کے بعد دھڑ جڑی دو شامی بچیوں کو الگ کردیا گیا اسرائیل کا غزہ امداد لے جانے والی کشتی حنظلہ پر حملہ، 21سماجی کارکن، عملہ اغوا عالمی دباو، اسرائیل کا غزہ کے 3علاقوں میں روز 10گھنٹے کیلئے حملے روکنے کا اعلان ملائیشیا میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ، وزیراعظم انور ابراہیم کے استعفے کا مطالبہ عالمی دباؤ کارگر، اسرائیل کا غزہ کے 3 علاقوں میں حملے روکنے کا اعلان، امداد کی فراہمی کا دعویٰ پی ٹی آئی حکومت مزید 6 ماہ رہتی تو پاکستان دیوالیہ ہو جاتا: اسحاق ڈارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم