اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر مزید میزائل حملے
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جون 2025ء) اسرائیل کی جانب سے جمعے کے روز ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے جواب میں ایران نے جمعے کی شب اور ہفتے کی صبح اسرائیل پر کئی مراحل میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے ہیں۔ ایرانی میزائل حملوں کے فوراً بعد اسرائیل نے تہران پر نئی فضائی کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
دونوں ممالک کےدرمیان یہ تازہ عسکری تصادم جوہری کشیدگی کی نئی سطح پر پہنچ چکا ہے، جس پر عالمی برادری کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ میدانِ جنگ کی صورتحال مسلسل بدل رہی ہے، جبکہ خطے میں ایک وسیع تر تنازعے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
(جاری ہے)
تل ابیب پر حملے میں ایک ہلاک، 40 زخمیاسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے آئرن ڈوم دفاعی نظام کے ذریعے تل ابیب کی فضا میں دو ایرانی ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔
ہفتے کو ایرانی حملوں میں تل ابیب میں ایک شہری کی ہلاکت اور تقریباً 40 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دریں اثنا اسرائیلی نشریاتی ادارے Kan نے ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں ڈرون کو تباہ کیے جانے کا منظر دکھایا گیا۔ اسرائیلی حملوں میں مزید تین ایرانی ایٹمی سائنس دان ہلاک، سرکاری میڈیاایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم اور ریاستی ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید تین ایرانی جوہری سائنس دان ہلاک ہو گئے ہیں۔
ان سائنسدانوں کی شناخت علی بقائی کریمی، منصور اصغری اور سعید برجی کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ تینوں سائنس دان کس وقت یا کس مقام پر ہلاک ہوئے۔ اس سے قبل جمعے کی صبح ایرانی حکام نے اسرائیلی حملوں میں چھ ایرانی جوہری سائنس دانوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے حملے ایران کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کے لیے تھے، جسے وہ اپنے وجود کے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔
ایران کا مؤقف ہے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہتا، تاہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے جمعرات کو تہران کی جانب سے مبینہ عدم تعاون پر تنقید کی تھی۔ ایرانی میزائل حملے میں سات اسرائیلی فوجی زخمیاسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعے کی شب ایران کی جانب سے داغے گئے ایک میزائل سے اس کے سات فوجی زخمی ہوئے۔ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ میزائل کہاں گرا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق زخمی فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئیں اور تمام کو طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔اسرائیل کے پاس اپنے جوہری ہتھیار ہونے کا وسیع پیمانے پر یقین پایا جاتا ہے، اگرچہ اسرائیل نے اس کی کبھی کھل کر تصدیق نہیں کی۔
ایرانی راکٹ حملے جاری رہے تو تہران کو جلا دیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکیاسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کی طرف سے مزید میزائل حملے کیے گئے تو ''تہران کو جلا دیا جائے گا۔
‘‘انہوں نے کہا، ''ایرانی آمر اپنے شہریوں کو یرغمال بنا رہا ہے، اگر (رہبر اعلی) خامنہ ای اسرائیلی شہروں پر حملے جاری رکھتے ہیں، تو تہران بھاری قیمت چکائے گا۔‘‘ بین الاقوامی قانون کے تحت عام شہریوں کو نشانہ بنانا غیر قانونی ہے۔
فضائیہ تہران میں اہداف کو نشانہ بنائے گی، اسرائیلی فوجاسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے کہا ہے کہ ان کی فضائیہ تہران میں اہداف پر کارروائی کا آغاز کرے گی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق انہوں نے ایئر فورس کے سربراہ کے ساتھ ملاقات میں کہا، ''ہمارے منظم منصوبوں کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ تہران کے اہداف پر حملے کرے گی، ایران تک رسائی کا راستہ ہموار ہو چکا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ جمعے کی صبح اسرائیلی فضائیہ نے پہلے ہی تہران میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید دو اعلیٰ فوجی کمانڈر ہلاکایران کے سرکاری ریڈیو نے جمعے کے روز اسرائیلی حملوں میں دو مزید جرنیلوں کے مارے جانے کی اطلاع دی ہے، جس کے بعد ہلاک ہونے والے اعلیٰ فوجی افسران کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔
ان دو فوجی عہدیداروں میں جنرل اسٹاف کے انٹیلیجنس ڈپٹی جنرل غلام رضا محرابی اور آپریشنز کے ڈپٹی چیف جنرل جنرل مہدی ربانی شامل ہیں۔ اس سے قبل ہلاک ہونے والے اہم رہنماؤں میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے چیف جنرل امیر علی حاجی زادہ شامل ہیں۔ مہرآباد ایئرپورٹ پر اسرائیلی حملہایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کا کہنا ہے کہ تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر ایک جنگی طیاروں کے ہینگر کو نشانہ بنایا گیا، لیکن رن وے محفوظ رہا۔
ایئرپورٹ پر فضائی ٹریفک تاحال معطل ہے۔ مہرآباد زیادہ تر داخلی پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس میں فوجی تنصیبات بھی موجود ہے۔قبل ازیں ایرانی نیوز ایجنسی فارس کی جانب سے سوشل میڈیا پر شئیر کی جانے والی ایک ویڈیو میں مہر آباد ائیر پورٹ کے اوپرآگ اور دھویں کی تصاویر دیکھی جاسکتی تھیں۔
عالمی منڈیوں میں زلزلہ، تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیںایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی مالیاتی منڈیاں لرز اٹھی ہیں اور تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔
یہ صورتحال ایسے وقت سامنے آئی ہے، جب ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں اور ٹیرف اقدامات کے باعث دنیا پہلے ہی معاشی غیر یقینی کا شکار ہے۔شکور رحیم، خبر رساں اداروں کے ساتھ
ادارت: امتیاز احمد، رابعہ بگٹی
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی حملوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کے سربراہ ایران کے کے مطابق کو نشانہ ہلاک ہو جمعے کی
پڑھیں:
اسرائیل کی خطے میں جارحیت تھم نہ سکی، یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر وحشیانہ فضائی حملہ
اسرائیل کی خطے میں جارحیت کا سلسلہ تھم نہیں سکا، اسرائیلی فوج کی جانب سے یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر فضائی حملہ کیا گیا ہے۔
حوثی تحریک سے وابستہ نشریاتی ادارے المسیرہ ٹی وی کے مطابق منگل کے روز اسرائیل نے یمن میں 12 فضائی حملے کیے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ کارروائیاں حوثیوں کی عسکری سرگرمیوں کے ردِعمل میں کی گئیں۔
حوثی ترجمان یحییٰ سریع نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ ہمارا فضائی دفاع اس وقت اسرائیلی طیاروں کا مقابلہ کررہا ہے جو ہمارے ملک پر جارحیت کررہے ہیں۔
اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ حوثی الحدیدہ کی بندرگاہ کو ایران سے اسلحہ وصول کرنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے عربی زبان کے ترجمان اویخائے ادرعی نے کہا ’آپ کی سلامتی کے لیے ہم ہر ایک کو مشورہ دیتے ہیں کہ الحدیدہ کی بندرگاہ اور وہاں لنگر انداز جہازوں کو فوراً خالی کر دیا جائے۔‘
خبر رساں ایجنسی رائٹرز سے بات کرتے ہوئے بندرگاہ کے 2 ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کا نشانہ وہ 3 ڈوک بنے جنہیں پہلے کیے گئے فضائی حملوں کے بعد دوبارہ بحال کیا گیا تھا۔ مقامی باشندوں کے مطابق حملے کا دورانیہ قریباً 10 منٹ رہا۔
حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع نے خبردار کیاکہ اگر حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے جاری رہے تو انہیں مزید کاری ضربیں لگیں گی اور بھاری قیمت چکانا پڑےگی۔
یاد رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کے آغاز کے بعد سے حوثی مسلسل اسرائیل کے خلاف ڈرون اور میزائل حملے کرتے آ رہے ہیں اور بحیرہ احمر میں گزرنے والے جہازوں کو بھی نشانہ بنا چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی جارحیت حوثی رہنما وی نیوز یمن پر حملہ