UrduPoint:
2025-07-30@19:04:43 GMT

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر مزید میزائل حملے

اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر مزید میزائل حملے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 جون 2025ء) اسرائیل کی جانب سے جمعے کے روز ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے جواب میں ایران نے جمعے کی شب اور ہفتے کی صبح اسرائیل پر کئی مراحل میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل داغے ہیں۔ ایرانی میزائل حملوں کے فوراً بعد اسرائیل نے تہران پر نئی فضائی کارروائیاں کیں، جن کے نتیجے میں دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔

دونوں ممالک کےدرمیان یہ تازہ عسکری تصادم جوہری کشیدگی کی نئی سطح پر پہنچ چکا ہے، جس پر عالمی برادری کی جانب سے شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ میدانِ جنگ کی صورتحال مسلسل بدل رہی ہے، جبکہ خطے میں ایک وسیع تر تنازعے کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔

(جاری ہے)

تل ابیب پر حملے میں ایک ہلاک، 40 زخمی

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے آئرن ڈوم دفاعی نظام کے ذریعے تل ابیب کی فضا میں دو ایرانی ڈرونز کو مار گرایا گیا ہے۔

ہفتے کو ایرانی حملوں میں تل ابیب میں ایک شہری کی ہلاکت اور تقریباً 40 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ دریں اثنا اسرائیلی نشریاتی ادارے Kan نے ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں ڈرون کو تباہ کیے جانے کا منظر دکھایا گیا۔ اسرائیلی حملوں میں مزید تین ایرانی ایٹمی سائنس دان ہلاک، سرکاری میڈیا

ایران کے نیم سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم اور ریاستی ٹی وی کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید تین ایرانی جوہری سائنس دان ہلاک ہو گئے ہیں۔

ان سائنسدانوں کی شناخت علی بقائی کریمی، منصور اصغری اور سعید برجی کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ تینوں سائنس دان کس وقت یا کس مقام پر ہلاک ہوئے۔ اس سے قبل جمعے کی صبح ایرانی حکام نے اسرائیلی حملوں میں چھ ایرانی جوہری سائنس دانوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کے حملے ایران کے ایٹمی پروگرام کو نشانہ بنانے کے لیے تھے، جسے وہ اپنے وجود کے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔

ایران کا مؤقف ہے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہتا، تاہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے جمعرات کو تہران کی جانب سے مبینہ عدم تعاون پر تنقید کی تھی۔ ایرانی میزائل حملے میں سات اسرائیلی فوجی زخمی

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعے کی شب ایران کی جانب سے داغے گئے ایک میزائل سے اس کے سات فوجی زخمی ہوئے۔ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ یہ میزائل کہاں گرا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق زخمی فوجیوں کو معمولی چوٹیں آئیں اور تمام کو طبی امداد کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل کے پاس اپنے جوہری ہتھیار ہونے کا وسیع پیمانے پر یقین پایا جاتا ہے، اگرچہ اسرائیل نے اس کی کبھی کھل کر تصدیق نہیں کی۔

ایرانی راکٹ حملے جاری رہے تو تہران کو جلا دیں گے، اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران کی طرف سے مزید میزائل حملے کیے گئے تو ''تہران کو جلا دیا جائے گا۔

‘‘

انہوں نے کہا، ''ایرانی آمر اپنے شہریوں کو یرغمال بنا رہا ہے، اگر (رہبر اعلی) خامنہ ای اسرائیلی شہروں پر حملے جاری رکھتے ہیں، تو تہران بھاری قیمت چکائے گا۔‘‘ بین الاقوامی قانون کے تحت عام شہریوں کو نشانہ بنانا غیر قانونی ہے۔

فضائیہ تہران میں اہداف کو نشانہ بنائے گی، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے کہا ہے کہ ان کی فضائیہ تہران میں اہداف پر کارروائی کا آغاز کرے گی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق انہوں نے ایئر فورس کے سربراہ کے ساتھ ملاقات میں کہا، ''ہمارے منظم منصوبوں کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ تہران کے اہداف پر حملے کرے گی، ایران تک رسائی کا راستہ ہموار ہو چکا ہے۔‘‘ یاد رہے کہ جمعے کی صبح اسرائیلی فضائیہ نے پہلے ہی تہران میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید دو اعلیٰ فوجی کمانڈر ہلاک

ایران کے سرکاری ریڈیو نے جمعے کے روز اسرائیلی حملوں میں دو مزید جرنیلوں کے مارے جانے کی اطلاع دی ہے، جس کے بعد ہلاک ہونے والے اعلیٰ فوجی افسران کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔

ان دو فوجی عہدیداروں میں جنرل اسٹاف کے انٹیلیجنس ڈپٹی جنرل غلام رضا محرابی اور آپریشنز کے ڈپٹی چیف جنرل جنرل مہدی ربانی شامل ہیں۔ اس سے قبل ہلاک ہونے والے اہم رہنماؤں میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل حسین سلامی اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے چیف جنرل امیر علی حاجی زادہ شامل ہیں۔ مہرآباد ایئرپورٹ پر اسرائیلی حملہ

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کا کہنا ہے کہ تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ پر ایک جنگی طیاروں کے ہینگر کو نشانہ بنایا گیا، لیکن رن وے محفوظ رہا۔

ایئرپورٹ پر فضائی ٹریفک تاحال معطل ہے۔ مہرآباد زیادہ تر داخلی پروازوں کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اس میں فوجی تنصیبات بھی موجود ہے۔

قبل ازیں ایرانی نیوز ایجنسی فارس کی جانب سے سوشل میڈیا پر شئیر کی جانے والی ایک ویڈیو میں مہر آباد ائیر پورٹ کے اوپرآگ اور دھویں کی تصاویر دیکھی جاسکتی تھیں۔

عالمی منڈیوں میں زلزلہ، تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی مالیاتی منڈیاں لرز اٹھی ہیں اور تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

یہ صورتحال ایسے وقت سامنے آئی ہے، جب ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں اور ٹیرف اقدامات کے باعث دنیا پہلے ہی معاشی غیر یقینی کا شکار ہے۔

شکور رحیم، خبر رساں اداروں کے ساتھ

ادارت: امتیاز احمد، رابعہ بگٹی

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی حملوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کے سربراہ ایران کے کے مطابق کو نشانہ ہلاک ہو جمعے کی

پڑھیں:

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ(2)

وفد میں یونیورسٹی آف صدا و سیما ایران کے صدر ڈاکٹر شہاب اسفندیاری، سابق نائب وزیر کھیل و نوجوانان ایران واحد یمن پور، انسٹیٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹ ایران کے ڈائریکٹر سجاد صفار ہارندی، ٹی وی پروڈیوسر مجتبیٰ حیدری، میڈیا پروفیشنل علی رضا کمیلی اور ٹی وی پروڈیوسر علی صدرینیا شامل تھے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ

اسلام ٹائمز۔ ایران کے اعلیٰ سطح کے وفد نے منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ کیا۔ وفد کے اعزاز میں الفارابی ایڈیٹوریم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ وفد میں یونیورسٹی آف صدا و سیما ایران کے صدر ڈاکٹر شہاب اسفندیاری، سابق نائب وزیر کھیل و نوجوانان ایران واحد یمن پور، انسٹیٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹ ایران کے ڈائریکٹر سجاد صفار ہارندی، ٹی وی پروڈیوسر مجتبیٰ حیدری، میڈیا پروفیشنل علی رضا کمیلی اور ٹی وی پروڈیوسر علی صدرینیا شامل تھے۔ منہاج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد محمود شہزاد اور رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر خرم شہزاد نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
 

متعلقہ مضامین

  • 22 ماہ سے جاری وحشیانہ صیہونی حملے، فلسطینی شہداء کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کرگئی
  • کانگو حملے میں بچوں سمیت 49 افراد کی ہلاکت قابل مذمت، مونوسکو
  • ایرانی وفد کا منہاج یونیورسٹی لاہور کا دورہ(2)
  • غزہ پٹی میں نئے اسرائیلی حملے، خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 ہلاکتیں
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  • پیوٹن کا نیتن یاہو سے ہنگامی رابطہ، پسِ پردہ کیا ہے؟
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیدی
  • غزہ میں بھوک نے مزید 14 افراد کی جان لے لی، اسرائیلی حملوں میں مزید 41 فسلطینی شہید
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں حملوں میں 10 گھنٹے کا وقفہ ناکافی ہے، ڈیوڈ لیمی