data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن (آن لائن) ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد امریکا نے واضح الفاظ میں ایران کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایرانی قیادت نے کسی بھی امریکی شہری، فوجی اڈے یا اہم انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنایا، تو اس کے سنگین اور دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔ یہ انتباہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی نمائندے کی جانب سے دیا گیا۔ امریکا نے اسرائیل کے ایران پر حملے کو اُس کا ’’حقِ دفاع‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کو اپنے تحفظ کے لیے جو اقدامات ناگزیر محسوس ہوئے، وہ اس نے کیے ہیں۔ امریکی بیان میں یہ بھی دو ٹوک انداز میں کہا گیا کہ ایران کو کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اس مقصد کے لیے بین الاقوامی کوششیں جاری رہیں گی۔ واشنگٹن نے اس موقع پر ایرانی قیادت کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ صورتحال کو مزید بگاڑنے کے بجائے سنجیدہ مذاکرات کی راہ اختیار کرے کیونکہ یہ وقت تحمل اور تدبر کا ہے، نہ کہ تصادم کا۔ اگرچہ امریکا نے یہ تسلیم کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر ہونے والے حالیہ حملوں سے متعلق اسے پیشگی اطلاع ضرور دی گئی تھی تاہم امریکی حکام نے زور دے کر کہا کہ ان حملوں میں امریکا کا کوئی عملی کردار نہیں تھا۔خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں امریکا کی یہ وارننگ واضح طور پر اس امر کی عکاسی کرتی ہے کہ امریکا کا یہ بیان درحقیقت ایک طرف تو ایران کو روکنے کی کوشش ہے، تو دوسری اسرائیل کو بھی اپنی حمایت کا واضح پیغام دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

انصار اللہ یمن کا اسرائیل سے ڈیل کرنیوالے جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان

یمنی فوج کے ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں خبردار کیا کہ ایسے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے، جو ایسی کمپنیوں کی ملکیت ہوں، جو اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروبار کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یمنی مجاہدین کی جماعت انصار اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پورٹس کے ساتھ ڈیل کرنے والی کسی بھی کمپنی کے جہازوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یمنی مجاہدین کا کہنا ہے کہ ہماری کال نہ ماننے والے جہازوں پر حملہ کیا جائے گا، چاہے ان کی منزل کہیں بھی ہو۔ یمنی فوج کے ترجمان نے ایک ٹی وی بیان میں خبردار کیا کہ ایسے بحری جہازوں کو نشانہ بنائیں گے، جو ایسی کمپنیوں کی ملکیت ہوں، جو اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ کاروبار کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یمنی مسلح افواج تمام ممالک سے اپیل کرتی ہیں کہ اگر وہ اس کشیدگی سے بچنا چاہتے ہیں تو اسرائیل پر دباؤ ڈالیں کہ وہ غزہ پر جارحیت بند اور محاصرہ ختم کرے۔ واضح رہے کہ مئی میں امریکا نے یمنی مجاہدین کے ساتھ ایک معاہدہ کیا، جس میں امریکا نے ان پر فضائی حملے بند کرنے پر اتفاق کیا، لیکن شرط رکھی تھی کہ وہ بحری جہازوں پر حملے روک دیں، تاہم یمنی مجاہدین نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کو نشانہ نہ بنانے کی کوئی ضمانت نہیں دیتا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کو اسرائیل میں ضم کرنیکی صیہونی دھمکی
  • پہلگام حملے کے بعد کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، آغا سید روح اللہ مہدی
  • ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو مضبوط بنا کر پابندیوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے، ایرانی صدر
  • ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کیلئے قومی ٹیم کے 4 کرکٹرز بدھ کو امریکا روانہ ہونگے
  • ایران نے امریکا و اسرائیل کی 12 روزہ ہائبرڈ جنگ کی تفصیلات جاری کر دیں
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دیدی
  • ٹرمپ کی روس کو یوکرین جنگ ختم کرنے کیلئے مختصر مہلت، ایران کو بھی دھمکی دیدی
  • بنوں کی پولیس چوکی جسے رواں سال کے دوران دہشت گردوں نے ایک درجن بار نشانہ بنایا
  • انصار اللہ یمن کا اسرائیل سے ڈیل کرنیوالے جہازوں کو نشانہ بنانے کا اعلان
  • اسرائیلی وزیر دفاع نے ایران کے سپریم لیڈر کو براہ راست نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی