لاہور (ویب ڈیسک) سابق ہیڈکوچ گیری کرسٹن نے پاکستان وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ چھوڑنے کی وجہ بتادی۔

گیری کرسٹن نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ سے متعلق چند مہینے ہنگامہ خیز تھے، بہت جلد محسوس کر لیا تھا کہ یہاں کام کرنا مشکل ہو جائے گا۔

کرسٹن نے کہا ہے کہ جب انہیں سلیکشن معاملات سے علیحدہ کیا گیا تو ان کے لیے کوچ کی حیثیت سے گروپ پر کسی بھی طرح کا مثبت اثر ڈالنا بہت مشکل ہو گیا تھا یہی وجہ تھی کہ وہ پیچھے ہٹ گئے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کرکٹ ٹیم کے معاملات کرکٹ کے لوگوں کو ہی چلانا چاہئیں، جب ٹیم کے معاملات میں باہر کی مداخلت ہو تو ٹیم لیڈرز کے لیے ٹیم کو اپنے حساب سے چلانا مشکل ہوجاتا ہے اور اسی طرح جب ٹیم کے معاملات میں باہر کی مداخلت نہ ہوں تو آپ بہتری کی جانب اپنا سفر جاری رکھتے ہیں۔

سابق ہیڈ کوچ نے انٹرویو کے دوران پاکستان آنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کی کوچنگ کے لیے دوبارہ بلایا گیا تو وہ کھلاڑیوں کے لیے ضرور واپس پاکستان جائیں گے، انہوں نے ساتھ یہ بھی واضح کردیا کہ وہ مناسب حالات میں ہی پاکستان واپس آنا پسند کریں گے۔

گیری کرسٹن نے وضاحت کی کہ وہ مختلف ایجنڈوں کا حصہ نہیں بن سکتے، وہ ٹیم کو کوچ کرنا چاہتے ہیں اور پلیئرز کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے پاکستانی کرکٹرز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی پلیئرز کے ساتھ مختصر وقت گزارا لیکن ان کا کافی احساس ہے، دنیا میں کسی دوسری ٹیم سے زیادہ پرفارمنس کا پریشر پاکستانی پلیئرز پر ہوتا ہے، جب پلیئرز پرفارم نہیں کرتے تو ان کے لیے وہ وقت کافی مشکل ہوجاتا ہے۔

واضح رہے گیری کرسٹن نے گزشتہ سال اپریل میں پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کی کوچنگ کا عہدہ سنبھالا تھا تاہم 6 ماہ بعد ہی وہ اس عہدے سے دستبردار ہوگئے تھے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: گیری کرسٹن نے ٹیم کی کوچنگ انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد اس کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کی جانب سے اس معاملے پر فوری ردعمل جاری نہیں کیا گیا . امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق کینیڈین وزیراعظم کے دفتر سے ردعمل جاننے کے لیے درخواست کی گئی ہے وزیراعظم کارنی نے اعلان کیا تھاکہ کینیڈا ستمبر میں اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے فرانس اور برطانیہ کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد کینیڈا کا یہ اعلان سامنے آیا ہے.

(جاری ہے)

اسرائیل اور اس کے قریبی اتحادی امریکہ دونوں نے کارنی کے بیانات کو مسترد کر دیا کینیڈا اور امریکہ یکم اگست تک تجارتی معاہدے پر مذاکرات کر رہے ہیں اور اس تاریخ کو ٹرمپ نے کینیڈا کے اس تمام سامان تجارت پر 35 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے جو امریکہ ‘میکسیکو‘کینیڈا تجارتی معاہدے میں شامل نہیں ہے. مارک کارنی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے ٹیرف مذاکرات اگرچہ تعمیری رہے ہیں لیکن شاید یہ مذاکرات آخری تاریخ تک ختم نہ ہوں قبل ازیں اپنی کابینہ کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیراعظم مارک کارنی کا کہناتھا کہ کینیڈا ستمبر میں فلسطین کو بطور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے کینیڈا جی سیون (G7)گروپ میں شامل تیسرا ملک ہے جس نے حال ہی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے.

وزیراعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا انحصار جمہوری اصلاحات پر ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی کے آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں حماس کو حصہ لینے کی اجازت نہ دینا بھی شامل ہے خیال رہے کہ دوروز قبل برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے اعلان کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی سمیت دیگر شرائط پر عمل نہ کیا تو برطانیہ ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا.

یار رہے کہ گذشتہ ہفتے فرانسیسی صدر ایمانویل میخواں نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک رواں سال ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے کینیڈا کے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان مسترد کرتے ہوئے اسے حماس کے لیے انعام قرار دیا ہے. اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 147 باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں مارک کارنی کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر تسلیم کیا جائے گا.

انہوں نے مقبوضہ غربِ اردن میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع، غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کو کینیڈا کی خارجہ پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی کی وجوہات قرار دیا وزیراعظم کارنی نے کہاکہ غزہ میں انسانی مصائب کی سطح ناقابل برداشت ہے اور یہ تیزی سے بدتر ہوتی جا رہی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کے درمیان اختلافات پر پی سی بی کا بیان سامنےا ٓگیا!
  • قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف سے متعلق الزامات، پی سی بی کا قانونی کارروائی کا اعلان
  • کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ
  • کینیڈا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر مشروط رضامند، وائٹ ہاؤس کا ردعمل
  • مودی مشکل میں
  • شادی کیوں نہیں کی ؟ توثیق حیدر نے پہلی بار وجہ بتادی
  • پی ایس ایل سیزن 10؛ 97 کروڑ روپے کی سلامی ہر فرنچائز کے لیے تیار
  • مدت ملازمت میں توسیع کے تمام دروازے بند ہونے کے بعد ڈاکٹر مختار کا چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان
  • لیاری کے عوام مشکل میں ہیں، 150عمارتیں سیل کردی گئی ہیں، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • مدت ملازمت میں توسیع کے تمام دروازے بند ہونے کے بعد چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان