ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے کہا ہے کہ ایران کا مقصد جوہری ہتھیار حاصل کرنا نہیں ہے، اور انہوں نے عوام سے موجودہ بحران کے دوران صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

ایک عوامی پیغام میں صدر مسعود پزیشکیان نے کہا کہ ہم اپنے عوام سے کہتے ہیں کہ وہ اس بحران کے دوران صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی پر تسلط قائم کرنا نہیں چاہتے اور نہ ہی ہم جارح قوم ہیں۔

ایرانی صدر نے اسرائیل پر مسلم ممالک کو منظم انداز میں نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک ایک کر کے مسلم ریاستوں پر حملہ کر رہا ہے، انہوں نے امریکا کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی اجازت دے کر امریکا دھونس اور غنڈہ گردی پر اُتر آیا ہے۔

ایرانی صدر مسعود پزیشکیان کے ان بیانات کو خطے میں جاری کشیدگی کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق عالمی خدشات کے پس منظر میں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران ایرانی صدر جوہری پروگرام جوہری ہتھیار عوام مسعود پزیشکیان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران ایرانی صدر جوہری پروگرام جوہری ہتھیار عوام مسعود پزیشکیان مسعود پزیشکیان ایرانی صدر کہا کہ

پڑھیں:

ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا

ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔

انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔

عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • ایران کا دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوط جوہری تنصیبات کی تعمیر کا اعلان
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ایرانی و مصری وزرائے خارجہ کی غزہ، لبنان اور جوہری مسائل پر گفتگو