افغان کرکٹر اور عنایا خان کے درمیان تعلق کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
کراچی:
شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ عنایا خان نے انکشاف کیا ہے کہ افغان کرکٹ ٹیم کے اسٹار لیگ اسپنر راشد خان نے سوشل میڈیا پر ان سے رابطہ کیا اور تصاویر بھی مانگیں۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عنایا خان نے بتایا کہ راشد خان ان سے اسنیپ چیٹ پر ایڈ ہوئے، جہاں دونوں کے درمیان بات چیت بھی ہوئی۔ اداکارہ کے مطابق راشد خان نے ان سے پوچھا، "کیا آپ اداکارہ ہیں؟” اور یہ بھی کہا کہ اُن کی تصاویر دیکھ کر اندازہ ہوا کہ وہ شوبز سے وابستہ ہیں۔
عنایا خان کے مطابق راشد خان اب بھی ان کے اسنیپ چیٹ پر ایڈ ہیں، اور ان کے درمیان رابطہ ایک مشترکہ دوست کے ذریعے ہوا تھا۔ اداکارہ نے بتایا کہ راشد خیریت دریافت کرتے ہیں، شوٹنگ سے متعلق سوالات کرتے ہیں، اور پاک بھارت میچز پر بھی تبادلہ خیال ہوتا ہے۔
عنایا خان نے اپنے آئیڈیل مرد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں خاموش طبیعت اور لمبے قد والے لڑکے پسند ہیں۔
واضح رہے کہ اکتوبر 2023 میں راشد خان نے کابل میں شادی کی تھی، جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ ان کی شادی پشتون روایات کے مطابق ہوئی، جس میں سابق کپتان محمد نبی سمیت افغان کرکٹ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے بھی شرکت کی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: عنایا خان
پڑھیں:
ڈکی بھائی جوا ایپ کیس؛ عدالت نے فریقین سے جواب طلب کرلیا
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔
درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔