اسرائیل تہران میں کار بم دھماکے کرا رہا ہے، ذرائع کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایرانی فضائی دفاع نے دارالحکومت پر اسرائیلی حملے کی مرکزی لہر کو پسپا کر دیا، رپورٹ
………………
ایک باخبر ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل تہران میں کار بم دھماکے کرنے کا سہارا لے رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل تہران میں کئی کار بم دھماکے کرنے پر مجبور ہے،
کیونکہ ایرانی فضائی دفاع نے دارالحکومت پر اسرائیلی حملے کی مرکزی لہر کو پسپا کر دیا ہے۔
ایرانی دارالحکومت کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں کو پسپا کرنے کے لیے فضائی دفاعی نظام کو فعال کیے جانے کے چند منٹ بعد دارالحکومت کے وسط میں پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔
تہران کے مختلف علاقوں میں بھی دھماکے سنے گئے جن میں شہرک غرب، سعادت آباد، پوناک، اکپتان اور چتگار شامل ہیں۔ عینی شاہدین نے ان علاقوں میں دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق تلگانی سٹریٹ کے قریب ولی عصر سکوائر کے ارد گرد اور دارالحکومت میں پیروزی سٹریٹ پر ایئر فورس ہیڈ کوارٹر کے قریب بھی دھماکے ہوئے۔
کار بموں کے علاوہ ایرانی علاقے کے اندر سے شروع کیے گئے اسرائیلی ڈرونز نے کئی فوجی مقامات پر حملہ کیا ہے۔
حکام اور ہتھیاروں کے ماہرین کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنٹوں نے ایران میں ڈرون سمگل کیے تھے۔
آپریشن سے واقف اسرائیلی حکام نے وضاحت کی ہے کہ اسرائیل نے سینکڑوں دھماکہ خیز مواد سے لدے کواڈ کاپٹروں اور ہیلی کاپٹروں کے سپیئر پارٹس کی اسمگلنگ میں مہینوں گزارے ،
سوٹ کیسز، ٹرکوں اور شپنگ کنٹینرز کے ساتھ ساتھ جنگی سازوسامان جو ڈرون پلیٹ فارم سے لانچ کیے جا سکتے ہیں کو بھی اسمگل کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ زمین پر موجود ایجنٹوں نے گولہ بارود جمع کیا اور ٹیموں میں تقسیم کیا۔ اسرائیل نے ان ٹیموں کے رہنماں کو تیسرے ممالک میں تربیت دی۔
متعدد ماہرین نے نوٹ کیا کہ استعمال کیے گئے ڈرونز میں سے کچھ کواڈ کاپٹر (چار ہیلی کاپٹر) تھے اور کچھ نسبتا چھوٹے تھے لیکن بم یا دیگر ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے تھے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کار بم
پڑھیں:
اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ
اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اسلام ٹائمز۔ یمن کی اسلامی مزاحمتی تحریک انصاراللّہ کے سیاسی شعبے کے رکن محمد الفَرح نے اسرائیل کے وزیرِ جنگ کی جانب سے کی گئی بیان بازی کے ردِ عمل میں کہا کہ اس رجیم نے اب تک اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کیا ہے۔ محمد الفرح نے اسرائیلی وزیرِ جنگ اسرآئیل کاٹز کی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کسی مجرم کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں دھمکائے۔ اسرائیلی وزیر نے کل یمن کے محاذ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ حوثیوں کو پچھلے دو سالوں میں اندرونی محاذ (اسرائیل کے اندر) کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی وجہ سے بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ہم نے اپنا آخری لفظ نہیں کہا۔
الفرح نے کاٹز سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ نے اپنے کسی بھی عسکری ہدف کو حاصل نہیں کیا اور آپ کی پوزیشن کی کمزوری اور آپ کی کہانی میں تضاد عالمی رائے عامہ کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ الفرح نے کاٹذ کی جانب مخاطب ہو کر مزید کہا کہ آپ نے دو سال تک جرائم کر کے بھی محاصرہ شدہ غزّہ سے اپنے اسیر زبردستی واپس حاصل نہیں کر سکے، اور اس کے باوجود آپ کے ساتھ امریکہ اور مغربی ممالک کی تمام خفیہ ایجنسیاں موجود تھیں۔ واضح رہے کہ یمن کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت، محاصرے اور مظالم کے خاتمے اور مظلومین کیساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے اسرائیل کو نشانہ بنایا اور سمندر کی ناکہ بندی کی ہے۔