پاکستان نے مائیکل سیلر کو سٹریٹجک کرپٹو ایڈوائزر مقرر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ارب پتی ٹیک ایگزیکٹو اور دنیا کے سب سے زیادہ بااثر بٹ کوائن انفلوئنسر مائیکل سیلر نے باضابطہ طور پر پاکستانی حکومت کے ساتھ ایک مشاورتی کردار میں قدم رکھ دیا ہے، پاکستان نےانہیں سٹریٹجک کرپٹو ایڈوائزر مقرر کیا ہے۔
 تفصیل کے مطابق انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر برائے کرپٹو اینڈ بلاک چین بلال بن ثاقب کے ساتھ اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں، جس میں سائلر نے پاکستان کو عالمی کرپٹو اکانومی میں نیویگیٹ کرنے میں مدد اور رہنمائی کی پیشکش کی، وہ ملک کی کریپٹو کرنسی، بلاک چین انٹیگریشن اور خودمختار ڈیجیٹل اثاثہ جات کے انتظام کی حکمت عملی بنانے میں مدد کرے گا۔
 حکومتی مشیر کے طور پر سیلر کی تقرری کو پاکستان کے کرپٹو فارورڈ قوم بننے کے سنجیدہ عزم کا اشارہ دینے کے لیے ایک انقلابی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے لیے ایک مستحکم، جدت پر مبنی ریگولیٹری فریم ورک کی نمائش کرکے عالمی سرمایہ کو راغب کرنے کی صلاحیت پر زور دیاہے۔
 یادرہے کہ اس سال کے شروع میں، کرپٹو کونسل کے سی ای اوبلال بن ثاقب نے پاکستان کے پہلے سٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو کی نقاب کشائی کی تھی جس کے بعدپاکستان کو ریاست کے زیر انتظام بٹ کوائن ریزرو قائم کرنے والا پہلا جنوبی ایشیائی ملک قرار دیا گیا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت نے کالعدم علیحدگی پسند تنظیم کے 2 ملزمان سے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے سے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا۔
اتوار کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کی عدالت کے روبرو سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں ملزمان غنی امان چانڈیو اور سرمد علی کو پیش کیا۔
سی ٹی ڈی کی جانب سے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا گیا۔
کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ سمیت دیگر وکلا رہنما بھی وکلا صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزمان کو ایک دن کے راہداری ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سی ٹی ڈی حکام نے کہا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا ہے۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے۔ ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کرکے دہشتگردی کی ترغیب دیتے تھے۔
وکلا صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا گیا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
عدالت نے وکلا صفائی کی درخواست منظور کی اور ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔