ایران، سپاہ پاسداران نے نیا خودکش ڈرون " شاہد 107 " متعارف کرا دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
جاری کردہ تصاویر کے مطابق، "شاہد 107" ایک خودکش ڈرون ہے جو پسٹن انجن سے لیس ہے، اور اندازہ ہے کہ اس کا رینج 1500 کلومیٹر سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ نے اپنا نیا خودکش ڈرون "شاہد 107" متعارف کرا دیا ہے۔ تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ابھی تک اس نئے ڈرون کی تفصیلات عام نہیں کی گئی ہیں، تاہم جاری کردہ تصاویر کے مطابق، "شاہد 107" ایک خودکش ڈرون ہے جو پسٹن انجن سے لیس ہے، اور اندازہ ہے کہ اس کا رینج 1500 کلومیٹر سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ حال ہی میں ایسی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں جن میں ایک ایرانی خودکش ڈرون، جو "شاہد 107" سے مشابہت رکھتا ہے، مقبوضہ فلسطین میں اسرائیلی فضائی دفاعی نظام "پیکان 3" کے قریب پہنچتا ہوا دکھایا گیا ہے۔ اگر یہ تصاویر واقعی "شاہد 107" سے متعلق ہیں، تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ڈرون صہیونی دفاعی نظام کی تہوں میں گہری نفوذ کی صلاحیت رکھتا ہے، اور اگر اس کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جائے تو یہ اسرائیلی دفاعی صلاحیتوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہد 107
پڑھیں:
ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان کے شمالی علاقے ہندوکش میں رات گئے آنے والے 6.3 شدت کے طاقتور زلزلے نے پورے خطے کو ہلا کر رکھ دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے نہ صرف افغانستان بلکہ پاکستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک میں بھی خوف و ہراس پھیلا دیا۔ جرمن جیو فزیکل ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلے کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز افغانستان کے شمالی قصبے خُلم سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھا۔
رات کے وقت آنے والے اس زلزلے کی وجہ سے کئی علاقوں سے شہری خوف کے مارے گھروں سے نکل کر کھلی جگہوں پر نکل آئے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق زلزلے کی شدت مزار شریف اور اس کے مضافاتی علاقوں میں زیادہ محسوس کی گئی، جہاں غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی عمارتوں میں دراڑیں پڑنے اور معمولی مالی نقصان کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے افغانستان کے ساتھ ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان اور ایران تک محسوس کیے گئے۔ پاکستان میں بھی قدرتی آفت محسوس کی گئی، خاص طور پر خیبر پختونخوا، اسلام آباد اور شمالی علاقوں میں عمارتیں لرز اٹھیں۔ اُدھر بھارت کے شمال مغربی سرحدی علاقوں میں بھی زمین لرزنے کی اطلاعات ملی ہیں۔
ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ ہندوکش ریجن زمین کی ٹیکٹونک پلیٹوں کے ٹکراؤ کے باعث دنیا کے خطرناک ترین زلزلہ خیز خطوں میں سے ایک ہے، جہاں حالیہ برسوں میں زلزلوں کی شدت اور تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ زیر زمین اگر ایسی سرگرمیاں اسی رفتار سے بڑھتی رہیں تو مستقبل میں مزید بڑے اور تباہ کن زلزلوں کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔