دونوں افسران کو غیر قانونی بھرتی قرار دیا جاچکا ہے ، سندھ ہائی کورٹ فیصلے کو تسلیم نہیں کیا گیا ، محکمہ جاتی ذرائع
بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اگرکوئی سہولت دی تو وہ فیصلہ اعلی عدلیہ میں چیلنج کیا جائے گا ، ملازمین نے آگاہ کردیا

وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے ماتحت ادارے پی ایس کیو سی اے نے سندھ ہائی کورٹ کراچی کے فیصلے کو ہوا میں اڑا دیا۔ 14 مئی کو ایک فیصلے میں خالد بابلانی اور علی بخش سومرو کو غیر قانونی بھرتی قرار دیا گیا تھا مگر ابھی تک اپنے عہدوں پر براجمان ہیں۔یاد رہے دونوں افسران نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے دونوں افسران میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں، جبکہ ستمبر 2023 میں بھی سابق ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے ڈاکٹر حفیظ اللہ خان نے وفاقی سیکرٹری سائنس اور ٹیکنالوجی کے حکم پر دونوں کے خلاف انکوائری کر کے رپورٹ وزارت میں جمع کروائی تھی جن میں دونوں افسران کو غیر قانونی بھرتی قرار دیا گیا تھا۔دونوں کے خلاف نیب میں انکوائری بھی چل رہی ہے ۔جبکہ علی بخش سومرو دوہرے ڈومیسائل کے فراڈ میں بھی ملوث ہیں۔دوسری طرف معلوم ہوا ہے کہپی ایس کیو سی اے کیبورڈ آف ڈائریکٹرز کو کوئی بھی اتھارٹی نہیں کہ وہ کسی 18 گریڈ والے کو ریگیولر کر سکے۔ایکٹ کی شق 29 کے مطابق صرف کنٹریکٹ ملازمین اور کنسلٹنٹ کی تقرری کو 6 ماہ کے اندر بورڈ کو رپورٹ کرنی ہے ۔ملازمین نے وفاقی وزیر نواب خالد احمد خان مگسی، وفاقی سیکرٹری سائنس اور ٹیکنالوجی ساجد احمد بلوچ اور ڈائریکٹر جنرل پی ایس کیو سی اے رضوان احمد شیخ سے اپیل کی ہے کہ سندھ ھائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کروا کے بدنام زمانہ کرپشن کے بادشاہ اور غیر قانونی بھرتی خالد بابلانی اور علی بخش سومرو کو فوری طور برطرف کیا جائے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی سزا دی جائے، اور اس اقدام سے پی ایس کیو سی اے سے بدنام افسران کا خاتمہ ہو جائے گا اور ادارے کا کا امیج بھی بہتر ہوگا۔جبکہ اگر بورڈ آف ڈائریکٹرز نے دونوں بدنام افسران کو اگر کوئی بھی سہولت دی تو وہ فیصلہ اعلی عدلیہ میں چیلنج کیا جائے گا ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: غیر قانونی بھرتی پی ایس کیو سی اے علی بخش سومرو دونوں افسران

پڑھیں:

چینی گاڑیوں پر جاسوسی کا شبہ، اسرائیلی فوج نے افسران سے گاڑیاں واپس لے لیں

تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے اپنے افسران کے زیرِ استعمال چینی ساختہ گاڑیاں واپس لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ جاسوسی کے خدشات اور حساس معلومات کے لیک ہونے کے خطرے کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ اقدام چیف آف اسٹاف کے براہِ راست حکم پر کیا جا رہا ہے۔ سکیورٹی اداروں کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ چینی گاڑیوں کے آن بورڈ سسٹمز کے ذریعے حساس ڈیٹا ممکنہ طور پر بیرونی سرورز کو منتقل ہوسکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پہلے مرحلے میں وہ افسران نشانہ ہیں جو حساس سکیورٹی عہدوں پر فائز ہیں یا جنہیں خفیہ معلومات تک براہِ راست رسائی حاصل ہے۔ 2026 کی پہلی سہ ماہی تک تمام افسران سے چینی گاڑیاں واپس لے لی جائیں گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض چینی گاڑیوں میں کیمرے، مائیکروفونز، سینسرز اور وائرلیس کنکشن ٹیکنالوجی موجود ہوتی ہے، جو صارف یا درآمد کنندہ کے علم کے بغیر ڈیٹا بیرونی نیٹ ورکس کو بھیج سکتی ہے۔

ایک سابق اسرائیلی فوجی افسر نے بتایا کہ خطرہ صرف گاڑیوں کے کیمروں یا مائیکروفونز تک محدود نہیں بلکہ ہر ’اسمارٹ‘ کار ایک متحرک کمپیوٹر کی طرح ہے جو حساس مقامات کے قریب ڈیٹا اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اسرائیل میں اس سے قبل بھی فوجی تنصیبات اور چھاؤنیوں میں چینی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد تھی۔

متعلقہ مضامین

  • جعلی اکاونٹس کیس،عدالتی حکم پر جج احتساب عدالت نے نیب دائرہ اختیار پر فیصلہ نہ سنانے کی وجوہات پر مبنی رپورٹ جمع کروادی
  • عدالتی حکم کی خلاف ورزی، مسلسل غیر حاضری پر علیمہ خان کے ساتویں بار وارنٹ جاری
  • عدالتی حکم پر مسلسل غیر حاضری، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ وارنٹ جاری
  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • چینی گاڑیوں پر جاسوسی کا شبہ، اسرائیلی فوج نے افسران سے گاڑیاں واپس لے لیں
  • پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان