data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایرانی میڈیا کے مطابق، گزشتہ روز اسرائیلی حملے میں ایرانی ریاستی نشریاتی ادارے کے تین میڈیا کارکن شہید ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق، شہید ہونے والوں میں نیما راجپور اور ماصومیہ عظیمی بھی شامل ہیں۔

نیما راجپور ایرانی ریاستی نشریاتی ادارے میں نیوز ایڈیٹر کے طور پر کام کر رہی تھیں، جبکہ ماصومیہ عظیمی چینل کے براڈکاسٹ سیکریٹریٹ میں ملازمت کر رہی تھیں۔

اسرائیل کے وزیر دفاع کی جانب سے ایران کے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کو دھمکیوں کے کچھ دیر بعد ہی اسرائیل نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر میزائل حملہ کیا ہے، خاتون اینکر لائیو نشریات کے دوران خدمات انجام دے رہی تھی کہ اسرائیلی میزائل عمارت پرگرا۔

میڈیا رپورٹ بتایا کہ ایرانی سرکاری ٹی وی پرحملہ اسرائیل کی جنگی حکمت عملی کا حصہ ہے، اسرائیل ماضی میں بھی میڈیا اداروں پر حملے کرتا رہا ہے، حزب اللہ سے منسلک المنارٹی وی پر بھی اسرائیل حملے کرچکا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

غزہ، امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے بغیر کسی پیشگی وارننگ کے امداد کے منتظر لوگوں پر گولیاں برسا دیں، الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق واقعہ امدادی ٹرکوں کے داخلے کے مقام سے تقریباً تین کلومیٹر جنوب مغرب میں پیش آیا، جہاں سے روزانہ ضروری سامان غزہ میں پہنچایا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کی جارحیت ایک بار پھر انسانی المیے کو جنم دے گئی۔ شمالی غزہ میں انسانی امداد کے منتظر شہریوں پر کی گئی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم 35 فلسطینی شہید اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔ یہ سانحہ بدھ کے روز اس مقام پر پیش آیا جہاں شہری کھانے پینے کی اشیاء کے امداد کے منتظر تھے۔ غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے بغیر کسی پیشگی وارننگ کے امداد کے منتظر لوگوں پر گولیاں برسا دیں، الشفاء اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق واقعہ امدادی ٹرکوں کے داخلے کے مقام سے تقریباً تین کلومیٹر جنوب مغرب میں پیش آیا، جہاں سے روزانہ ضروری سامان غزہ میں پہنچایا جاتا ہے۔ اسپتال میں لائی گئی لاشوں کی تعداد 35 بتائی گئی ہے، جن میں کئی بچے اور نوجوان بھی شامل ہیں۔

اس افسوسناک واقعے سے قبل بھی اسرائیلی فوج نے چار الگ الگ حملوں میں مزید 14 فلسطینیوں کو شہید کیا، جن میں سے تین حملے امدادی مراکز کے قریب کیے گئے۔ اسرائیلی حکام کا مؤقف ہے کہ ان حملوں کا مقصد شہریوں کو امدادی مراکز کے قریب آنے سے روکنا تھا۔ فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ فائرنگ کے اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دوسری جانب غزہ میں قحط کی صورت حال بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔ بدھ کے روز خوراک کی کمی کے باعث مزید 7 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد غذائی قلت سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 154 ہو گئی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کا سلسلہ اکتوبر 2023 سے جاری ہے، جس میں اب تک 60 ہزار 138 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 46 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں 18 ہزار 500 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔

یہ مسلسل ظلم و بربریت اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ غزہ کے عوام نہ صرف گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں بلکہ بھوک اور پیاس کے عذاب سے بھی دوچار ہیں، اور عالمی برادری کی خاموشی اس المناک صورت حال کو مزید سنگین بناتی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، 41 فلسطینی شہید، بچوں کے لیے دودھ کی شدید قلت
  • رحیم یار خان: پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ، 5 اہلکار شہید، 2 زخمی
  • کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کے درمیان اختلافات پر پی سی بی کا بیان سامنےا ٓگیا!
  • شہید اسماعیل ھنیہ کے خون نے جنگ آزادی کو نئی جلا بخشی، لبنان میں ایرانی سفارتخانہ
  • غزہ، امداد کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی فوج کی اندھادھند فائرنگ، مزید 35 فلسطینی شہید
  •   ایرانی صدر مسعود پزشکیان دو روزہ سرکاری دورے پر  اتوار کو پاکستان آئیں گے
  • میڈیا کے معروف عالمی ادارے پاک امریکا تجارتی معاہدے کو کیسے دیکھ رہے ہیں؟
  • شہباز شریف کی دعوت، ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو پاکستان آئیں گے
  • حساس صیہونی اہداف پر یمن کا ڈرون حملہ
  • ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان 2 اگست کو پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے