سردار ایاز صادق سے ازبک سفیر علی شیر تختایف کی ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 17th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2025ء)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف نے منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان مذہب و ثقافت کے لازوال رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے دونوں برادر ممالک کی پارلیمانوں میں رابطوں کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا اورکہا کہ پارلیمانی رابطے دونوں ممالک کی عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ پاکستان دوطرفہ پارلیمانی و اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کا خواہاں ہے، قومی اسمبلی میں قائم پاک-ازبک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ پارلیمانی رابطوں کے فروغ میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔(جاری ہے)
دونوں ممالک میں تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستان خطے میں امن اور پائیدار ترقی چاہتا ہے۔ ازبکستان کے سفیر علی شیر تختایف نے پاک-ازبک پارلیمانی رابطوں کے فروغ کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کے کردار کو سراہا اورکہا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا حالیہ دورہ ازبکستان ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا، پاکستان خطے کا ایک اہم ملک ہے، پاکستان کی سیاسی قیادت کا خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے غیر متزلزل عزم قابل ستائش ہے۔دونوں برادر ممالک میں تجارت اور دیگر اقتصادی شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ ازبک سفیر نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو پارلیمانی وفد کے ہمراہ ازبکستان کے سرکاری دورے کی دعوت دی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپیکر قومی اسمبلی ازبکستان کے
پڑھیں:
لاہور: شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی اہم ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے ملاقات کی۔ نجی میڈیا کے مطابق، شاہ محمود قریشی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) ہسپتال لایا گیا، جہاں سابق رہنماؤں فواد چوہدری، مولوی محمود اور عمران اسماعیل نے اُن سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق، ملاقات میں شاہ محمود کی عیادت کے ساتھ ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی مختلف مقدمات میں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، جن میں 9 مئی 2023 کے واقعے کے حوالے سے عائد فرد جرم بھی شامل ہے۔ اس واقعے میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران لاہور اور دیگر شہروں میں سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچا، کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے، اور تقریباً 1900 افراد گرفتار ہوئے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے 9 مئی کے حوالے سے ان الزامات کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے، اور موجودہ ملاقات سیاسی امور پر تبادلہ خیال کے موقع کے طور پر بھی دیکھی جا رہی ہے۔