پاکستان اور انڈونیشیا کا ویکسین سازی میں تعاون پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
پاکستان اور انڈونیشیا نے ویکسین سازی میں تعاون پر اتفاق کرلیا۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق پاکستان کے وزیر مملکت برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کی انڈونیشیا میں وہاں کے وزیر صحت سے ملاقات ہوئی جس میں صحت کے شعبے میں دوطرفہ شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے پاکستان کے صحت کے نظام اور معیشت پر موسمیاتی تبدیلی کے گہرے اثرات پر روشنی ڈالی، انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی مبنی ملیریا کے خاتمے کی حکمت عملی قابل ستائش ہے۔ پاکستان، انڈونیشیا کے ملیریا کنٹرول ماڈل سے سیکھنے کا خواہاں ہے۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ انڈونیشیا کی تکنیکی مہارت سے استفادہ چاہتے ہیں، انہوں نے پاکستان میں ویکسین سازی کی ایک جدید پیداواری سہولت کے قیام کی فوری ضرورت پر زور دیا اور اس ضمن میں انڈونیشیا کی تکنیکی مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھانے کی خواہش ظاہر کی۔
انڈونیشیا کے وزیر صحت نے پاکستانی وزیر صحت کی تجویز کا مثبت جواب دیا، دونوں وزرائے صحت نے اتفاق کیا کہ پاکستان، انڈونیشیا سے جدید ویکسین سازی کی سہولت میں تعاون کے لیے باضابطہ درخواست دے گا۔
انڈونیشیا کے وزیر نے کہا کہ انڈونیشیا عالمی صحت میں مساوات کے عزم پر قائم ہے، پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی اور وسائل کے تبادلے کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے، ہم ملکر صحت کے شعبے میں تعاون کی ایک مضبوط مثال قائم کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے کہا کہ یہ اقدام ویکسین کی خود کفالت اور سستی فراہمی کی جانب ایک سنگِ میل اور متعدی بیماریوں پر قابو پانے کی کوششوں میں بین الاقوامی تعاون و استعداد کا بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر مختار بھرتھ ویکسین سازی میں تعاون نے کہا کہ کے وزیر صحت کے
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔