ایران سے 800 چینی شہری محفوظ مقام پر منتقل
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گوو جیاکن نے کہا ہے کہ 800 چینی شہریوں کو محفوظ مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے، ایک ہزار چینی شہری ابھی تک ایران میں موجود ہیں، جنگ کے دوران کسی چینی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ کچھ چینی شہری اسرائیل سے بھی باحفاظت نکالے گئے ہیں۔ اب تک 791 چینی شہریوں کو ایران سے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ مزید 1,000 سے زائد افراد کے انخلا کا عمل جاری ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ چینی شہریوں نے اسرائیل پہلے ہی چھوڑ دیا ہے، جنگ کے دوران کسی چینی کی ہلاکت یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، چین اپنے شہریوں کو ایران اور اسرائیل چھوڑنے کی ہدایات پہلے ہی جاری کرچکا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔