بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین کیلیے بیرون ملک میں روزگار کے مواقع
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
مستحق افراد کو بیرون ملک میں روزگار فراہم کرنے کے سلسلے میں پیشرفت سامنے آئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین سے ملاقات ہوئی جس میں بے نظیر ہنرمند پروگرام اور مستحق افراد کی بیرون ملک ملازمتوں پر بات چیت کی گئی۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق خواتین اور اُن کے اہل خانہ کو ہنرمند پروگرام کے ذریعے خود مختار بنانا چاہتے ہیں اور اس پروگرام کے ذریعے مقامی و بین الاقوامی روزگار کے موقع پید ہوں گے۔
وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی چوہدری سالک حسین نے پروگرام کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور بیرون ملک میں پروگرام کو مکمل سپورٹ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ تربیت کے دوران عالمی مارکیٹ کے مطابق ہنر سکھائے جائیں گے۔ ملاقات میں پروگرام کے تحت مستحق افراد کو اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن اور روکروٹمنٹ ایجنٹس کو پروگرام سے جوڑنے پر اتفاق بھی کیا گیا جبکہ دونوں شعبوں کے درمیان فوکل پرسنز مقرر کرنے کا فیصلہ بھی ہوا۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صرف مالی امداد نہیں، اب بی آئی ایس پی خود کفالت کے مواقع فراہم کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پروگرام کے بیرون ملک
پڑھیں:
ایف آئی اے کی کارروائی، کراچی ایئرپورٹ پر غیرقانونی طور بیرون ملک جانے والے 7 مسافر آف لوڈ
کراچی:وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) امیگریشن نےکراچی ائیرپورٹ پرغیرقانونی طور پر بیرون ملک جانے والے 7مسافروں کوآف لوڈ کردیا۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق جناح ٹرمینل ائیرپورٹ پر تعینات امیگریشن عملے نے کارروائیوں کے دوران غیرقانونی طور پر بیرون ملک سفر کرنے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے7 مسافروں کو آف لوڈ کردیا۔ترجمان نے بتایا کہ مسافر وزٹ ویزے پر آذربائیجان جا رہے تھے. امیگریشن کلئیرنس کےدوران مسافروں کو مشکوک پایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافروں نے باکو سے دبئی اور ملائیشیا کے راستے ترکیہ اور لیبیا سفر کرنا تھا، مسافر کا بعد ازاں ترکیہ اور لیبیا سے غیرقانونی طور پر سمندر کے راستے اٹلی جانے کا منصوبہ تھا۔ترجمان نے بتایا کہ مسافر مختلف ایجنٹوں سے رابطے میں تھے. مسافروں نےایجنٹوں سے 20 لاکھ سے 45 لاکھ روپےفی کس پر یورپ جانے کےمعاملات طے کیے ہوئے تھے. تاہم مسافروں کو آف لوڈ کرکے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی منتقل کردیا گیا۔