سکھر،این آئی آر سی بینچ کا یوٹیلیٹی اسٹورز دوبارہ بند کرنے کا نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر(نمائندہ جسارت)این آئی آر سی سکھر بینچ نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن سکھر و کراچی زون کے ریجن دوبارہ بند کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے 12جون کو نکالے جانیوالے آرڈر کو سسپنڈ کرتے ہوئے یکم جولائی2025ء کو یوٹیلیٹی افسران کو جوابات کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔اس سلسلے میں نیشنل انڈسٹریل ریلیشینز کمیشن (این آئی آر سی) سکھر بینچ میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ اسلام آباد کے منیجنگ ڈائریکٹر، جنرل منیجر SO&S زونل منیجرز کی جانب سے سکھر و کراچی کو گھوٹکی ‘ شکارپور ‘ دادو ‘ نواب شاہ ‘ میرپور خاص ‘ بدین اور گوادر ریجن کو بند کرنے کے خلاف سماعت ہوئی سماعت پر نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن (NIRC) سکھر بینچ کے رکن سید نورالحسینن نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ اسلام آباد کے منیجنگ ڈائریکٹر اور جنرل منیجر SO&S زونل منیجرز سکھر و کراچی کو گھوٹکی ‘ شکارپور ‘ دادو ‘ نواب شاہ ‘ میرپور خاص ‘ بدین اور گوادر ریجن کو بند کرنے سے روک دیااور معزز عدالت نے جنرل منیجر SO&S کے 12 جون کے آرڈرز کو سسپینڈ کرتے ہوئے 1 جولائی کو یوٹیلیٹی افسران کو جوابات کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔واضح رہے کہ معزز عدالت نے اس سے قبل بھی آل پاکستان نیشنل ورکرز یونین (CBA) کے مرکزی نائب صدر عبدالقیوم برڑو کی طرف سے دائر ایک درخواست کے مؤقف کو درست تسلیم کرتے ہوئے 11-05-2025 کو زونل منیجرز کی طرف سے ریجنز بندش کے لیٹرز کو سسپینڈ کیا تھا، گزشتہ روز سماعت کے بعد آل پاکستان نیشنل ورکرز یونین (CBA) کے مرکزی نائب صدر عبدالقیوم برڑو عدالت کے باہر میڈیا اور ورکرز سے اپنے وکیل عبدالمجیب شیخ کے ہمراہ گفتگو کے دورا ن بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی منیجمنٹ مستقل معزز عدالت کے احکامات کو نہیں مان رہی پہلے دیے گئے عدالتی فیصلے کے باوجود احکامات کو نذر انداز کرتے ہوئے سندھ بھر کے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کر رہی ہے جس کے خلاف ہم معزز عدالت کوئٹہ بینچ میں توہین عدالت کی رٹ دائر کر چکے ہیں جس کی کل 18 جون کو این آئی آر سی سکھر بینچ میں سماعت ہے جبکہ یوٹیلیٹی اسٹور کی مینجمنٹ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے ایک طرف این آئی آر سی کی فل بینچ اسلام آباد میں یوٹیلیٹی اسٹورز بندش کے خلاف اپیل دائر کی ہے جسکی تاریخ 1 جولائی ہے اور دوسری طرف جنرل منیجر اسٹور آپریشن نے ایک نیا لیٹر 12 جون کو نکالا ہے جس میں گھوٹکی، شکارپور، دادو، نواب شاہ، میرپور خاص، بدین اور گوادر کو 20 جون تک بند کرنے کے احکامات دیے ہیں جس کے خلاف ہم نے معزز عدالت میں استدعا کی تھی جس پر معزز عدالت نے ان آرڈرز کو سسپینڈ کرتے ہوئے اسٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے ریجنز کو بند کرنے سے روک دیا ہے ہم نے جب رٹ دائر کی تھی اس وقت کراچی زون میں 230 اسٹور اور سکھر زون میں 195 یوٹیلیٹی اسٹورز تھے لیکن افسوس واضح عدالتی احکامات کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹور مینجمنٹ مسلسل توہین عدالت کرتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز بند کر رہی ہے کل کی توہین عدالت کی سماعت میںان شاء اللہ ہم تمام ثبوت عدالت کو دیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوٹیلیٹی اسٹورز یوٹیلیٹی اسٹور معزز عدالت کرتے ہوئے سکھر بینچ کے خلاف
پڑھیں:
تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دودوما (انٹرنیشنل ڈیسک) تنزانیا کی خاتون صدر سامیہ صولحو حسن نے صدارتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی ۔ الیکشن کمیشن نے ہفتے کے روز نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ سامیہ نے 97.66 فی صد ووٹ حاصل کیے اور تمام انتخابی حلقوں میں سبقت برقرار رکھی۔ ابتدائی نتائج میں انہیں 95 فی صد ووٹ ملے تھے، جو کہ ملک گیر ہنگاموں کے 3دن بعد جاری کیے گئے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق عام انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے ملک گیر مظاہروں کا اعلان کیا تھا جو بدستور جاری ہیں ۔ انتخابات میں صدر سامیہ کے مرکزی حریف یا تو قید میں تھے یا انہیں الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا تھا۔ جس سے نتائج میں دھاندلی کے الزامات کو تقویت ملی تھی۔ اپوزیشن جماعت چادیما نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے شفاف الیکشن کا مطالبہ کیا ۔ احتجاج کے دوران شہروں میں جھڑپوں کے دوران سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس تشدد میں اب تک 700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ ادھر حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے پیش کردہ اعداد و شمار پر پہلے رد عمل میں وزیرِ خارجہ محمود ثابت کومبو نے انہیں انتہائی مبالغہ آمیز قرار دیا اور طاقت کے بے جا استعمال کی تردید کی۔ مظاہرین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا ۔ جواب میں پولیس اور فوج نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے اور گولیاں چلائیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے مظاہرین کی ہلاکتوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کو غیر ضروری طاقت کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کم از کم 100ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے جبکہ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پرتشدد واقعات کے بعد دارالسلام اور دیگر حساس علاقوں میں کرفیو نافذ کر دیا ہے انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں اور فوج کو سڑکوں پر تعینات کر دیا گیا ہے۔