کانفرنس کے دوران برادر ہمسایہ اسلامی ملک، اسلامی جمہوریہ ایران پر غاصب اور دہشتگرد ریاست اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور فلسطین اور ایران کے مظلوم عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نصاب تعلیم کونسل کے زیراہتمام المصطفیٰ ہاوس لاہور میں صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس منعقد ہوئی، جس کی صدارت کنویئنر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کی۔ کانفرنس میں ممتاز علماء کرام، ماہرین تعلیم، پروفیسرز، اساتذہ، خطباء، مدارس دینیہ کے اساتذہ، وکلاء، تنظیمی نمائندگان اور مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات نے شرکت کی۔ کانفرنس میں موجودہ متنازعہ نصاب تعلیم کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہلِ تشیع، اہلسنت اور محبانِ اہلبیتؑ کے تحفظات کو واضح کرتے ہوئے اصلاحِ نصاب کیلئے متفقہ سفارشات بھی پیش کی گئیں، تاکہ یکساں قومی نصاب کو تمام مکاتب فکر کیلئے قابلِ قبول اور متوازن بنایا جا سکے۔

کانفرنس میں واضح کیا گیا کہ جانبدارانہ طرز عمل نہ صرف مذہبی امتیاز بلکہ فرقہ واریت کو فروغ دینے کے مترادف ہے۔ یکساں قومی نصاب کی موجودہ شکل کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ متنازعہ نصاب تکفیری سوچ کی عکاسی کرتا ہے اور یہ دین اسلام کی متفقہ تعلیمات اور ملت جعفریہ کے عقائد و نظریات کیخلاف ہے۔ کانفرنس کے دوران برادر ہمسایہ اسلامی ملک، اسلامی جمہوریہ ایران پر غاصب اور دہشتگرد ریاست اسرائیل کی حالیہ جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور فلسطین اور ایران کے مظلوم عوام کیساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ پریس بریفنگ میں علامہ مقصود علی ڈومکی نے گذشہ ماہِ محرم میں عزادارانِ امام حسین علیہ السلام کی مجالس اور جلوس ہائے عزاداری کیخلاف پنجاب کے متعدد مقامات میں قائم کیے گئے بلاجواز غیرآئینی متعصبانہ مقدمات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتِ پنجاب سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ آنیوالے ایامِ عزا کے دوران عزادارانِ امام حسینؑ، بانیانِ مجالس و جلوس کیساتھ مکمل تعاون کو یقینی بنائے اور مذہبی آزادی کا احترام کرتے ہوئے ان کیخلاف کسی بھی قسم کے غیرآئینی و غیرقانونی اقدامات سے باز رہے۔ نصاب تعلیم کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی، سابق وفاقی وزیر تعلیم اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ کے چیئرمین منیر حسین گیلانی، امامیہ آرگنائزیشن کے سابق چیئرمین لعل مہدی خان، آئی ایس او سنٹرل پنجاب ریجن کے صدر ارتضیٰ باقر، ماہر تعلیم سجاد رضوی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ حافظ کاظم رضا نقوی، مولانا حسن رضا ہمدانی، مولانا غلام مصطفی علوی، مولانا سلمان نقوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما مولانا ظہیر الحسن کربلائی اور دیگر نے اظہار خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نصاب پر ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایسا نصاب تعلیم تشکیل دیا جائے جو پاکستان کے تمام طبقات کو منظور ہو۔ کسی ایک مکتبہ فکر کے نظریات اور عقائد کو دوسروں پر مسلط کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ صوبائی نصاب تعلیم کانفرنس میں مختلف قراردادوں کی منظوری دیتے ہوئے قرار دیا گیا کہ پاکستان کثیر المذاہب اور کثیر المکاتب اسلامی ریاست ہے، جہاں آئین پاکستان تمام شہریوں کو برابر کے حقوق دیتا ہے۔ تعلیم ایک قومی فریضہ ہے، جو نہ صرف علم کی ترویج بلکہ قومی وحدت و ہم آہنگی کا ذریعہ ہونا چاہیے۔ لیکن افسوس حالیہ برسوں میں جو یکساں قومی نصاب متعارف کرایا گیا ہے، وہ ایک مخصوص مکتب فکر کی ترجمانی کرتا ہے اور دوسرے مکاتب فکر بالخصوص ملت جعفریہ کے عقائد، آئمہ اہلبیتؑ، اور ان کے علمی و روحانی مقام کو جان بوجھ کر نظر انداز کرتا ہے۔ اس لئے حکومت پاکستان، وفاقی وزارت تعلیم اور صوبائی وزارتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ موجودہ نصاب تعلیم کو فی الفور واپس لیا جائے۔ تمام مکاتب فکر کی نمائندگی کیساتھ نئی نصاب ساز کمیٹی قائم کی جائے۔ نصاب میں آئمہ اہل بیتؑ، حضرت فاطمہ زہراؑ، کربلا کے شہداء کے حالات زندگی اور صحیفہ سجادیہ اور دعائے کمیل جیسی اہم علمی و روحانی روایات کو شامل کیا جائے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ درود ابراہیمی کو مکمل اور مستند الفاظ کیساتھ شامل کیا جائے۔ یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ نصاب میں موجود تکفیری، نفرت انگیز اور جانبدارانہ مواد کو فی الفور نکالا جائے۔ کانفرنس نے دو ٹوک الفاظ میں باور کروایا کہ ملت جعفریہ پاکستان کا ایک پرامن، باشعور اور آئینی طور پر برابر کا شہری حصہ ہے۔ ان کے عقائد، دینیات اور تشخص کو پامال کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ شرکائے کانفرنس نے تمام مکاتب فکر، صحافتی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں، تعلیمی اداروں اور والدین سے اپیل کی کہ وہ نصاب تعلیم میں اس تعصب کیخلاف متحد ہو کر آواز بلند کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس قرارداد کو جلد وفاقی اور صوبائی حکومتوں، وزارت تعلیم اور نصاب ساز اداروں تک پہنچائیں گے اور اگر مطالبات نہ مانے گئے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، جس میں آئینی اور جمہوری احتجاج بھی شامل ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یکساں قومی نصاب نصاب تعلیم کا کانفرنس میں ملت جعفریہ مطالبہ کیا کیا گیا کہ کرتے ہوئے مکاتب فکر کیا جائے

پڑھیں:

پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم

 پاک فوج کی کاوشوں سے گوادر کے نوجوانوں کے لیے عالمی معیار کا ایک بے مثال تعلیمی ادارہ گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی خطے میں ترقی، تعلیم اور ہنرمندی کی علامت بن چکا ہے۔ یہ ادارہ 2005 سے گوادر اور مکران ڈویژن کے نوجوانوں کو جدید فنی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت فراہم کر رہا ہے، تاکہ وہ قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنے ہنر کا لوہا منوا سکیں۔ کمانڈر گوادر ڈویژن نے انسٹیٹیوٹ کے ہونہار طلبہ و طالبات کے ساتھ خصوصی نشست کی، جس میں انہوں نے نوجوانوں کے عزم اور قابلیت کو سراہا۔ اس موقع پر کمانڈر گوادر ڈویژن نے کہا کہ یہاں کے طلبہ بین الاقوامی معیار کی تکنیکی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور یہی نوجوان پاکستان کے تابناک مستقبل کے معمار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کا کردار وطن کی تعمیر و ترقی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ تعلیم کے ساتھ دیانتداری اور خلوصِ نیت کے ساتھ محنت ہی مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں۔ کمانڈر گوادر ڈویژن نے طلبہ کو نصیحت کی کہ اپنی صلاحیتیں علم و تحقیق کے فروغ میں صرف کریں، کیونکہ پاکستان کا مستقبل اُن باصلاحیت نوجوانوں سے جڑا ہے جو اپنی کامیابی کے ساتھ وطن کی ترقی کا عزم رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی پاک فوج کے اُس عزم و وژن کا مظہر ہے جو بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ہمہ وقت سرگرم ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • اتنی تعلیم کا کیا فائدہ جب ہم گھریلو ملازمین کی عزت نہ کریں: اسماء عباس
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب 
  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
  • پاک فوج کی کوششوں سے گوادر میں جدید ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ قائم
  • ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکی، مدارس کا کردار ختم کیا جا رہا: فضل الرحمن
  • علامہ قاضی نادر علوی مجلس علماء مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب کے صدر منتخب 
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • افغانستان کے موجودہ نظام میں کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ موجود ہیں، وزیرِ دفاع
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا