پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت کو نوٹس، جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
جسٹس شاہد کریم نے جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بار بار کیا جانے والا اضافہ عوامی مفاد کے خلاف اور غیر قانونی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے اب تک قیمتوں میں رد و بدل سے متعلق کوئی جواب داخل نہیں کرایا جو شفافیت کے اصولوں کے خلاف ہے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کر لیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قیمتوں میں
پڑھیں:
کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گی ۔(جاری ہے)
جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔بعدازاں ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔