سپریم کورٹ کے ججز بغیر اجازت بیرون ملک نہیں جا سکیں گے :چیف جسٹس چھٹی دینے اور ختم کرنے کے مجاز ہونگے ،نوٹیفکیشن سب نیو پر
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
سپریم کورٹ کے ججز بغیر اجازت بیرون ملک نہیں جا سکیں گے :چیف جسٹس چھٹی دینے اور ختم کرنے کے مجاز ہونگے ،نوٹیفکیشن سب نیو پر WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ کے ججز کو بیرون ملک سفر سے قبل چیف جسٹس سے این او سی لینا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ جنرل اسٹینڈنگ آرڈر میں ججز کی چھٹیوں اور تعطیلات کے حوالے سے ضابطہ کار طے کر دیا گیا ہے۔
ایس او پی کے مطابق چیف جسٹس کو ججز کی چھٹی منظور یا مسترد کرنے اور ضرورت پڑنے پر واپس بلانے کا اختیار حاصل ہوگا۔ ججز کو ہر قسم کی چھٹی کے لیے پیشگی منظوری حاصل کرنا ہوگی اور معقول وجہ دینا بھی لازمی ہوگا۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس عوامی مفاد میں صوابدیدی اختیارات استعمال کریں گے، جب کہ ججز کو چھٹی کے دوران اپنا موجودہ پتہ اور رابطہ تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی۔
ایس او پی کے مطابق صرف سرکاری دوروں کی صورت میں وزارت خارجہ کو پروٹوکول کے لیے درخواست دی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران کا اسرائیل پر اب تک کا بڑا حملہ، بڑے پیمانے پر تباہی، 50 سے زائد صہیونی زخمی ایران کا اسرائیل پر اب تک کا بڑا حملہ، بڑے پیمانے پر تباہی، 50 سے زائد صہیونی زخمی ڈیفنس میں نوجوان پر تشدد کا کیس: دو ملزمان کی ضمانت منظور سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے ججز ٹرانسفر کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکا میں شان دار پذیرائی پر بھارتی گھبراہٹ عیاں ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دیدی، امریکی اخبارکا دعویٰ آئی بی کے سابق سربراہ بریگیڈیر ریٹائرڈ امتیاز احمد طویل علالت کے بعد انتقال کر گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس
پڑھیں:
ججز تبادلہ کیس کا فیصلہ: جسٹس نعیم اور جسٹس شکیل نے اختلافی نوٹ میں کیا لکھا؟
سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے ججز ٹرانسفر کیس کا محفوظ کیا فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ ججز تبادلہ غیر آئینی نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے ججز ٹرانسفر کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے تبادلے کے خلاف دائر درخواستیں خارج کر دی گئی ہیں۔
تاہم اس بینچ میں شامل جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شکیل احمد نے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے اپنے نوٹ میں ججز کے تبادلے کو کالعدم قرار دینے کی رائے دی۔
یہ بھی پڑھیں:ججز کا تبادلہ غیر آئینی نہیں، سپریم کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا،
اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ صدر مملکت نے تبادلے کے معاملے میں آئینی خلاف ورزی کی، اور تبادلہ بدنیتی پر مبنی تھا۔ اختلافی جج صاحبان نے لکھا کہ آئین پاکستان کے تحت تبادلہ ہو کر آنے والے ججز کو مستقل طور پر ہائیکورٹ کا جج بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اور ایسے ججز کے لیے مدت کا تعین ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اختلافی نوٹ ججز تبادلہ کیس جسٹس شکیل احمد جسٹس نعیم اختر افغان سپریم کورٹ