چینی کے سٹے بازوں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے چینی کے سٹے بازوں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرِاعظم نےچینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافےکی روک تھام کیلئےبڑے پیمانے پرکریک ڈاؤن کی منظوری دےدی،ایف آئی اے،آئی بی،ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو مکمل اختیارات تفویض کردیئے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نےذخیرہ اندوزوں، قیمتوں میں مصنوعی اضافے اور کارٹلائزیشن میں ملوث عناصر کیخلاف بلاتفریق قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کےمطابق ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کیخلاف چھاپے،گرفتاریاں اور دیگر سخت اقدامات شامل ہوں گے،متعلقہ اداروں نے اپنی کارروائیاں تیزکردیں، آئندہ دنوں میں بڑے پیمانے پر ایکشن متوقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کرک میں ہائی وے پر ناکہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف سی ٹی ڈی اور پولیس کی کارروائی، 1 ہلاک
انسداد دہشت گردی فورس اور پولیس نے کرک میں ہائی وے پر ناکہ بندی کرنے والے دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی جس میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
محکمہ انسدادِ دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا کوہاٹ ریجن اور ڈسٹرکٹ پولیس کرک نے خفیہ اطلاع پر تخت نصرتی کے علاقے مدکی روڈ پر دہشت گردوں کے خلاف ایک کامیاب مشترکہ کارروائی کی۔
سی ٹی ڈی کو مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں مسلح دہشت گردوں نے ناکہ بندی کر رکھی ہے اور گزرنے والے مسافروں کی تلاشی لے رہے ہیں۔
اطلاع ملنے پر سی ٹی ڈی سوات کی ٹیموں اور پولیس کی بھاری نفری نے فوری طور پر علاقے کا گھیراؤ کیا۔ پولیس کی موجودگی کا علم ہوتے ہی دہشت گردوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
جس پر پولیس نے حقِ حفاظتِ خود اختیاری کے تحت مؤثر جوابی کارروائی کی۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا تبادلہ تقریباً پچیس منٹ تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا جبکہ اس کے دیگر ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔
بعد ازاں سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن کے دوران علاقے سے ایک کلاشنکوف، دو میگزین، ایک دستی بم اور متعدد کارتوس برآمد ہوئے۔ پولیس نے موقع پر اضافی نفری طلب کرکے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا ہے جبکہ فرار دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق یہ کارروائی صوبے میں دہشت گردوں کی سرگرمیوں کے خاتمے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے جاری حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔